#3712

مصنف : محمد خالد سیف

مشاہدات : 5407

خود نوشت سوانح حیات نواب سید محمد صدیق حسن خان ( جدید ایڈیشن )

  • صفحات: 289
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7225 (PKR)
(بدھ 01 جون 2016ء) ناشر : دار الدعوۃ السلفیہ، لاہور

برصغیر میں علومِ اسلامیہ،خدمت ِقرآن اور عقیدہ سلف کی نصرت واشاعت کےسلسلے میں نواب صدیق حسن خاں﷫ (1832۔1890ء) صدیق حسن خان قنوجی ؒ کی ذات والا صفات کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ علامہ مفتی صدر الدین ، شیخ عبد الحق محدث بنارسی ، شیخ قاضی حسین بن محسن انصاری خزرجی ـ شیخ یحیی بن محمد الحازمی ، قاضی عدن ، علامہ سید خیر الدین آلوسی زادہ جیسے اعلام اور اعیان سے کسب ِفیض کیا۔آپ کی مساعی جمیلہ روزِروشن کی طرح عیاں ہیں ۔ عربی ، فارسی ، اردو تینوں زبانوں میں دو سو سے زائد کتابیں تصنیف کیں او ردوسرے علماء کو بھی تصنیف وتالیف کی طرف متوجہ کیا،ان کے لیے خصوصی وظائف کا بندوبست کیا او راسلامی علوم وفنون کے اصل مصادر ومآخذ کی از سرنو طباعت واشاعت کاوسیع اہتمام کیا۔نواب محمدصدیق حسن خان﷫ نے علوم ِاسلامیہ کے تقریبا تمام گوشوں سے متعلق مستقل تالیفات رقم کی ہیں اور شاید ہی کوئی ایسا دینی وعلمی موضوع ہو جس پر نواب صاحب نے کوئی مستقبل رسالہ یا کتاب نہ لکھی ہو۔حدیث پاک کی ترویج کا ایک انوکھا طریقہ یہ اختیار فرمایا کہ کتب ِاحادیث کے حفظ کا اعلان کیا ـ اور اس پر معقول انعام مقرر کیاـ چنانچہ صحیح بخاری کے حفظ کرنے پر ایک ہزار روپیہ اور بلوغ المرام کے کے حفظ کرنے ایک سو روپیہ انعام مقرر کیا ـجہاں نواب صاحب نے خود حدیث اور اس کے متعلقات پر بیش قیمت کتابیں تصنیف کیں وہاں متقدمین کی کتابیں بصرف کثیر چھپوا کر قدردانوں تک مفت پہنچائیں ـدوسری طرف صحاح ستہ بشمول موطا امام مالک کے اردو تراجم و شروح لکھوا کر شائع کرانے کا بھی اہتمام کیا ـ تاکہ عوام براہ راست علوم سنت سے فیض یاب ہوں۔ زیر نظرکتاب’’ابقاء المنن بإلقاء المحن ‘‘ سید نواب صدیق حسن خان قنوجی کی خود نوشت سوانح حیات ہے جسے نواب صاحب نے بعض جليل القدر اسلاف کے تتبع میں مرتب کیا جس کی انہوں نے آغاز میں صراحت کی ہے ۔ مولانا محمد عطاء اللہ حنیف ﷫ کے ایما پر مولانا خالد سیف ﷾ نے اس کی تسہیل اور قاری نعیم الحق نعیم ﷫نے تنقیح وتصحیح اور نظر ثانی کا کام بڑی محنت اور لگن سے سرانجام دیا ۔نواب صاحب کی اس تسہیل شدہ خودنوشت سوانح حیات کو دار الدعوۃ السلفیہ نے تقریبا تیس سال قبل طباعت سے آراستہ کیا ۔ یہ کتاب عوام وخواص ، اہل علم واہل دانش ،اہل دین واہل دنیا، حاکم ومحکوم، علماء وطلباء اور راعی ورعایا سب کےلیے یکساں مفید اورنہایت نصیحت آموز ہے ۔اس کتاب کے حصہ دوم میں میں نواب صاحب سےمتعلق دوسری کئی مفید اوراہم چیزیں بھی شامل اشاعت ہیں۔اللہ تعالیٰ نواب صاحب کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے ، ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے او ر انہیں میں جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطا فرمائے (آمین) (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

تصدیر   

 

11

آغاز کتاب

 

18

مقدمہ کتاب

 

26

باب اول احسانات خداوندی

 

28

حسب ونسب

 

28

ولادت

 

30

شرافت نسب

 

30

ابتدائی حالات

 

43

والدہ مرحومہ کی یاد میں

 

48

والدین کے لیے دعائے مغفرت

 

53

تحصیل علم

 

55

علم کے موتی

 

69

خلق خدا کی غائبانہ شہادت

 

73

دینی کتب کی اشاعت

 

75

مناظرہ و مباحثہ سے نفرت

 

76

اختلاف امت

 

79

میرا مذہب

 

84

مذاہب اربعہ میں حق دائر ہے منحصر   نہیں

 

86

مذاہب اربعہ کا مطالعہ

 

87

راہ اعتدال

 

88

علوم و فنون میں مہارت

 

91

انداز بیاں اور

 

93

شرف قبولیت

 

95

اتباع کتاب وسنت

 

96

باب دوم

 

102

عاجزی و انکساری

 

105

استعانت باللہ

 

108

فقر وغناء

 

110

کسب معاش

 

112

ومن شر حاسد اذا حسد

 

115

ابتلاء کےبعد

 

117

علامات عالم ربانی

 

120

شادی خانہ آبادی

 

122

حج بیت اللہ شریف

 

125

نواب شاہجہاں بیگم

 

127

صحبت اغنیاء سے دوری

 

129

صحت و عافیت

 

130

رائے سےاحتراز

 

131

صحبت صالح

 

133

کن لوگوں کی صحبت اختیار کرنی چاہیے

 

136

کن کی صحبت سے بچنا چاہیے

 

137

طلب آخرت

 

139

دلوں کی کیفیت

 

141

رنج و راحت

 

143

اولاد صالح

 

149

مسئلہ تقلید

 

151

برادر مرحوم کاسلوک

 

157

خواب

 

158

مجتہد نہ مجدد

 

159

حسب ونسب کی چند باتیں

 

162

زندگی کےچند سفر

 

164

طلب معاش میں احتیاط

 

165

پسندیدہ بات

 

166

حقوق العباد

 

167

باب سوم

 

169

سونےکے آداب

 

169

ادرادو ظائف

 

170

بعض مؤلفات پر نام نہیں لکھا

 

172

انداز تصنیف

 

173

چند بہترین کتابیں

 

176

ابواب شریعت میں عبور

 

178

دشمنوں سےنرمی

 

180

چار محبوب علوم

 

183

دنیا کی ناپائیداری

 

184

معاملات میں نرمی

 

186

نسب قابل فخر نہیں

 

187

خوف و رجا

 

190

گناہ سے نفرت

 

191

توبہ و استغفار

 

192

آلام ومصائب

 

193

حسد نہیں بلکہ رشک

 

195

اہل فسق سےمحبت نہیں

 

197

خوشامد سےنفرت

 

198

رزق فراواں

 

198

داغ یتیمی

 

200

صراط مستقیم کی ہدایت

 

201

شیخ کامل کی پہچان

 

203

نسبت کی حقیقت

 

205

کسب رزق

 

209

باب چہارم

 

211

آزمائشیں ہی آزمائشیں

 

211

ابتدائی مشکلات

 

218

بہنوں اور بچوں کی شادی کا مسئلہ

 

223

کسی روز تہمتیں نہ تراشا کئے عدد

 

225

ایک حکایت

 

228

مگس طینت لوگ

 

228

ہنگامہ آرائی و بے مروتی

 

230

پہلی رفیقہ حیات کا داغ مفارقت

 

234

ہم گلستان میں بھی رہتےہیں بیاباں کی طرح

 

238

افترا پردازیاں اور دشنام طرازیاں

 

239

خطاب و القاب کا انتزاع

 

247

درد منت کش روانہ ہوا

 

249

کھانے میں زہر

 

250

امام شوکانی کی تقلید کی تہمت

 

255

ائمہ کی بے ادبی کا الزام

 

256

تہمت وہابیت

 

259

غریب خانہ ہے موجود ہربلا کے لیے

 

262

اور یہ فتنہ پرداز لوگ

 

265

انکار ولایت کاالزام

 

268

تالیفات پر اعتراضات

 

270

اہل بیت کا ظاہری برتاؤ

 

275

لوگوں کی ناراضگی کا اصل سبب

 

276

دنیا میں معیار

 

277

تجاہل عارفانہ

 

278

علیحدگی کےباوجود مصائب کا ہجوم

 

179

یہ نہیں ہوسکتا

 

279

احسان فراموش

 

280

ذکر و فکر دنیا سے نفرت

 

281

ریاست کی خدمت

 

282

اس شہ رکے لوگ

 

286

درس کی بندش

 

288

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 42506
  • اس ہفتے کے قارئین 229582
  • اس ماہ کے قارئین 803629
  • کل قارئین110125067
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست