قرآن کریم نے قربانی کےلیے ’’ بهيمة الانعام‘‘ کا انتخاب کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے۔’’ اور وہ معلوم ایام میں بهيمة الانعام پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر (کرکے انہیں ذبح) کریں، پھر ان کا گوشت خود بھی کھائیں، اور تنگ دستوں اور محتاجوں کو بھی کھلائیں۔‘‘(الحج) خود قرآن کریم نے ’’ الانعام ‘‘ کی توضیح کرتے ہوئے ضان، معز، ابل، اور بقر، چار جانوروں کا تذکرہ فرمایا ہے۔انہی چار جانوروں کی قربانی پوری امت مسلمہ کے نزدیک اجماعی واتفاقی طور پر مشروع ہے۔ ان جانوروں کی خواہ کوئی بھی نسل ہو، اور اسے لوگ خواہ کوئی بھی نام دیتے ہوں، سب کی قربانی جائز ہے۔ قربانی کے جانوروں میں سے ایک جانور ’’بقر (گائے) ‘‘ہے۔ اس کی قربانی کےلیے کوئی نسل قرآن وسنت نے خاص نہیں فرمائی۔ جبکہ بقر کی ہی نسل سے بھینس کی قربانی کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اس کے جواز کے قائل ہیں تو بعض عدم جواز کے۔ زیر نظر کتاب میں حافظ نعیم الحق ملتانی صاحب نے اس مسئلہ پر اپنے مخصوص انداز میں مفید تحقیقی بحث کی ہے اور مالہ وماعلیہ کی پوری تفصیل اس رسالے میں سمو دی ہے۔ نفس مسئلہ کو واضح کرنے میں یہ کتاب بڑی شاندار اور مفید ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ حافظ صاحب کے علم وعمل میں برکت فرمائے۔ آمین(ک۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
دوسری طبع پر ایک نظر |
|
29 |
مسئلہ ہذا میں اختلاف کرنے والوں کا دائرہ |
|
31 |
مسئلہ ہذا میں اختلاف کرنے والوں کی نوعیت |
|
31 |
قارئین کرام سے چند گزارشات |
|
32 |
تاثرات |
|
13 |
پیش لفظ |
|
35 |
مقدمہ |
|
36 |
تمہید |
|
40 |
باب نمبر 1 مانعین کے دلائل |
|
47 |
باب نمبر 2 مانعین کے دلائل کا تجزیہ |
|
56 |
باب نمبر 3 امت مسلمہ کا تاریخی تسلسل اور بھینس |
|
112 |
باب نمبر 4 علماء مجوزین کے فتاوی |
|
203 |
باب نمبر 5مانعین کے فتاوی اور ان کا تحقیقی جائزہ |
|
243 |
باب نمبر 6 اہل علم کے شبہات کا ازالہ |
|
256 |
خاتمہ |
|
308 |
عوامی شبہات کا ازالہ |
|
308 |
بھینس کی قربانی قلیل ہونے کے اسباب |
|
313 |
فہرست نامکمل |
|
|