احناف کی طرف سے پیش کئے جانے والے بلند بانگ مگر کھوکھلے دعاوی میں ایک دعوٰی یہ بھی کیا جاتا ہے کہ امام ابو حنیفہ ؒ نے فقہ کی تدوین کیلئے چالیس بڑے بڑے محدثین پر مشتمل ایک مجلس قانون ساز کمیٹی منتخب کی تھی، امام صاحب ان سے مشورہ لیتے تھے، ہر قسم کا مسئلہ زیر بحث آتا تھا ، اگر مجلس کا کسی مسئلہ پر اتفاق ہوتا تو درج کر لیا جاتا اور اگر اختلاف ہوتا تو کئی کئی روز اس پر بحث جاری رہتی اور یہ کام تیس سال تک ہوتا رہا۔ اور اس قصہ سے اصل مقصود چاروں اماموں کو برحق کہنے کے قولی دعوے کے برعکس دوسرے ائمہ کرام کی فقہ پر فقہ حنفی کی برتری ثابت کرناہے۔ حالانکہ قانون ساز کمیٹی کے اس دعوے کی کوئی حقیقت نہیں، ایک افسانے سے زیادہ اس کی کوئی وقعت نہیں۔ اس قصے کے بے اصل ہونے کے تمام دلائل اس کتاب میں درج کر دیے گئے ہیں۔مسلکی عصبیت سے ہٹ کر اس کتاب کا مطالعہ صراط مسقیم کی روشن شاہراہ کی طرف آپ کو ایک قدم آگے بڑھنے میں ضرور مد دے گا، ان شاء اللہ۔
|
|
|
عناوین |
صفحہ نمبر |
|
عرض ناشر |
5 |
|
قانون ساز کمیٹی |
12 |
|
قانون ساز کمیٹی کے افراد |
15 |
|
قاضی ابو یوسف |
16 |
|
محمد بن حسن الشیبانی |
20 |
|
زفر بن ہزیل |
25 |
|
اسد بن عمرو |
28 |
|
یوسف بن خالد السمتی |
29 |
|
نوح ابن ابی مریم |
32 |
|
امام وکیع |
36 |
|
حمزہ زیات |
38 |
|
یحیی بن زکریا |
39 |
|
عافیہ ازدی |
40 |
|
حفص بن غیاث |
41 |
|
حبان |
42 |
|
مندل |
44 |
|
قاسم بن معن |
46 |
|
فضیل بن عیاض |
47 |
|
داود طائی |
51 |
|
قانون ساز کمیٹی کا انجام |
58 |
|
حنفی مذہب کی اشاعت کی وجوہات |
66 |
|
سرکاری مذہب |
66 |
|
حنفی مذہب میں وسعت |
69 |
|
تقلید کی حقیقت |
75 |
|
چاروں اماموں نے فرمایا |
82 |
|
امام ابو حنیفہ ؒ |
82 |
|
امام مالک ؒ |
83 |
|
امام شافعی ؒ |
83 |
|
امام احمد بن حنبل ؒ |
83 |