دار المصنّفین ایک علمی و تحقیقاتی ادارہ ہے جو بھارت کے شہر اعظم گڑھ میں واقع ہے۔دار المصنّفین اعظم گڑھ کا شمار ہندوستان کے انتہائی اہم علمی اداروں میں ہوتا ہے، یہ ادارہ صرف علامہ شبلی مرحوم کے خوابوں کی تعبیر ہی نہیں بلکہ مولانا سید سلیمان ندوی اور مولانا عبد السلام ندوی کی علمی کاوشوں اور مولانا مسعود علی ندوی کی عملی جدوجہد کی زندہ تصویر بھی ہے۔1915ء میں جب اس کی تاسیس ہوئی تو مسلمانوں کا ایسا کوئی دوسرا ادارہ پورے ہندوستان میں موجود نہیں تھا ، اپنی تاسیس کے بعد اس ادارے نے جس طرح مصنّفین کی متعدد نسلوں کی تربیت کی یہ اس ادارے کی انفرادیت ہے سید سلیمان ندوی،شاہ معین الدین احمد ندوی،صباح الدین عبد الرحمن، ضیاء الدین اصلاحی ، اشتیاق احمد ظلی جیسی اہم شخصیات اس ادارے کے ناظم رہ چکے ہیں ۔دار المصنّفین کی متعدد اور متنوع موضوعات پر تصنیفی خدمات ہیں ان میں سے ایک موضوع ’’ دار المصنّفین‘‘ کی عربی خدمات بھی ہے ۔ زیر تبصرہ کتا ب’’ دار المصنّفین کی عربی خدمات ‘‘ ڈاکٹر محمد عارف عمری کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب داراصل ان کا ڈاکٹریٹ کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جس پر لکھنؤ یونیورسٹی نے انہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کی ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں دار المصنّفین کا مختصر تعارف پیش کر نے کے بعد اس ادارے کی عربی خدمات کا جائزہ پیش کیا ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
9 |
دیباچہ ڈاکٹر محمدالیاس الاعظمیٰ |
12 |
مقدمہ |
15 |
باب اول دارالمصنفین کامختصر تعارف |
|
اسباب قیام ومحرکات تاسیس |
18 |
اغراض ومقاصد |
24 |
مختصر تاریخ |
25 |
باب ثانی دارالمصنفین کی عربی مطبوعات |
|
فصل اول: قرآنی مطبوعات |
32 |
مجموعہ تفاسیر ابو مسلم اصفہانی |
32 |
ابومسلم کے حالات زندگی |
34 |
ابومسلم کے طریقہ تفسیر کی اثر اندازی |
36 |
یومنون بالغیب کامفہوم |
37 |
جنت آدمؑ کی تفسیر |
40 |
واقعہ ہاروت وماروت |
42 |
نسخ کامفہوم |
45 |
وصیت ازواج کےحکم کانسخ اورابومسلم کی تاویل |
46 |
حتی تنکح زوجا غیرہ ‘کامفہوم |
48 |
حضرت ابراہیم اوراحیائے موتی |
50 |
حضرت حواؑ کی تخلیق |
52 |
واقعہ سامری |
53 |
ربط آیات کااہتمام |
55 |
اجزاءتفسیرنظام القرآن |
58 |
مولانا فراہی کےطریقہ تفسیر کی خصوصیات |
61 |
سورہ ذاریات کےمطالب کی تقسیم |
62 |
ماقبل سورہ سےربط کی وضاحت |
67 |
سورہ کے مرکزی مضمون کی وضاحت |
69 |
تصریف ریاح وسحاب سےعمود پر استدلال |
71 |
نظائر قرآنی اواسلوب عرب کے تتبع کا اہتمام |
74 |
قدیم آسمانی کتابوں کی تحریف کی تصحیح |
75 |
تفسیر سورہ فیل |
78 |
امعان فی اقسام القرآن |
89 |
التفسیر القیم للام ابن القیم |
92 |
فصل دوم |
|
تاریخی اور ادبی مطبوعات |
94 |
الانتقاد علی تاریخ التمدن الاسلامی |
94 |
الانتقاد کی تالیف میں مولاناسیدسلیمان کی معاونت |
99 |
الانتقاد کی اشاعت |
99 |
الانتقاد کاجدید ایڈیشن |
101 |
اسلوب بیان |
102 |
اہم مباحث |
103 |
دوربنوامیہ اورجربی زیدان |
106 |
خانہ کعبہ اورشعائر اسلام کی توہین کا الزام |
112 |
نظام محاصل اورجربی زیدان |
120 |
مسلمانوں پرعلم دشمنی کا الزام |
124 |
ابو العلاءوماالیہ |
128 |
اہم مباحث |
130 |
معرۃ النعمان کی تحقیق |
131 |
ابوالعلاءکےسفر بغداد کاسبب |
135 |
بغداد سےواپسی |
137 |
گوشت خوری سےپرہیز کاسبب |
140 |
مذہبی خیالات |
141 |
دیوان الفیض |
144 |
مختصر حالات مولانا فیض الحسن سہارنپوری |
144 |
شاعری |
147 |
دیوان الفیض |
149 |
دروس الادب |
153 |
باب ثالث دارالمصنفین کی کتابوں کے عربی ترجمے |
|
الرسالۃ المحمدیہ |
156 |
انسانیت کی تکمیل کاموضوع |
158 |
رسو ل اللہﷺ کی جامعیت |
160 |
السیرۃ النوبۃ |
165 |
خصوصیات سیرت |
166 |
عربی ترجمہ کی افسوسناک داستان |
171 |
حیاۃ ام المومنین السیدۃ عائشہ |
172 |
خصوصیات |
172 |
الاسلام ووالمستشرقون |
178 |
باب رابع خاکہ شعرالعرب |
|
عربی شاعری کی ابتدائی تاریخ |
184 |
عربی شاعری میں شعر اءکامقام |
185 |
اہم جاہلی شعراء |
186 |
عربی شاعری کے موضوعات |
187 |
منظر نگاری |
187 |
جذبات انسانی کی مصوری |
187 |
واقعیت نگاری |
187 |
مفاخرت |
188 |
عربی شاعری عہد نبوت اورعہد صحابہ میں |
198 |