درس عربی زبان کا لفظ ہے جس کامطلب پڑھنا ہےاس کی جمع دروس ہے ۔ قرآن کریم میں اس لفظ کے متعلقات مختلف مقامات پر آئے ہیں ۔ارشاد بار تعالیٰ ہے: اَمْ لَكُمْ كِتٰبٌ فِيْهِ تَدْرُسُوْنَ (القلم:37) کیا تمہارے لیے کوئی کتاب ہے جس میں سے تم پڑھتے ہو ؟ہمارے عرف میں درس سے مراد وہ عظ وبیان ہے جو عموماً علماء کرام نمازوں کےبعد مختصر وقت کے لیے نمازیوں کی خیر خواہی کے لیے ارشاد فرماتے ہیں ۔ وعظ ودرس کے ذریعے انسانیت کی اصلاح انبیاء کی پاکیزہ سنت ہے ۔ نبی اکرمﷺ بسا اوقات نمازوں کےبعد صحابہ کرام کی طرف متوجہ ہوکر درس ارشاد فرمایا کرتے تھے ۔آپﷺ کے بعد صحابہ کرام تابعین عظام اور علماء امت نے اس سنت پر خوب عمل کیا ۔علماء کرام کے دروس پر مشتمل کئی کتب شائع ہوچکی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ زادالطلباء والواعظین‘‘ قاری عبد الرشید اسلم ﷾ (آف فیروز وٹواں ضلع شیخوپورہ) کی طلباء ، خطباء ، واعظین ، دعاۃ کے لیے ایک منفرد کاوش ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتاب میں صحیح احادیث کا مستند بہ ذخیرہ نوخیز طلباء کے لیے مرتب کیا ہے۔یہ مجموعہ اگرچہ شعبہ حفظ کے طلباء کےلیے مرتب کیا گیا ہےتاکہ شعبہ حفظ کے طلباء ایک بہترین پختہ حافظ اور اچھے قاری بننے کے ساتھ ساتھ بہترین خطیب کی صورت میں سامنے آئیں لیکن طلباء ، معلّمین، خطباء ، واعظین ، دعاۃ اس کتاب سے یکساں مستفید ہوسکتے ہیں۔ یہ مجموعہ تقاریر انتہائی مفید ، کارآمداورخاصے کی چیز ہےاور ایک قابل قدر و لائق تحسین کاوش ہے ۔ اس مجموعہ کو سامنے رکھتے ہوئے نو نہالوں کو القاء درس کی تربیت دینا بہت ہی فائد مند اور نتیجہ خیز ثابت ہوگاجس سے مستقبل میں قوم کو ایسے دعاۃ میسر آسکتے ہیں جو سلفی خطوط پر اصلاح وارشاد کے تقاضوں کو پوراکر سکیں۔ مولف کتاب عظیم اسلامی سکالر فضیلۃ الشیخ قاری صہیب احمد میر محمدی ﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ومدینہ یونیورسٹی ) کے نامور شاگرد اورکلیۃ القرآن والتربیۃ الاسلامیہ،بنگہ بلوچاں کے فاضل ہیں قاری صاحب کے ہی زیر اشراف بنگہ بلوچاں ومیر محمد میں تدریسی ودعوتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنف کے زور ِقلم وبیان میں مزید اضافہ کرے اور مصنف کی اس منفرد کاوش کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور اسے مؤلف کے لیے آخرت میں ذریعہ نجات بنائے ۔(آمین)(م۔ا)
فہرست زیر تکمیل