اس کتاب کے مصنف جمیل زینو شام کے شہر حلب میں پیداہوئے اور وہیں پلے بڑھے آپ کا تعلق صوفیت کے متعدد طریقوں کے ساتھ رہا اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے آپ کو توحید کی سیدھی راہ نصیب فرمائی۔ زیر نظر کتاب میں محترم جمیل زینو نے اپنے ہدایت کی جانب سفر کو کسی لگی لپٹی کے بغیر بیان کردیا ہے۔ مصنف کے بقول یہ داستان رقم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ شاید پڑھنے والے کو اس میں نصیحت اور سبق مل جائے کہ جو اس کے لیے باطل سے حق کی پہچان کرنےمیں ممدو معاون ثابت ہو۔ شیخ صاحب نے اپنی داستان کو قرآن و سنت کے مضبوط اور قوی دلائل کے ساتھ بھی آراستہ کیاہے تاکہ پڑھنے والے کی ہرمسئلہ میں مکمل تشفی ہوتی چلی جائے۔ محترم ابن لعل دین نے مصنف کے مؤقف کو وضاحت سے بیان کرنے کے لیے فٹ
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
|
7 |
مقدمہ |
|
9 |
ولادت اور پرورش |
|
11 |
میں پہلے نقشبندی تھا |
|
19 |
طریقہ نقشبندیہ پر ایک نظر |
|
25 |
پھر میں طریقہ شاذلیہ کی طرف کیسے پلٹا؟ |
|
32 |
نبی ﷺ پر درود کی محفل |
|
37 |
قادری طریقت |
|
39 |
ذکر میں تالیاں بجانا |
|
41 |
زنجیر زنی کرنا |
|
44 |
مولوی طریقت کیا ہے |
|
54 |
ایک صوفی بزرگ کا عجیب وغریب درس |
|
58 |
صوفیوں کے نزدیک مساجد میں ذکر |
|
63 |
مجھے توحید کی سیدھی راہ کیسے نصیب ہوئی؟ |
|
68 |
وہابی کا معنی کیاہے؟ |
|
71 |
ایک صوفی عالم کے ساتھ مناقشہ |
|
72 |
اللہ کے سوا کوئی غیب نہیں جانتا |
|
88 |
تبلیغی جماعت کے ساتھ ایک گشت |
|
96 |
دین وعظ ونصیحت کا نام ہے |
|
115 |
اخوان المسلمین کی جماعت |
|
120 |
سلفی حضرات اور انصارالسنۃ المحمدیہ |
|
124 |
حزب التحریر |
|
127 |
جہادی اور دیگر جماعتیں |
|
132 |
تمام جماعتوں کو میری عمومی نصیحت |
|
139 |
ایک مجرب اور مستجاب دعا |
|
143 |