عورت اور مرد فطری طور پر ایک دوسرے کے بہترین محل ہیں،اور ان کے درمیان قربت یا ملاپ کی خواہش فطری عمل ہے۔جسے شرعی نکاح کی حدود میں لا کر مرد وزن کو محصن اور محصنہ کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔نکاح ایک شرعی اور انتظامی سلیقہ ہے،لیکن زوجیت کا اصل مقصد باہمی سکون کا حصول ہے۔اور اگر زوجین کے درمیان سکون حاصل کرنے یا سکون فراہم کرنے کی تگ ودو نہیں کی جاتی تو اللہ تعالی کو ایسی زوجیت ہر گز پسند نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" حیات النساء،عورت کی زندگی " محترم میاں مسعود احمد بھٹہ ایڈوکیٹ کی تصنیف ہےجو تیرہ ابواب پر مشتمل ہے اور زوجیت ومناکحات کے اسلامی نظریات واہلیت زوجیت کے تقاضوں سے ہم آہنگ اہم موضوعات پر محیط ہے۔ان ابواب میں زوجیت کے مقاصد،اہلیت زوجیت،نکاح کی انتظامی حیثیت،اسلامی نکاح کے تقاضے اور طریقہ کار،متعہ کی حرمت ،تعدد ازواج،حق مہر کی شرعی حیثیت ،نان ونفقہ کا مرد پر لزوم،نکاح حلالہ کی لعنت اور عدت کے مسائل وغیرہ تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
|
(ب) |
|
|
5۔تقوی اور پارسائی اہم ہے |
|
86 |
6۔صحت مند زو جین |
|
88 |
7۔ زوجین میں عمروں کافرق |
|
89 |
8۔کثیر العمری کی قبا حتیں |
|
91 |
(18) انتخاب شوہر کے لیے انفرا دی معیار |
|
93 |
1۔ شوہر کے بارےعورتوں کی چھپی خواہشات |
|
96 |
2۔عورتوں کے پسند یدہ محاسن |
|
99 |
(19)بیوی انتخاب کے لیے معیار |
|
102 |
1۔ خوش خلق عورت |
|
103 |
2۔ دوشیز گی اور کنو ارہ پن |
|
104 |
3۔ شو ہر دیدہ نہ ہو |
|
105 |
4۔صالح خاندان |
|
107 |
5۔ حسن و قابلیت کے مقا بل مہر کم ہو |
|
107 |
6۔ ذہین اور تعلیم یا فتہ ہو |
|
108 |
7۔ اولاد جننے کی صلاحیت بہتر ہے |
|
110 |
8۔ متعد ی بیمار نہ ہو |
|
110 |
(20) نتیجہ کلام |
|
111 |
(باب چہارم ) |
|
|
21۔ اسلامی نکاح اور ا س کی فضیلتیں |
|
113 |
22۔ نکاح کے لغوی اور شر عی معنی |
|
115 |
23۔ اسلامی نکاح ( عقد) کی فقہی تعریف |
|
118 |
24۔ نکاح کی طبعی اورشر عی ضرورت |
|
120 |
25۔ اسلام میں عورت کا مقام |
|
122 |
1۔ عورت کی خود مختار حیثیت کا تصور |
|
123 |
2۔عورت سے مشاورت کی اہمیت |
|
126 |
3۔ عورت کی شہادت اور گواہی |
|
128 |
4۔ عورت کا شوہر کے مال پر حق |
|
129 |
5۔ عورتوں کے مال مردوں کا حق |
|
130 |
6۔ نکاح اور و راثت کا حقوق |
|
131 |
7۔ عورت کے نام کے سا تھ نسبت کا تص |
|
133 |
26۔ولی نکاح کا نظر یہ اور والدین کی اہمیت |
|
133 |
27۔اسلامی نکاح کے سماجی اور نفسیاتی فوائد |
|
143 |
1۔ نکاح گنا ہ سے بچا تا ہے |
|
144 |
2۔ نکاح سکون کا باعث ہے |
|
145 |
3۔ اولاداور نسب کا تحفظ کرتاہے |
|
146 |
4۔ شہوت سے حفاظت کرتا ہے |
|
147 |
5۔محبت اور مو دت کا مو جب ہے |
|
149 |
6۔گر ہستی کا و جو د قائم کرتا ہے |
|
149 |
7۔معاشر تی بگاڑ سے تحفظ کر تا ہے |
|
151 |
8۔نکاح سے تنگد ستی کا خاتمہ ممکن ہے |
|
152 |
28۔نتیجہ کلام |
|
153 |
(باب پنجم ) |
|
|
29۔شرائط ، ممانعا ت اور محر مات نکاح |
|
155 |
30۔شرا ئط نکاح |
|
156 |
1زوجین مسلمان ہوں |
|
157 |
2۔ زوجین عاقل اور بالغ ہو ں |
|
157 |
3۔ ایجاب و قبول واضح ہو |
|
160 |
4۔ نکاح کا حیثیت دائمی ہو |
|
161 |
5۔اہلت زو جیت و نکاح |
|
162 |
6۔استطا عت نکاح و زو جیت |
|
167 |
7۔نکاح بغرض حفاظت ہو عیاشی نہیں |
|
169 |
31۔نتیجہ کلام |
|
172 |
32۔ ممانعات نکاح |
|
175 |
1۔نا بالغی کا نکاح |
|
175 |
2۔ بلاحق مہر نکاح |
|
177 |
3۔ نامر د یا عورت سے نکاح |
|
178 |
4۔ ہم جنسیت نکاح میں مانع ہے |
|
178 |
5۔ عدت اور حمل مانع نکاح ہے |
|
178 |
6۔ فاسد شرائط کا تقرر مانع نکاح |
|
179 |
7۔ خطرناک بیماریوں مانع نکاح |
|
179 |
33۔ نتیجہ کلام |
|
180 |
34۔ محرمات نکاح |
|
181 |
35۔ نبی ﷺ کی ذات کے لیے خاص ا حکامات |
|
183 |
36۔ مو منو ں کے لیے حرمت نکاح کے ا حکامات |
|
185 |
1۔دائمی حرمت نسب |
|
187 |
2۔دائمی حرمت رضاعت |
|
189 |
37۔ حرمت رضاعت کے اصول |
|
189 |
38۔ لے پالک بچوں کی ر ضاعت کا معا ملہ |
|
191 |
39۔ حرمت مصاہرت |
|
194 |
40۔حرمت مصاہرت کے اصول |
|
196 |
الف) مصاہرت کے تحت دائمی حرمت کے رشتے |
|
197 |
1۔ سو تیلی ماں سے حرمت |
|
199 |
2۔ بیٹےکی بیو ی سے حرمت |
|
200 |
ب) مصاہرت کے تحت عارضی حرمت کے رشتے |
|
200 |
1۔ جمع بین الا ختین |
|
200 |
2۔ معتدہ عورت کی حرمت |
|
203 |
3۔ چار عورتوں سے زائد کی حرمت |
|
204 |
4۔ منہ بولے یا متبنی رشتوں کی حرمت |
|
206 |
41۔ حرمت نکاح کے دیگر شر عی احکامات |
|
207 |
1۔زانی اور زانیہ سے نکاح کی ممانعت |
|
208 |
2۔ مشرکوں سے نکاح کی ممانعت |
|
212 |
3۔ زیر سر پرست لڑ کیوں سے نکاذح کی ممانعت |
|
213 |
4۔ شوہر والی عورتیں حرام ہیں |
|
214 |
42۔نتیجہ کلام |
|
215 |
(باب ششم ) |
|
|
43۔ نکاح کی فقہی اقسام |
|
217 |
1۔ نکاح واجب ، مستحب اور سنت |
|
217 |
2۔ نکاح حرام ، باطل اورفاسد |
|
220 |
3۔ نکاح حرام |
|
223 |
44۔ نکاح حرام اور فاسد کی اقسام |
|
224 |
1۔ نکاح شغار |
|
225 |
2۔ نکاح محلل یا حلا لہ |
|
226 |
3۔نکاح باالشر ئط |
|
230 |
45۔نکاح متعہ |
|
233 |
46۔متعہ کے لغوی معنی |
|
234 |
47۔ متعہ کی تعریف |
|
235 |
48۔ متعہ ہی نکاح موقت ہے |
|
235 |
49۔ متعہ کی ر خصت کا قدیمی نظریہ |
|
238 |
50۔ متعہ کے حق میں مخصوص فر قہ کے دلائل |
|
240 |
51۔ متعہ کے مخالفین کے دلائل |
|
243 |
52۔ متعہ کے اہل تشیع کے ہاں اصول |
|
245 |
53نتیجہ کلام |
|
254 |
(باب ہفتم ) |
|
|
54۔ اسلامی نکاح (مسنون ) |
|
255 |
55۔ قبل از نکاح کی معاشر تی ذمہ داریاں |
|
256 |
1۔ترغیب نکاح |
|
257 |
2۔ خطبہ یا پیغام نکاح دینا |
|
260 |
3۔ نکا ح سے قبل زو جین کا دیکھنا |
|
262 |
4۔نکاح کی تشہیر |
|
267 |
56۔ نکاح کے ا راکین |
|
269 |
1۔ ایجاب و قبول |
|
270 |
2۔ حق مہر کاتقر ر قبولیت اورادائیگی کی نسبت |
|
273 |
3۔ نکاح کے عاد ل گواہان کی مو جو دگی |
|
274 |
4۔ نکاح کے خطبہ |
|
276 |
5۔ تحریر ی نکاح کے شر عی حیثیت |
|
278 |
6۔ خلوت صیحہ |
|
280 |
7۔ ولیمہ کا طعام |
|
283 |
57۔ نکاح سر انجام دینے کا طریقہ |
|
256 |
58۔ نکاح سے باغی عقائد اور ان کا تدارک |
|
291 |
59۔ نتیجہ کلام |
|
299 |
(باب ہشتم ) |
|
|
60۔ نکاح کے نتائج اور نفسیا تی مسائل |
|
303 |
61۔ شادسے پہلےوالدین کی ذ مہ داریاں |
|
303 |
1۔بر وقت شادیاں کریں |
|
304 |
2۔ مر د کو خو دکفیل بنائیں |
|
305 |
3۔ لڑکی کو گر ہستی کی تربیت دین |
|
307 |
4۔ خاندانوں کے ملاپ کو اہمیت دیں |
|
309 |
5۔ خو شگوار موسم کا انتخاب کریں |
|
310 |
62۔ شادی کادن کے انتخاب کا نظریہ |
|
311 |
63۔ تاریخ کے تعین کی مصلحتیں |
|
312 |
64۔ زوجین کے نفسیاتی مسائل کا حل |
|
315 |
1۔ شادی کی ابتدائی تین سال اہم ہیں |
|
315 |
2۔عورت کو مر ضی کے بغیر نکاح میں نہ رکھیں |
|
318 |
3۔ عورت کو بسترسے الگ نہ کریں |
|
319 |
4۔ عورت کے نان و نفقہ کا تحفظ کریں |
|
320 |
5۔ دوسری شا دی کے لیے اجازت لینا ا فضل ہے |
|
322 |
6۔ طلاق سے پر ہیز کریں |
|
323 |
65۔ خوشگوار ہستی کے راہنما ا صول |
|
324 |
1۔ زوجین صابر قنا عت پسند اور محا فظ ہوں |
|
328 |
2۔ ایک دوسرے کے صنف کی خوا ہش نہ کریں |
|
326 |
3۔ زوجین ایک دوسرے کی تعظیم کریں |
|
328 |
4۔بیو ی سے نیک سلو ک کریں |
|
328 |
5۔ اطاعت و ایثار کا جذ بہ پیدا کریں |
|
329 |
6۔غیرت میں اعتدال قا ئم کریں |
|
331 |
7۔ حسن و محبت سے پیش آئیں |
|
332 |
8۔ عورتوں کی ضروریات کا خیال رکھیں |
|
333 |
9۔امور خانہ داری میں تعاون کریں |
|
334 |
10۔جنسی تقاضیوں کی پاسداری کریں |
|
335 |
11۔غلطیوں سے در گزر کریں |
|
336 |
12۔ امن و سکون کا موجب بنیں |
|
340 |
13۔ شریک حیات قیمتی تحفہ ہیں |
|
341 |
66۔ شادی کے بعد کے معاشرتی معا ملات |
|
342 |
1۔ مشتر کہ خاندان کے مسائل اور حل |
|
342 |
2۔ اولاد کا حصول اہم نہیں |
|
349 |
3۔ معا شی عدم استکام کو ختم کریں |
|
351 |
4جنسی اور نفسیاتی عدم آ سودگی دور کریں |
|
353 |
5۔ملازم عورتوں کے مسائل اور حل |
|
357 |
67۔نتیجہ کلام |
|
362 |
(باب ہشتم ) |
|
|
68 ۔کثیر الز وجیت کا اسلامی نظریہ |
|
365 |
69۔ کثیر الزو جیت کا فلسفہ معاشرت |
|
365 |
70۔ چار شادیوں کا نظریہ مساوات |
|
369 |
71۔ کثیر الزو جیت مبا ح اور رخصت ہے |
|
373 |
72۔ کثیر الزوجیت میں ا ستحصال نہیں |
|
376 |
1۔ یتیم عورتوں کے اسلامی تحفظات |
|
378 |
2۔ دکھی انسانیت کا مداوااہم ہے |
|
380 |
3۔ بے سہار شوہر والی عورتوں کا معاملہ |
|
381 |
73۔ کثیر الزو جیت کے ناقدین کو جواب |
|
387 |
74۔ کثیر الزو جیت کی قبا حتیں |
|
390 |
1۔ عورتوں میں عدل قائم نہیں رکھا جا سکتا |
|
391 |
2۔ عورتوں کے درمیان عد ل کیا ہے ؟ |
|
392 |
3۔ کثیر الزو جیت میں سکو ن نہیں |
|
394 |
4۔ سو کناپہ عذاب ہے |
|
395 |
5۔ سو کنا پے میں ختنہ کا رواج |
|
398 |
6۔ سو کنا پہ نفسیاتی مر ض ہے |
|
399 |
75۔نبی ْﷺ پر اعترا ضات اور جواب |
|
403 |
76۔ نتیجہ کلام |
|
412 |