انیسویں صدی میں جب کفار نے مسلم ممالک پر اپنا تسلط قائم کیا تو مسلمانوں کے جذبہ جہاد کو ختم کرنے کے لیے مختلف قسم کی سازشیں کیں ا ن میں سے ایک یہ تھی کہ اسلام میں نئے انبیا کا ظہور دعویٰ کیا جائے اور ان جھوٹے انبیا کے ذریعے سے نئے عقائد کا پرچار کیا جائے جن میں جہاد نام کی کوئی چیز باقی نہ ہو۔ ان نظریات کے حامی برصغیر میں مرزا غلام احمد قادیانی تھے اور ایران میں علی محمد باب اور پھر اس کی روحانی اولاد میں حسین علی مازندرانی بہاء اللہ اور اس کا بیٹا عباس عبدالبہاء آفندی پیدا ہوئے۔ ان فتنوں کےخلاف علمائے اسلام نے بہت خدمات انجام دیں اور شدو مد کے ساتھ ان کا رد پیش کیا۔ پیش نظر کتاب بھی اسی سلسلہ میں ترتیب دی گئی ہے جس میں بہائیت کے بانی بہاء اللہ کے عقائد و نظریات پر اس کی کتابوں سے بحث کی گئی ہے اور اسلام کے نظریہ ختم نبوت اور جہاد پر مفصل کلام کیا گیا ہے اس کے علاوہ اسلامی نظام زندگی کا خلاصہ بھی کتاب میں شامل کیا گیاہے۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
1 |
باب اول۔بہائیت کا پس منظر ومختصر تاریخ |
|
13 |
باب دوم۔بہاء اللہ مازند رانی کے باطل عقائد ودعاوی |
|
43 |
باب سوم۔بہائیت کی تعلیمات پر ایک نظر |
|
54 |
باب چہارم۔بہائی شریعت |
|
84 |
باب پنجم۔بہائیت کے جھوٹ اور پشین گوئیاں |
|
102 |
باب ششم۔بہائیت کے زعماء اور فرقے |
|
110 |
باب ہفتم۔ختم نبوت |
|
122 |
باب ہشتم۔ اسلام کا تصور جہاد اور بہائیت |
|
184 |
باب نہم۔ اسلام ایک مکمل نظام حیات |
|
233 |
مصادر ومراجع |
|
277 |