اہل پاکستان کے لئے ڈاکٹر طاہر القادری کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ان کی شخصیت اہل علم کے ہاں ہمیشہ سے متنازعہ رہی ہے۔ان کے معتقدین انہیں مفکر اسلام،نابغہ عصر، قائد انقلاب اور شیخ الاسلام ایسے پر فخر القاب سے یاد کرتے ہیں۔جبکہ ان کے ناقدین انہیں احسان فراموش، شہرت کا بھوکا اور حب جاہ و منصب کا حریص قرار دیتے ہیں۔موصوف کے ناقدین میں محض مسلکی مخالفین ہی شامل نہیں ہیں، بلکہ ان کے ہم مکتب فکر بریلوی علما بھی ،جن کی طرف قادری صاحب اپنا انتساب کرتے ہیں،موصوف کو خطرے کی گھنٹی سمجھتے ہوئے اہل سنت میں شمار کرنے پر تیار نہیں ہیں۔شہرت و ناموری کی خاطر قادری صاحب کرسمس کا کیک کاٹنے اور دشمنان صحابہ روافض کی مجالس کو رونق بخشنے سے بھی ذرا نہیں شرماتے ۔اور اب تو نوبت بایں جا رسید کہ انہوں نے اعداے ملت یہود ونصاریٰ کے حق میں بھی فتاویٰ صادر کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " پروفیسر طاہر القادری ،ایک علمی وتحقیقی جائزہ "بریلوی مکتب فکر کے معروف عالم دین مفتی غلام سرور قادری مشیر وفاقی شرعی عدالت پاکستان ومہتمم جامعہ غوثیہ مین مارکیٹ لاہور کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے قادری صاحب کے نقاب سنیت کو الٹ کر ان کے باطنی رفض وتشیع کوآشکار کردیا ہے۔اور ان کی علمی وتحقیقی شخصیت کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔جس سے ان کااصل چہرہ بے نقاب ہوکر سامنے آگیا ہے۔ امیدہے کہ اس کتاب کےمطالعہ سے قارئین کو جناب ''شیخ الاسلام '' کو پہنچاننے میں آسانی رہے گی،اور وہ اپنے ایمان کی حفاظت فرما سکیں گے۔(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
اسلامی نظام کےنفاذ میں رکاوٹ کا باعث |
|
3 |
انکشاف |
|
5 |
دو گواہ |
|
8 |
ایک تازہ واقعہ |
|
10 |
پروفیسر طاہر القادری کی بدترین جہالت |
|
13 |
کرام اور مقطعات |
|
15 |
جھوٹے حوالے |
|
17 |
ڈاڑھی کی حد شرعی |
|
18 |
سبع مثانی کی مراد میں غلط بیانی اور تحریف |
|
20 |
پروفیسر طاہر القادری کا ائمہ دین پر ایک اور بہتان |
|
23 |
تصوف کی تحریف |
|
26 |
تزکیہ نفس کےغلط معنی |
|
26 |
فنا کی غلط تفسیر |
|
28 |
جھوٹے کاحافظہ نہیں ہوتا |
|
30 |
نبی اور رسول کی غلط تعریف |
|
31 |
حرکت زمین اور قرآن |
|
40 |
طاہر القادری صاحب اسلام کوسائنس کےتابع کرنے میں مصروف ہیں |
|
42 |
نیت مقدم او رارادہ مؤخر ؟ |
|
44 |
خداکوخیال اور احساس |
|
47 |
طاہر القادری کا عقیدہ کتاب وسنت اورامت کےخلاف اور کفر ہے |
|
51 |
عجب الذنب کےمعنی اورمقدار |
|
56 |
طاہری القادری کا ایک اور اجماع کاانکار |
|
58 |
اللہ تعالیٰ کی عظیم قدرت کامظاہرہ |
|
61 |
امام جلال الدین سیوطی کےکلام سے طاہر کا رد |
|
66 |
علامہ تفتازانی کے کلام سےطاہر کا رد |
|
69 |
ایک سوال کا جواب |
|
70 |
مرزاقادیانی اورجناب طاہر القادری |
|
72 |
فکری تنزل |
|
77 |
شریعت کے مصادر و مآخذ |
|
79 |
اولوالامر کوحکم |
|
80 |
خلاصہ کلام |
|
80 |
امراء وحکام ائمہ مجتہدین اور علماء و فقہاء صاحبان امر ہیں |
|
81 |
پروفیسر طاہر القادری کا ایک اور بہت بڑا جھوٹ |
|
85 |
دعویٰ اجتہاد |
|
87 |
طاہر صاحب اپنےآپ کوصحابہ حضورﷺ کےہم پلہ عالم سمجھتے ہیں |
|
88 |
علماء مجتہدین کاعمل اور حدیث |
|
89 |
طاہر القادری کےنزدیک تقلید کی حیثیت |
|
92 |
حدیث علماء کوگمراہی میں ڈالنے والی ہے سوائے مجتہدین کے |
|
96 |
طاہر القادریکالوگوں تقلید سےمتنفر کرنے کا نیا سلسلہ |
|
97 |
ایک اور مسئلہ میں امام اعظم کی مخالفت |
|
99 |
طاہر القادری کی فقہ سے عداوت |
|
107 |
فقہ کی اہمیت و ضرورت |
|
112 |
طاہر القادری فقہ سےجاہل |
|
113 |
طاہر القادری کےکلام سےثبوت کہ وہ حنفی نہیں |
|
116 |
عورت کی دیت |
|
116 |
عورت کی گواہی |
|
117 |
انکار اجماع قطعی |
|
117 |
نسخ اجماع |
|
118 |
امت اہل سنت ہی ہیں ۔ |
|
122 |
امام زبانی مجدد الف ثانی و امام احمد رضا کے فتویٰ سے طاہر القادری ملحد ہے |
|
126 |
طاہر القادری کی مذکورہ تحریر سے ان کےدرج ذیل خیالات روز روشن کی طرح سامنےآ گئے |
|
130 |
طاہر القادری کےقول وفعل میں کھلا تضاد |
|
131 |
تین عبارتوں کا معمہ |
|
133 |
طاہر القادری کا امام شافعی پر بہتان |
|
135 |
طاہر القادری کی بددیانتی |
|
136 |
طاہر القادری کےایک اہم نکتہ کا جواب |
|
138 |
مقلد کا ائمہ کے بارے میں اعتقاد |
|
140 |
اعلیٰ حضرت کی طرف سے جواب |
|
141 |
’’مقلدین کا رد ‘‘ اور اس کا جواب |
|
145 |
طاہر القادری اور عیسائی پادری کا ایک جیسا عقیدہ |
|
148 |
حدیث قدسی |
|
151 |
ایک اوراجماع سے انکار |
|
158 |
طاہر القادری تفضیلی شیعہ |
|
160 |
حقیقت کیا ہے ؟ |
|
166 |
موصوف نےعلماء حیدر آباد سے غلط بیانی کی |
|
167 |
پروفیسر صاحب کےمتعدد جھوٹ |
|
168 |
طاہر القادری کا رسالہ دید شنید پر بہتان اور اس کا جواب |
170 |
|
مخالفین اہل سنت اور ان کے عقائد |
|
172 |
تہتر اسلامی فرقے |
|
174 |
جنتی فرقہ صرف اہل سنت و جماعت ہے |
|
177 |
ہمارے ملک باطل فرقے |
|
178 |
مختلف فرقوں کےعقائد کی تفصیل |
|
180 |
تہتر فرقوں کےنام اور عقائد |
|
181 |
میزان |
|
183 |
فرقہ ناجیہ |
|
184 |
تین اہم فریضے |
|
184 |
فرقہ ناجیہ اورجماعت |
|
185 |
فرقہ معتزلہ |
|
187 |
فرقہ خوازج |
|
189 |
نواصب |
|
189 |
فرقہ مرزائیہ یا قادیانیہ |
|
190 |
فرقہ پرویزیہ |
|
190 |
دیوبندی عقائد |
|
191 |
خدا جھوٹ بول سکتا ہے |
|
195 |
امکان کذب کی دلیل اور اس کاجواب |
|
196 |
علماء دیوبند کےمرشد گنگوہی صاحب کےعقیدہ کہ خدا تعالیٰ سےجھوٹ سرزد ہو گیا |
|
198 |
دیوبندیوں کے نزدیک اللہ تعالیٰ کا کوئی کلام بھی جھوٹ سے خالی نہیں |
|
199 |
عقائد علماء دیوبندمیں عقیدہ معتزلہ وغیرہ کی ملاوٹ |
|
201 |
محمود حسن دیوبندی کی بد دیانتی |
|
202 |
ارشاد علامہ احمد سعید کاظمی |
|
203 |
علماء دیوبندی مجسمہ فرقہ بھی ہیں |
|
206 |
امام احمد سعید کاظمی کا فرمان ذیشان |
|
207 |
خاتم النبین کا من گھڑت معنی |
|
209 |
علماء دیوبند کے عقیدے میں سات خاتم النبیین |
|
211 |
علماء دیوبندی کی اپنی طرف نبوت کی نسبت پرتسلی و اطمینان |
|
215 |
حضورﷺ کے لقب رحمۃ للعالمین کی توہین |
|
217 |
حرف حجت |
|
218 |
مسائل ضروریہ کی دو قسمیں |
|
219 |
اعلیٰ حضرت کا ارشاد گرامی |
|
221 |
طاہر القادری کا عوام کو کھلا دھوکہ |
|
223 |
روافض |
|
223 |
غیر المقلدین |
|
223 |
شیعہ و رافض |
|
225 |
غیر مقلد و دیوبندی |
|
225 |
فتوی تکفیر کی اہمیت |
|
226 |
وہابی عقائد |
|
228 |
وہابی علماء کے نزدیک اس امت کےاکثر لوگ مشرک ہیں |
|
229 |
علماء ومشائخ اہل سنت کی تکفیر |
|
236 |
تبلیغی جماعت کے بزرگوں کا اقرار کہ وہ وہابی ہیں |
|
238 |
پروفیسر طاہر القادری کی بشارتوں اور ان کے عروج سے غلط فہمی |
|
239 |
بشارات کے مقابلہ میں بشارات |
|
240 |
راقم کے مشاہدات |
|
241 |
برے لوگوں کے ذریعے دین کی ترقی |
|
251 |
حرف آخر |
|
|