مولانا عبد الرحمن کیلانی کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں، انکی علمی و تحقیقی کتب ہی ان کا مکمل تعارف ہیں۔ موصوف جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے اس کا حق ادا کر دیتے ، مولانا كيلانى اسلامى اور دينى ادب كے پختہ كارقلم كار تھے ۔کتب کے علاوہ ان کے بیسیوں علمی وتحقیقی مقالات ملک کے معروف علمی رسائل وجرائد(ماہنامہ محدث، ترجمان الحدیث ، سہ ماہی منہاج لاہور وغیرہ ) میں شائع ہوئے ان كى بيشتر تاليفات اہل علم وبصيرت سے خراج تحسين پا چکی ہیں۔مولانا کیلانی نےفوج کی سرکاری ملازمت سے استعفی کے بعد کتابت کو بطورِ پیشہ اختیار کیا۔ آپ عربی ،اردو کے بڑے عمدہ کاتب تھے۔١٩٤٧ء سے ١٩٦٥ء تک اردو کتابت کی اور اس وقت کے سب سے بہتر ادارے ، فیروز سنز سے منسلک رہے ۔١٩٦٥ء میں قرآن مجید کی کتابت شروع کی اور تاج کمپنی کے لئے کام کرتے رہے ۔تقریباپچاس قرآن کریم کی انہوں نے کتابت کی ۔١٩٨٠ء کے بعد جب انہیں فکر معاش سے قدرے آزادی نصیب ہوئی تو تصنیف وتالیف کی طرف متوجہ ہوئے ۔اس میدان میں بھی ماشاء اللہ علماء ومصنفین حضرات کی صف میں نمایاں خدمات انجام دیتے ہوئے تقریبا 15 کتب تصنیف کرنے کے علاوہ ’سبل السلام شرح بلوغ المرام ‘ اور امام شاطبی کی کتاب ’الموافقات ‘کا ترجمہ بھی کیا۔ دو دفعہ قومی سیرت کانفرنس میں مقالہ پیش کر کے صدارتی ایوارڈ حاصل کیا۔آخری عمر میں تفسیر تیسیر القرآن لکھ رہے تھے اور انکی خواہش تھی کہ ا سکوخود طبع کروائیں مگر عمر نے وفانہ کی١٨دسمبر١٩٩٥ء کو باجماعت نمازِ عشاء ادا کرتے ہوئے حالتِ سجدہ میں اپنے خالق حقیقی جا ملے ۔مولانا کیلانی کا ادارہ محدث ،لاہور کے ساتھ ایک خاص تعلق تھا موصوف مدیر اعلیٰ محدث ڈاکٹر حافظ عبدالرحمٰن مدنی﷾ کےسسر جبکہ ڈاکٹر حافظ حسن مدنی وڈاکٹر حافظ انس نضر کے نانا تھے ۔مولانا کیلانی کی وفات پر مختلف رسائل وجرائد میں ان کی حیات وخدمات پر کئی اہل علم اور کالم نگاروں کے مضامین شائع ہوئے بالخصوص ماہنامہ محدث جنوری،جولائی1996ء میں ام عبد الرب، حافظ صلاح الدین یوسف ،مولانا محمد رمضان سلفی (شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ) ،مولانا عبد الوکیل علوی حظہم اللہ کے مولانا کیلانی کی شخصیت اور حیات وخدمات کے متعلق قیمتی مضامین اور مولانا کیلانی کے علمی رسائل وجرائد میں شائع شدہ مضامین ومقالات کی لسٹ بھی شائع کی گئی تھی ۔ زیرتبصرہ کتاب’’ محمد رسول اللہ ﷺ صبر وثبات کے پیکر اعظم ‘‘ مفسر قرآن مولانا عبدکیلانی کی سیرت النبی پر بڑی اہم کتاب ہے ۔ اس کتاب میں کیلانی مرحوم نے آپ ﷺ کے صبر وثبات کے پہلو کو موضوع سخن بنایا ہے۔اور سیرت نبویﷺ کے دعوتی پہلو کو بڑے احسن انداز میں پیش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور ا ن کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے۔ (آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
12 |
مقدمہ |
15 |
آپ کی عظمت کردار کےچند پہلو |
16 |
موضوع کتاب |
23 |
حصہ اول (مکی دور) |
|
پہلا باب |
|
آپ ﷺ کی مخالفت اور اس کے اسباب |
27 |
بعثت سے بہلے کے مختصر حالات |
27 |
وحی کانزول |
29 |
رسول دشمنی کےاسباب |
30 |
بت پرستی |
30 |
نسلی تفوق کاخاتمہ |
33 |
قبائلی رقابت |
33 |
روم سے ہمدردیاں |
35 |
قریشی سردارروں کےعیوب پر تنقید |
35 |
ابو لہب کی بدتمیزی |
35 |
ولید بن مغیرہ کی کج فکری |
36 |
ابو جہل کبرہ نخوت کاپتلا |
37 |
اخنس بن شریق کےاخلاق رذیلہ |
39 |
لوٹ مار ارو قتل وغارت |
39 |
بے دریغ قتل |
39 |
قبائلی نظام |
40 |
جھگڑا لو اور جنگ جو طبائع |
40 |
ثار کاعقیدہ |
40 |
بربریت |
40 |
شراب نوشی |
41 |
فحاشی اورزنا کاری |
41 |
ایک شبہ کاجواب |
42 |
دوسراباب |
43 |
آپ ﷺ کابدترین دشمن |
43 |
ابو جہل عمرو نب ہشام بن مغیرہ مخزومی |
43 |
اسلام دشمنی کی وجوہات |
43 |
آبائی دین سے محبت |
43 |
اپنی سیادت کی فکر |
44 |
ہٹ دھرمی |
45 |
ابو جہل کی اسلام دشمن کاررائیاں |
45 |
بلند آواز سے قرآن پڑھنے پر پابندی |
46 |
قرآن اورسننے پر پابندی |
46 |
کعبہ میں نماز اورطواف پر پابندی |
46 |
جسمانی ایذائیں |
47 |
رسول اللہ پر ابوجہل کےمظالم |
48 |
ابو جہل کاآپ کو پتھر مارنا اور حضرت حمزہ ﷺ کارد عمل |
48 |
آپﷺ کی گردن کو روندنے کاقصہ |
49 |
آپﷺ پر ابو جہل کاقاتلانہ حملہ |
50 |
مسلمانوں سے مقاطعہ میں ابو جہل کاکردار |
50 |
شعب ابی طالب کےتین سال محرم 7تامحرم 10نبوی |
51 |
ابو جہل کی سنگدلانہ حرکت |
52 |
رد عمل |
52 |
مقاطعہ کاخاتمہ |
53 |
رسول اللہ ﷺ کی مکی زنگی کے آخری دوسال |
54 |
بیعت عقبہ اولی اور ثانیہ |
54 |
مشرکین کاتعاقب |
54 |
آپﷺ کےقتل کی اجتماعی سازش |
55 |
جنگ بدر کو بیاکرنےمیں ابو جہل کاکردار |
57 |
جنگ بدر کاسبب |
57 |
ابو جہل کاجنگ پر اصرار |
57 |
عتبہ بن ربیعہ کااصلاحی کردار |
59 |
ابو جہل کی ذلت کی موت |
59 |
ابو جہل کاآخری کلام |
59 |
تیسر اباب |
|
صف اول کےآپﷺ کے باقی دشمن |
61 |
ابو لہب عبدالعزی بن عبدالمطلب |
61 |
تعارف |
61 |
مخالفت کی ابتداء |
61 |
کوہ صفا کی دعوت عام میں ابو لہب کاکردار |
62 |
قرآن کریم میں ابو لہب ہی کانام کیوں آیا؟ |
63 |
ابو لہب کی زوجہ |
65 |
ابو لہب کی مخالفت کاطریق طار |
65 |
آپﷺ کی بیٹیوں کوطلاق |
66 |
آپﷺ کےبیٹے عبداللہ کی وفات پر ابو لہب کااظہار مسرت |
66 |
معاشرتی بائیکاٹ میں ابو لہب کادکردار |
67 |
ابو لہب کاجنگ بدر سے گریز |
67 |
ابو لہب کی عبرتناک موت |
68 |
ابو لہب کےبیٹے عتبہ کاانجام |
68 |
ابو صفوان امیہ بن خلف جمہی |
69 |
حضرت بلال پر امیہ کےمظالم |
70 |
امیہ بن خلف کی ہلاکت کی پیشنیگوئی |
70 |
امیہ بن خلف کی عبرتناک موت |
72 |
امیہ کابھائی ابی بن خلف |
73 |
ابی بن خلف کانجام |
73 |
عقبہ بن اوبی معیط |
74 |
آپﷺ کی گردن پر اونٹ کی اوجھری رکھنا |
74 |
عقبہ بن ابی معیط کاارداہ قتل |
75 |
عقبہ بن ابی معیط کی موت |
77 |
چوتھا باب |
|
مکی دورکے مصائب کااجمالی ذکر |
78 |
گھر سے تبلیغ کاآغاز |
78 |
اولاد النبی ﷺ |
78 |
السابقون الاولون |
80 |
ابتداء اسلام لانے کی صعوبیتں |
80 |
حضرت ابو ذر غفاری کاسلام لانا |
80 |
عمرو بن عبسہ کااسلام لانا |
82 |
غلاموں پر مظالم |
83 |
آزاد اورمعزز مسلمانوں سے مشرکوں کاسلوک |
85 |
ہجرت حبشہ 5ھ نبوی |
87 |
کفار کاتعاقب |
88 |
وفد کی ناکامی |
88 |
دوسری بار ہجرت جبشہ |
89 |
کفار کی تبلیغ کوروکنے کی مختلف صورتیں |
89 |
تبلیغ کو غیر موثر بنانا |
90 |
دھمکی کی راہ |
90 |
لالچ کاراستہ |
91 |
معاشرتی اورمعاشی بائیکاٹ |
92 |
سمجھوتہ 10نبوی |
93 |
عام الحزن 10نبوی |
93 |
آپﷺ کاسفرطائف |
94 |
مکہ کو واپسی |
95 |
مطعم بن عدی |
95 |
پانچواں باب |
|
مکی دور میں سلام پھیلنے کے اسباب |
97 |
اعجاز قرآن |
97 |
ابو جہل پر قرآن کااثر |
97 |
عتبہ بن ربیعہ پر قرآن کااثر |
98 |
نجاشی شاہ حبشہ پر قرآن کااثر |
98 |
طفیل بن عمرو دوسی |
99 |
ضماد ازدی |
99 |
بحیرہ بن فراس |
100 |
مشرکانہ عقائد ورسوم سے بیزاب طبائع |
101 |
ورقہ بن نوفل |
101 |
حضرت ابو بکر صدیق |
102 |
حضرت عثمان بن مظعون |
102 |
حضرت صہیب رومی |
102 |
حضرت ابو ذر غفاری |
102 |
حضرت سعید بن زید بن عمر و بن نفیل |
102 |
اسلامی عقائد کی سادگی اورمعقولیت |
103 |
آپﷺ کی عظمت کردار |
104 |
کافروں کےحق میں آپ کی پیش گوئیاں |
105 |
مصائب میں اللہ کیطرف سے تسلیاں |
106 |