تہجد کی نماز سنت ہے ۔ نبی ﷺ ہمیشہ اس کااہتمام فرماتے تھے اور صحابہ کرام کو بھی اس کے التزام کی ترغیب دیتے تھے ۔ قرآن پاک میں نبیﷺ کواس کی خصوصی تاکید فرمائی گئی ہے ۔نماز تہجد پڑھنے سے بڑی برکات حاصل ہوتی ہیں ۔نماز تہجد اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی مغفرت حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے ۔ تہجد کا اہتمام کرنےوالوں کو قرآن نے محسن اور متقی قرار دیا ہے ۔ اور ان کواللہ تعالیٰ کی رحمت اور آخرت کی ابدی نعمتوں اور بھلائیوں کامستحق قرار دیا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ تہجد کی نماز نفس اوراخلاق کا تزکیہ کرنے او رراہ حق میں صبر وثبات کی قوت فراہم کرنےکا لازمی اور مؤثر ترین ذریعہ ہے ۔احادیث میں دیگر نمازوں کی طرح نماز تہجد ؍قیام الیل کا طریقہ بھی بیان ہوا ہے اور نماز کےموضوع پر لکھی گئی اکثرکتب میں ا س نماز کا طریقہ موجود ہے۔زیر تبصرہ کتاب ’’ نماز تہجد ‘‘ معروف عالم دین حافظ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے افادات سے اخذ شدہ ہے۔ جسے شیخ الحدیث مولانا عبدلرشید صاحب نے مرتب کیا ہے۔ جس میں تہجد کے فوائد وبرکات ، تہجد اور وتر پڑہنے کا مسنون طریقہ پیش کیاہے ۔اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قارئین کے لیےنفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تحریض پر تہجد |
|
2 |
تہجد کا مرتبہ |
|
3 |
تہجد کی کیفیت |
|
8 |
تہجد کی دعائے افتتاح |
|
10 |
تہجد ادا کرنے کا طریقہ |
|
13 |
تین اور پانچ وتر پڑھنے کا طریقہ |
|
14 |
کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر نماز پڑھنا |
|
14 |
کسی وجہ سے رات کو نہ اٹھ سکے تو کیا کرے |
|
15 |
صبح صادق کے قریب جاگے تو کیا کرے |
|
15 |
نماز وتر کا ابتدائی اور آخری وقت |
|
16 |
تین رکعات وتر میں قرات |
|
16 |
دعائے قنوت حضرت حسن ؓ |
|
17 |
امیر المومنین حضرت علی ؓ کی دعا |
|
18 |
دعائے قنوت کا موقع |
|
18 |
دعائے قنوت میں ہاتھ اٹھانا |
|
19 |
دعا رہ جائے تو پھر |
|
20 |
وتر ختم کر کے کیا پڑھے |
|
21 |
نماز وتر کے بعد نفل |
|
22 |