بنیادی طور پر کوئی بھی مسلمان جب تک وہ علانیہ طور پر دین پر عمل پیرا ہو تو اسے مسلمان ہی سمجھا جائے گا، تا آنکہ شرعی دلائل کی رو سے اس کا دائرہ اسلام سے خارج ہونا ثابت ہو جائے۔ کیونکہ کسی کو کافر یا فاسق قرار دینا ہمارے اختیار میں نہیں ہے، بلکہ یہ اختیار اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے پاس ہے کیونکہ کسی کو کافر یا فاسق قرار دینا ان شرعی احکام سے تعلق رکھتا ہے جن کی بنیاد کتاب و سنت ہوتی ہے، اسی لئے اس معاملے میں انتہائی احتیاط سے کام لینا ضروری ہے اور صرف اسی کو کافر یا فاسق کہا جائے گا جس کے کافر یا فاسق ہونے کے متعلق کتاب و سنت میں دلائل موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’تکفیر و خروج اور عصر حاضر کی خارجی تحریکیں‘‘ مولانا محمد رفیق طاہر حفظہ اللہ کے فتنۂ تکفیر سے متعلق ان کے سات مضامین کا مجموعہ ہے۔ پہلے چار مضامین میں انہوں نے اس میں تکفیر و خروج سے متعلق شرعی تعلیمات کو بیان کیا ہے اور موجودہ دور کی بعض خارجی تحریکوں کی حقیقت حال بیان کرتے ہوئے ان کے شبہات اور اشکالات کا نہایت عمدہ پیرائے میں علمی جائزہ لیا ہے۔ جبکہ آخری تین رسائل عصرِ حاضر کی معروف خارجی تحریک داعش اور ان کے افکار و نظریات کی تردید پر مشتمل ہیں جن میں داعش کی حقیقت اور ان کے گمراہ کن عقائد پر روشنی ڈالی گئی ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف چند |
|
11 |
پیش لفظ |
|
13 |
کافر کون |
|
19 |
مقدمہ |
|
19 |
تکفیر کی اقسام |
|
23 |
تکفیر سے متعلق چندمسائل |
|
32 |
کیا غیر مسلم حکمران کی مدد کرنے والا مسلمان حکمران کافر ہے؟ |
|
45 |
خارجی کون |
|
81 |
فکر خوارج کا آغاز |
|
84 |
خوارج کے متعلق نبوی پشین گوئیاں |
|
89 |
خوارج کا حکم |
|
101 |
خوارج کے خلاف جہاد کرنے کا حکم |
|
108 |
اولین خوارج کے حالات |
|
110 |
خوارج کے خلاف جہاد کے کچھ حالات |
|
118 |
خوارج کے بارے میں ائمہ دین کی آرا |
|
125 |
خاتمہ |
|
129 |
کیا پاکستانی حکمران اور عدلیہ کافر ہے؟ |
|
133 |
مقدمہ |
|
133 |
خلاف شریعت فیصلہ کرنے والوں کا حکم |
|
137 |
تکفیری دلائل کا علمی محاکمہ |
|
143 |
خاتمہ |
|
152 |
خودکش دھماکے شریعت کے میزان میں |
|
155 |
مقدمہ |
|
155 |
خون مسلم کی حرمت |
|
160 |
تکفیری دلائل کا علمی محاکمہ |
|
163 |
داعش کی حقیقت |
|
185 |
داعش کیسے معرض وجود میں آئی |
|
190 |
داعش یا خوارج |
|
198 |
سلفیت اور داعشیت |
|
205 |
داعش کا تسلط اور اسلامی خلافت ( مکالمہ) |
|
215 |