کتاب وسنت کے دلائل کی رو سے امور حکومت کی نظامت مرد کی ذمہ داری ہے اور حکومتی و معاشرتی ذمہ داریوں سے ایک مضبوط اعصاب کا مالک مرد ہی عہدہ برآں ہو سکتاہے۔کیونکہ عورتوں کی کچھ طبعی کمزوریاں ہیں اور شرعی حدود ہیں جن کی وجہ سے نا تو وہ مردوں کے شانہ بشانہ مجالس و تقاریب میں حاضر ہوسکتی ہیں اور نہ ہی سکیورٹی اور پروٹوکول کی مجبوریوں کے پیش نظر ہمہ وقت اجنبی مردوں سے اختلاط کر سکتی ہیں ،فطرتی عقلی کمزوری بھی عورت کی حکمرانی میں رکاوٹ ہے کہ امور سلطنت کے نظام کار کے لیے ایک عالی دماغ اور پختہ سوچ کا حامل حاکم ہونا لازم ہے ۔ان اسباب کے پیش نظر عورت کی حکمرانی قطعاً درست نہیں بلکہ حدیث نبوی ﷺ کی رو سے اگر کوئی عورت کسی ملک کی حکمران بن جائے تو یہ اسکی تباہی و بربادی کا پیش خیمہ ہو گی ۔زیر نظر کتاب میں کتاب وسنت کے دلائل ،تعامل صحابہ اور محدثین وشارحین کے اقوال سے فاضل مولف نے یہ ثابت کیا ہے کہ عورت کا اصل مقام گھر کی چار دیواری ہے اور دلائل شرعیہ کی رو سے عورت کبھی حکمران نہیں بن سکتی ۔پھر معترضین کے اعتراضات اور حیلہ سازیوں کا بالتفصیل رد کیا ہے اور عورت کی حکمرانی کی راہ ہموار کرنے کے لیے فتنہ پرور مستشرقین کی فتنہ سامانیوں کو احسن انداز سے طشت ازبام کیا ہے ۔کتاب انتہائی مدلل ہے اور اپنے موضوع کی کما حقہ ترجمانی کرتی ہے ۔نیز دلائل و براہین کا ایسا انبار ہے جو افتراء پرداز علماء و نام نہاد مغربی طفیلیوں کے مصنوعی حیلوں کو خس و خاشاک کی طرح بہاتا چلا جاتا ہے ۔اس کتاب کی تالیف پر مولف حفظہ اللہ داد کے مستحق ہیں اور موجودہ دور میں جب سارا معاشرہ ہی عورت کی حکمرانی کا قائل دکھائی دیتا ہے ۔پھر حکومتی سطح پر قومی و صوبائی پارلیمان میں عورتوں کی وزارتوں کا کوٹہ بڑھا دینے اور الیکشن میں عورتوں کی مزید حوصلہ افزائی کی وجہ سے اس کتاب کی اہمیت دو چند ہو گئی ہے ۔اسے گھر گھر پہنچانا مبلغین و اہل ثروت کی ذمہ داری ہے ۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تمہیدی کلمات |
|
19 |
ڈاکٹر اسرار صاحب کا عجیب مؤقف |
|
25 |
ہر مسلمان کا فریضہ |
|
25 |
مرد عورتوں پر حاکم ہیں |
|
27 |
عورت کی امامت |
|
29 |
شیعہ کتب میں عورت کی امامت |
|
31 |
کیا عورت مردوں کی امام بن سکتی ہے |
|
32 |
اُم ورقہ کی امامت |
|
34 |
ڈاکٹر احمد حسن کا استفسار |
|
36 |
محترم ڈاکٹر حمیداللہ صاحب کا نوٹ |
|
37 |
محترم ڈاکٹر حمید اللہ صاحب کے نوٹ کا تجزیہ |
|
38 |
عورت کانکاح ولی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتا |
|
46 |
کیا وراثت میں مرد اور عورت برابر ہیں؟ |
|
47 |
کیا شہادت میں مرد اورعورت برابر ہیں؟ |
|
48 |
منطقی نتیجہ |
|
48 |
اہم سوال و حضرت عائشہ کی قیادت |
|
49 |
رضیہ سلطانہ کی حکمرانی |
|
52 |
ملکہ یمن بلقیس کا واقعہ |
|
54 |
محترمہ فاطمہ جناح کا الیکشن اور مولانا مودودی کا ان کی حمایت کرنا |
|
57 |
مولانا مودودی کا اپنا عقیدہ |
|
59 |
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کا فرمان |
|
63 |
پروفیسر محمد اسلم صاحب کا استدلال |
|
63 |
جناب پروفیسر محمد اسلم صاحب کی بحث کا خلاصہ |
|
65 |
فلاح سے کیا مراد ہے؟ |
|
65 |
پوران دخت کےساتھ فلاح والی حدیث کو خاص کرنا |
|
72 |
ائمہ تفسیر کامتفقہ فیصلہ |
|
75 |
ایک اور سوال |
|
75 |
قرآنی رہنمائی |
|
76 |
مسلم خواتین کی سربراہی |
|
77 |
نواب صدیق الحسن کا تفسیری فتویٰ |
|
78 |
صحیح بات |
|
79 |
پروفیسر رفیع اللہ شہاب کی تحقیق |
|
80 |
اسلامی تعلیمات کو بازیچہ اطفال نہ بنایا جائے |
|
80 |
اسلام میں عورت کی سربراہی کے موضوع پرایک انقلاب آفرین کتاب |
|
85 |
پاکستان ٹائمز میں چھپنے والے دو مضمون |
|
88 |
انقلاب آفرین کتاب ’’عورت اور مسئلہ امارت‘‘ |
|
92 |
عورت کاناقص العقل اور ناقص الدین ہونا |
|
93 |
عورت کے بارے میں غلط بیانی |
|
95 |
عورت کاٹیڑھی پسلی سے پیدا ہونا |
|
97 |
عورت کے قاتل کو قصاص میں قتل کرنا |
|
100 |
عورت کی دیت |
|
101 |
عجیب بات |
|
102 |
ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے کے بعد حلالہ |
|
103 |
حدیث لن یفلح قوم ولوا امرھم امرأۃ کے بارے میں جناب رحمت اللہ طارق کا توہین آمیز و منکرانہ مؤقف |
|
105 |
تباہی فارس کا پس منظر |
|
107 |
تباہی فارس کسی خاتون کی قیادت کا نتیجہ نہیں تھی |
|
108 |
عورت کی سربراہی کی حمایت کرنے والوں میں اختلاف |
|
110 |
جناب رحمت اللہ طاق کے پیش کردہ پس منظر کا تجزیہ |
|
111 |
لفظ ’’قوم‘‘ کی وضاحت |
|
113 |
جناب رحمت اللہ طارق کی افسوسناک زیادتی |
|
114 |
مضحکہ خیز تاویل |
|
118 |
مصداق ہی غلط ہے |
|
119 |
حضرت عائشہ کے خلاف گہری سازش |
|
119 |
ابن حجر کا اضطراب |
|
120 |
ہوا کا رُخ دیکھ کر |
|
121 |
سیاسی احادیث کا اعتبار |
|
123 |
اس حدیث کو حرمین شریفین والے نہیں جانتے تھے |
|
124 |
یہ حدیث منقطع ہے |
|
126 |
ایک مغالطہٰ |
|
127 |
اس حدیث میں حدیث کا شائبہ |
|
128 |
تدلیس کیا ہے؟ |
|
128 |
حسن بصری کا سیاسی مذہب |
|
130 |
ابن حجر کی مایوسی |
|
132 |
جائزہ |
|
135 |
جائزہ |
|
136 |
جائزہ |
|
137 |
تبصرہ |
|
138 |
تھیاکریسی فلسفہ عورت کا سماجی رتبہ تسلیم نہیں کرتا |
|
140 |
امام ابوعبداللہ محمد بن اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ |
|
142 |
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا امتحان |
|
145 |
علم کی عزت |
|
149 |
امام بخاری کی وفات |
|
151 |
صحیح بخاری |
|
152 |
چھ لاکھ احادیث کی وضاحت |
|
157 |
احادیث کی اہمیت |
|
158 |
امام بخاری کے ہمعصر ائمہ کرام کی گواہی |
|
160 |
جناب رحمت اللہ طارق کے اعتراضات |
|
161 |
اعتراضات کا تجزیہ |
|
163 |
اعتراضات کا جواب |
|
164 |
حضرت ابوبکرہ ؓعنہ |
|
165 |
اصل واقعہ |
|
166 |
حضرت ابوبکرہ کا اسلام اور ان کا مقام |
|
168 |
کتب احادیث میں حضرت ابوبکرہ کی روایات |
|
169 |
جناب رحمت اللہ طارق کی نا سمجھی |
|
174 |
حضرت ابوبکرہ پر حضرت عائشہ کی مخالفت کا غلط الزام |
|
176 |
حضرت علی اور حضرت عائشہ کا مؤقف |
|
183 |
حضرت عائشہ کا پچھتاوا |
|
183 |
اُم اللمؤمنین حضرت اُم سلمہ کا ناصحانہ خط |
|
186 |
اظہار ندامت |
|
189 |
مضحکہ خیز تاویل کی حقیقت |
|
194 |
کیا حضرت عائشہ نے کسی سے اپنی بیعت لی تھی؟ |
|
197 |
حضرت عائشہ کا زید بن صوحان کے نام خط اور اُس کا جواب |
|
199 |
جنگ جمل کے بعد حضرت علی کے بارے میں حضرت عائشہ کافرمان |
|
200 |
تجزیہ |
|
201 |
حضرت زبیر کی جنگ سے علیحدگی |
|
202 |
حضرت عائشہ کے خلاف گہری سازش کی حقیقت |
|
205 |
جمہوریت |
|
206 |
جھوٹ اور دھوکہ |
|
208 |
حضرت ابوبکرہ کا قتال سے الگ رہنے کی وجہ |
|
213 |
صحابی اور عظیم محدث پربہتان |
|
217 |
صحابہ کی عدالت |
|
218 |
قانون شہادت |
|
224 |
حضرت عائشہ پر تہمت |
|
227 |
حضرت مغیرہ بن شعبہ اور حضرت عائشہ کے واقعات میں فرق |
|
236 |
حضرت عائشہ پر تہمت لگانے والوں کے ساتھ نرمی |
|
237 |
حضرت ابوبکرہ کی گواہی |
|
242 |
حد ہی گناہ کا کفارہ ہوتی ہے |
|
247 |
حضرت ابوبکرہ کی احادیث پر اعتراض اور اُن کا جواب |
|
250 |
جنگ جمل میں حصہ لینے والے سب جنتی ہیں |
|
259 |
عورت کی سربراہی کے بارے میں حدیث مشہور کیوں نہ تھی؟ |
|
261 |
رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک کے بارے میں حدیث |
|
263 |
خلافت کے بارے میں حدیث |
|
264 |
حضرت عمر فاروق کا شام سے لوٹنا |
|
266 |
مجوس سے جزیہ لینا |
|
268 |
حضرت عائشہ سے حضرت ابوبکرہ کی ملاقات |
|
269 |
مشہور نہ ہونے کی وجہ |
|
270 |
حضرت حسن بصری |
|
274 |
امام بخاری کی حدیث کو قبول کرنے کی شرط |
|
275 |
حضرت حسن بصری کا محدثین کے نزدیک مرتبہ |
|
278 |
تدلیس اور مرسل |
|
284 |
لطیفہ |
|
288 |
عوف بن ابی جمیلہ الاعرابی |
|
289 |
عثمان بن الہیثم |
|
294 |
معنعن |
|
297 |
سارے راوی بصری ہیں |
|
298 |
صحیح بخاری کے بارے میں حرف آخر |
|
301 |
حمید الطویل |
|
302 |
حافظ ابن حجر پربہتان |
|
303 |
حمید الطویل کے بارے میں ائمہ رجال کے اقوال |
|
304 |
مبارک بن فضالہ |
|
308 |
دلچسپ پہلو |
|
311 |
حماد بن سلمہ |
|
311 |
محاسبہ |
|
312 |
صریحا دھوکہ |
|
317 |
حماد بن سلمہ کا تقویٰ |
|
324 |
علی بن زید جدعان |
|
325 |
بکاربن عبدالعزیز |
|
328 |
محاسبہ |
|
329 |
ایک اور زبردست دھوکہ |
|
331 |
اپنے کھودے ہوئے گڑھے میں گرنا |
|
335 |
محدثین اور ائمہ رجال کا طریق کار |
|
338 |
تنقید سےمحفوظ اسناد |
|
339 |
مختلف اسناد |
|
341 |
امام حافظ الہیثمی المتوفی 807ھ کی تحقیق |
|
345 |
عورت کی سربراہی کے تاریخی ثبوت کی حیثیت |
|
346 |
ست الملک |
|
346 |
محاسبہ |
|
347 |
شجرۃ الدر |
|
351 |
خلیفہ بغداد کا عورت کی حکمرانی کو ختم کرنا |
|
353 |
رضیہ سلطانہ |
|
356 |
ملکہ یمن |
|
356 |
چاندبی بی |
|
357 |
محاسبہ |
|
358 |
رحمت اللہ طارق کی تاریخی غلطی |
|
363 |
ترکمان خاتون |
|
366 |
محاسبہ |
|
367 |
ملکہ سبا کی سربراہی |
|
373 |
وادی نمل کی ہوشیار ملکہ |
|
375 |
جناب پرویز کے مفہوم القرآن کی ایک جھلک |
|
375 |
ملکہ تدمرز نوبیا |
|
382 |
محاسبہ ...... جناب رفیع اللہ شہاب کی روشن خیالی |
|
383 |
علمائے پاکستان کا کردار |
|
384 |
حضرت علامہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی |
|
388 |
امام حافظ ابن کثیر المتوفی 774ھ کا فرمان |
|
389 |
امام ابوعبداللہ محمدبن احمد الانصاری القرطبی المتوفی 671ھ کا فرمان |
|
390 |
الرجال قوامون علی النسآء |
|
392 |
عورت علی الاطلاق قاضی نہیں ہوسکتی |
|
393 |
علامہ ابن رشد کا فیصلہ |
|
394 |
علامہ بدر الدین العینی کی تحقیق |
|
396 |
ائمہ ثلاثہ کا فیصلہ |
|
400 |
امام ابن ہمام کی وضاحت |
|
402 |
جناب رفیع اللہ شہاب کا کذب عظیم |
|
403 |
امام علاؤ الدین ابوبکر بن مسعود الکاسانی الحنفی المتوفی587ھ |
|
403 |
جناب رحمت اللہ طارق کی چابکدستی |
|
405 |
محاسبہ |
|
407 |
نتھوبھنگی |
|
408 |
علامہ حافظ ابن حجر عسقلانی کا فیصلہ |
|
410 |
علامہ احمد عبدالرحمٰن البناساعاتی |
|
411 |
علامہ ابوالعباس شہاب الدین احمد بن محمد القسطلانی المتوفی 923ھ |
|
411 |
امام شمس الدین ابوعبداللہ الکرمانی المتوفی 786ھ |
|
412 |
امام محمد بن علی بن محمد الشوکانی |
|
412 |
علامہ عبدالرحمٰن مبارک پوری |
|
413 |
امام عبدالوھاب بن احمد بن علی الشعرانی |
|
414 |
امام ابو محمد عبداللہ بن احمد بن محمد بن قدامہ المتوفی 620ھ |
|
414 |
الاحکام السلطانیہ |
|
416 |
امامت |
|
417 |
محاسبہ |
|
418 |
وزارت |
|
419 |
عورت کے قاضی ہونے کی نفی |
|
422 |
شیعہ کتب میں عہدہ قضا |
|
424 |
امام نسائی کا فیصلہ |
|
425 |
امام شمس الدین محمد بن ابی العباس احمد بن حمزہ ابن شہاب الدین الرملی المتوفی 1004ھ |
|
426 |
محاسبہ |
|
427 |
فقہائے مالکیہ پربہتان |
|
429 |
محاسبہ |
|
430 |
مواہب الجلیل لشرح مختصر خلیل |
|
434 |
علامہ الشیخ محمد الشربینی الشافعی |
|
436 |
اُم المؤمنین حضرت عائشہ کا فیصلہ |
|
437 |
مصادر و مراجع |
|
439 |