مناظر اسلام حافظ محمد عبداللہ شیخوپوری اہل حدیث کے نامور مناظر اور مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے نائب امیر تھے۔ وہ اپنے خطابات میں مسلک اور جماعت کی ترجمانی کا حق ادا کر دیتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت سی خوبیوں اور صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ ان کی وعظ و تبلیغ سے بے شمار لوگ مسلک اہلحدیث سے وابستہ ہو گئے۔ توحید، سیرۃ النبیﷺاور شان صحابہ ان کے خاص موضوع تھے۔انہوں نے اپنی پوری زندگی مسلک اور جماعت کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ حافظ صاحب مرحوم یہ بھی کہا کرتے تھے کہ جب تک زندہ رہوں گا مرکزی جمعیت اہلحدیث کا خادم رہوں گا اور اس کا پیغام قریہ قریہ اور بستی بستی پہنچاتا رہوں گا۔ افسوس کہ وہ بعارضہ دل کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گئے اور اور 23فروری 2004ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ شیخوپورہ میں مرحوم کی نماز جنازہ امیر محترم پروفیسر ساجد میر نے بڑے حزن و ملال کی حالت میں پڑھائی۔ ملک کے کونے کونے سے لوگ کمپنی باغ پہنچ گئے۔ اخبارات کے مطابق یہ شیخوپورہ کی تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ تھا۔ لوگوں نے بادیدہ نم مرحوم کو سپرد رحمت باری کیا۔ان کی وفات پر وطن عزیز کے کئی نامور مضمون نگاروں اور سوانح نگاروں نے حافظ عبد اللہ شیخوپوری کے متعلق مضامین تحریر کیے جو اخبارات، رسائل وجرائد کی زینت بنے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’حافظ محمد عبد اللہ شیخوپوری حیات وخدمات‘‘ حافظ صاحب مرحوم پر لکھے گئے مختلف اہل علم کے رشحات قلم کا مجموعہ ہے جسے محترم جناب حافظ محمد اسلم شاہدروی﷾ (مصنف ومترجم کتب کثیرہ ،مرکزی رہنما مرکزی جمعیت اہل پاکستان) نے بڑی حسن ترتیب سے مرتب کیا ہے۔ فاضل مرتب نے اس کتاب کو چار ابواب میں تقسیم کیا ہے باب اول حافظ عبد اللہ شیخوپوری مرحوم کی حیات و خدمات کے متعلق مختلف شخصیات کے تحریر شدہ 13 مضامین پر مشتمل ہے۔ مضمون اول فاضل مرتب کا تحریر کردہ ہے جو اولاً ہفت روزہ ہل حدیث میں تین اقساط میں شائع ہوا تھا۔مذکور مجلہ میں اس مضمون کی اشاعت پر مضمون نگار جناب مولانا حافظ محمد اسلم شاہدروی﷾ کو حافظ صاحب مرحوم کی اہلیہ محترمہ نے مختلف تحائف سے نوازا۔ دوسرا باب میں مختلف اہل علم کے حافظ صاحب مرحوم کے بارے میں تاثرات کے متعلق ہے۔ تیسرا باب حافظ عبد اللہ مرحوم کے متعلق شائع شدہ اخباری کالموں اور ادارتی صفحات کےمضامین پر مشتمل ہے۔ چوتھے باب میں حافظ صاحب مرحوم کا نظموں او راشعار کی صورت میں تعارف و تذکرہ پیش کیاگیا ہے۔ اس باب میں محدث العصر مولانا حافظ عبد المنان نورپوری کی عربی زبان میں تحریر شدہ نظم بالخصوص قابل ذکر ہے جس میں انہوں نےعربی اشعار کی صورت میں حافظ عبد اللہ شیخوپوری کا مکمل تعارف پیش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ حافظ صاحب مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی وارفع مقام عطا فرمائے اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے(آمین) فاضل مرتب کہ انہوں نے اپنی قیمتی مصروفیات سے کچھ وقت نکال کر بڑی محنت سے کتاب ہذا کو مرتب کیا ہے۔ مرتب موصوف اس کتاب کے علاوہ بھی کئی کتب کے مصنف ومترجم ہیں۔ اور طویل عرصہ سے مرکزی جمعیت اہل حدیث ،پاکستان سے وابستہ ہیں اور دار المعارف مبارک مسجد ،لاہور میں ریسرچ کےشعبہ میں بطور مدیر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
5 |
گزارش مرتب |
7 |
حافظ محمد عبد اللہ شیخو پوری |
13 |
بلند پایہ مقرر |
34 |
کچھ یادیں کچھ باتیں |
40 |
جنت کا مہمان |
45 |
اک چمن بولتا ہوا |
47 |
عہد گل ختم ہوا |
56 |
حافظ صاحب سے پہلی ملاقات |
62 |
ممتاز عالم دین |
64 |
مناظر اسلام |
72 |
موت العالم موت العالم |
81 |
ایک مرد درویش |
89 |
تیری یاد آئی |
87 |
حافظ محمد عبد اللہ شیخو پوری |
90 |
نامور عالم دین |
95 |
اک شخص سارے شہر کو |
97 |
آہ! حافظ عبد اللہ شیخوپوری |
105 |
ایک چراغ اور بجھا |
106 |
کچھ یادیں کچھ باتیں |
107 |
نڈر خطیب و مناظر |
111 |
فہرست نا مکمل |
|