اسرائیلیات سے مراد یہود و نصاریٰ کے وہ قصص اور واقعات ہیں جو حقیقی یا ظاہری طور پر اسلام قبول کرلینے والے یہود و نصاریٰ نے بیان کئے۔ان میں کچھ وہ روایات ہیں جن کی صحت کی تائید قرآن و سنت سے ہوتی ہو، یہ روایات صحیح ہونگی اور انہیں قبول کرلیا جائے گا۔جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:’’ میری باتیں لوگوں کو پہنچاؤ اگرچہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو اور بنی اسرائیل سے جو سنو اسے بھی بیان کرو۔اس میں کوئی حرج نہیں لیکن جو شخص جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے گا تو وہ اپنا ٹھکانہ دوذخ میں تلاش کرے‘‘ اور کچھ وہ اسرائیلی روایات جو قرآن و سنت کی نصوصِ صریحہ کے خلاف ہوں، وہ نہ توصحیح ہونگی اور نہ حجت بنیں گی۔بہت سے مفسرین نے اپنی تفاسیر کو بنی اسرائیل کے قصوں سے بھر دیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ تفسیروں میں اسرائیلی روایات‘‘ مولانا محمدنظام الدین اسیرادروی کی تصنیف ہے انہوں نےاس میں تفسیروں سے اسرائیلی روایات کو علیحدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔اس کتاب میں عنوانات اورتفصیلی فہرست موجود نہ ہونے کی وجہ سے اس سے استفادہ کرنا مشکل تھا ۔ تومفتی محمد طفیل اٹکی نے ساری کتاب پر عنوانات لگادئیے ہیں اور آیات،احادیث اورتاریخی واقعات کی تخریج کی اور اصل مراجع کی مدد سے عربی عبارات کی اغلاط کی تصحیح کی ہے،مشکل الفاظ کے معانی درج کیے ہیں جس سے اس کتاب کی افادیت دوچند ہوگئی ہے۔(م۔ا)
عرض مرتب ۔۔۔مفتی محمد طفیل اٹکی (فاضل جامعہ دارالعلوم کراچی) |
4 |
پیش لفظ ۔۔۔۔۔از مولانا محمد تقی امینی ( ناظم دینیات مسلم یونیورسٹی علی گڑھ) |
28 |
مقدمہ از مؤلف ۔۔۔۔مولانا اسیرادروی |
32 |
1۔حضرت آدم علیہ السلام کا واقعہ اورا سرائیلیات |
72 |
آدم علیہ السلام کوجنت سے نکالے جانے کا پس منظر |
76 |
جنت سے نکالے جانے کے بعد شیطان جنت میں کیسے پہنچا؟ |
77 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی نقل کردہ روایت کا خلاصہ |
77 |
علامہ سیوطی رحمہ اللہ علیہ کی نقل کردہ آیات پر ایک نظر |
78 |
وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
79 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کے بعد والے مفسرین کے لیے لمحہ فکریہ |
79 |
روایت ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کے قابل توجہ جزئیات |
79 |
القاء کلمات کی تشریح میں اسرائیلیات |
80 |
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی شیعہ ذہن پر مبنی روایت |
81 |
آدم علیہ السلام کو زمین پرا تارنے کی کیفیات میں اسرائیلیات |
81 |
القاء کلمات کی تعیین میں قرآن کے الفا ظ |
82 |
مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
82 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمہ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
82 |
قصہ ہاروت وماروت کا پس منظر |
84 |
قصہ ہاروت وماروت میں خلاف عقیدہ واقعات کی آمیزش |
85 |
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ کی اسرائیلی روایات کا خلاصہ |
85 |
فرشتوں کی دربار خداوندی میں درخواست |
85 |
فرشتوں کی درخواست کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے جواب |
85 |
ہاروت ماروت کا انتخاب |
86 |
ہاروت وماروت کا زہرہ نامی عورت کی طرف میلان |
86 |
فرشتوں کا ارتکابِ زنا وقتل اور شراب نوشیہ |
87 |
آسمانی فرشتوں کو اوپر سے دعوت ِ نظارہ |
88 |
زہرہ عورت کا آسمان کی طرف چڑھنا سیارہ بننا |
88 |
ہاروت وماروت کی سزا |
88 |
قصہ ہاروت وماروت سے سے متعلق علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
89 |
قصہ ہاروت وماروت سے متعلق صاحب جلالین رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
89 |
دومۃ الجندل والی عورت سے متعلق اسرائیلی روایت |
90 |
ابن المنذر کی ایک تائیدی روایت |
91 |
ابن عمررضی اللہ عنہ کی ستارہ زہرہ پر لعنت والی روایت |
91 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث مرفوع سے قصہ بابل کی تائید |
93 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث مرفوع پر تنقید وتبصرہ |
93 |
دومۃ الجندل والی عورت کی روایت پر تنقید وتبصرہ |
93 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا قصہ ہاروت وماروت پر تنقید وتبصرہ |
93 |
فرشتوں کا زہرہ سے زنا کا عقیدہ رکھنے والا کافر ہے |
94 |
ستارہ زہرہ کا وجوداس واقعہ سے پہلے سے تھا |
95 |
علامہ سیوطی رحمۃاللہ علیہ کا واقعہ صحیح تسلیم کرنے پر زور |
95 |
علماء محققین کی طرف سے علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید |
95 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید |
96 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید |
96 |
علامہ ابوالفرج ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید |
96 |
علامہ شہاب الدین عراقی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید |
97 |
قصہ ہاروت وماروت پپر عقلی تنقید وتبصرہ |
98 |
زانیہ عورت کو ستارہ بنانے کے اعزاز پر حیرتناکی |
99 |
مفی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
100 |
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
100 |
علامہ دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
100 |
قصہ ہاروت وماروت سے متعلق قرآنی آیت اورا س کی مستند تفسیر |
102 |
3۔بناء کعبہ وحجرا سود کا واقعہ اورا سرائیلیات |
|
تعمیر کعبہ کے دوران حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کا منظر |
105 |
تعمیر کعبہ کے سلسلے میں بے سند واقعات وقصص |
105 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ |
106 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت عطاء بن ابی رباح رحمۃ اللہ علیہ |
106 |
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایات |
107 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایات |
108 |
روایات ِ مذکورہ بالا حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
108 |
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی روایت پر تنقید |
108 |
مکان البیت سے استدلال پر حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
109 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
109 |
خانہ کعبہ کے دو دروازں والی روایت پرعلامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
110 |
4۔تابوت اور سکینہ کا واقعہ اور اسرائیلیات |
|
تابوت طالوت کی حکمرانی کی علامت |
111 |
پہلی کہانی ۔۔۔تابوت کیاچیز ہے ؟ |
112 |
تابوت سے متعلق مفسر ثعلبی رحمۃ اللہ علیہ کا قول |
113 |
تابوت سے متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
113 |
تابوت سے متعلق سدی رحمۃ اللہ علیہ کا قول |
113 |
تابوت سے متعلق حسن رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
114 |
تابوت سے متعلق قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
114 |
تابوت سے متعلق ایک تفصیلی روایت |
114 |
دوسری کہانی ۔۔۔۔سکینہ کیا ہے؟ |
115 |
سکینہ سے متعلق حضرت علی رضی اللہ عنہ کی روایت |
115 |
سکینہ سے متعلق مفسر مجاہد رحمۃ اللہ علیہ کا قول |
115 |
سکینہ سے متعلق وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
116 |
سکینہ سے متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
116 |
سکینہ سے متعلق جلالین کے محشی کا قول |
116 |
تیسری کہانی ۔۔۔تابوت میں کیا تھا؟ |
117 |
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
117 |
ابو صالح رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
117 |
ایک اور روایت |
117 |
صاحبِ جلالین رحمۃ اللہ علیہ کا قول |
118 |
تابوت وسکینہ سے متعلقہ تمام روایات پر تنقید وتبصرہ |
118 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ |
119 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ |
119 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ |
121 |
شیخ الہند ، حضرت تھانوی اور مفتی شفیع رحمۃ اللہ علیہم کا نقد وتبصرہ |
121 |
مولانا عبدالماجددریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ |
122 |
5۔حضرت داؤد علیہ السلام کا جالوت کو قتل کرنے کا واقعہ |
|
قتل جالوت کے سلسلے میں ایک بے سند کہانی |
125 |
بے سند کہانی کا سر چشمہ |
130 |
بے سند کہانی پر علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ |
130 |
6۔عوج بن عنق اورا سرائیلیات |
|
عمانقہ کے خلاف جہاد اور بارہ نقیبوں کا انتخاب |
2 |
آیت کی تفسیر میں اسرائیلی واقعات |
3 |
عمالقہ کا حیرت ناک قد وقامت |
3 |
عمالقہ کے موزے سے تعلق ابن حکیم رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
133 |
عمالقہ کی آنکھ کے خول سے متعلق یزید بن اسلم رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
134 |
عمالقہ کے کپڑوں کی جیب سے متعلق ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
134 |
عمالقہ کی حیرت ناک دنیا |
135 |
عمالقہ کے عوج بن عنق کی مضحکہ خیزی |
135 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی ان واقعات پر تنقید |
137 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی ان واقعات پر تنقید |
137 |
علامہ ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
140 |
7۔وادی تیہ کا واقعہ اوراسرائیلیات |
|
وادی تیہ میں بنی اسرائیل کے بھنکنے کی صحیح وجہ |
143 |
وادی تیہ میں بھٹکنے سے متعلق ناقابل تسلیم مبالغہ آرائی |
143 |
مبالغہ آرائی پر تنقید وتبصرہ |
145 |
علامہ ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ کا لاجواب نقد وتبصرہ |
145 |
8۔قصہ ہابیل وقابیل اورا سرائیلی روایات |
|
قابیل کے ہابیل کو قتل کرنے کی وجہ |
148 |
قابیل وہابیل سے متعلق کعب احبار کی بے اصل روایت |
149 |
کعب احبار کی روایت پر تنقید وتبصرہ |
149 |
حضرت آدم علیہ السلام کو شاعر بنانے والی بےا صل روایت |
150 |
شاعر بنانے والی بے اصل روایت پر تنقید وتبصرہ |
150 |
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی شرکت |
151 |
طبری رحمۃ اللہ علیہ کا اضافہ |
151 |
علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید |
152 |
زمحشری رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید |
152 |
پرعلامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید |
152 |
دومتضاد روایتوں کی اصل وجہ |
153 |
یعرب بن قحطان سے مذکورہ اشعار کی نفی |
153 |
9۔نزول مائدہ اور اسرائیلیات |
|
نزول مائدہ کے سلسلے میں وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت کا خلاصہ |
155 |
عذاب الٰہی اور مسخ صورت والی روایت |
159 |
مائدہ کی تفصیلات پر تنقید وتبصرہ |
160 |
نزول مائدہ میں محققین کا اختلاف |
160 |
مائدہ کے سلسلے میں عمار ابن یاسر رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت |
160 |
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت پرحافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
161 |
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت پر محدثین کا تبصرہ |
161 |
عمار بن یاسررضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت پرامام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
162 |
مائدہ کی حقیقت میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
163 |
مائدہ کی حقیقت میں کعب بن احبار رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
163 |
مائدہ کی حقیقت میں وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
163 |
مائدہ کی حقیقت بیان کرنے والی تمام روایات پر تنقید وتبصرہ |
164 |
تفصیلات ِ مذکورہ کے بغیر مفہوم قرآنی واضح ہے یانہیں ؟ |
164 |
سلیمان بن داؤد علیہ السلام کے دسترخوان کا تاریخی انکشاف اوراس کی تردید |
165 |
10۔کوہ طور اور تجلی ربانی کے سلسلے میں اسرائیلیات |
|
حقیقی واقعے کو افسانوی رنگ دینے کی کوشش |
168 |
اسرائیلی روایت کی روشنی میں تجلی ربانی کی منظر کشی |
168 |
جلالِ ربانی سے چھ پہاڑوں کے اُڑنے کی روایت |
172 |
مذکورہ بالا اسرائیلی روایات پرتنقید وتبصرہ |
172 |
حضرت موسیٰ علیہ السلام کو پاؤں سے ٹھکرمارنے والی روایت اور اس کی تردید |
172 |
11۔تورات کی تختیاں اور اسرائیلیات |
|
آیت کی تفصیل میں متصادم روایات |
174 |
تختیوں کی حقیقت میں اسرائیلی روایات |
175 |
متصادم روایات پرتنقید وتبصرہ |
176 |
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اثر پرتنقید وتبصرہ |
176 |
ان تختیوں میں کیا لکھا ہوا تھا؟ |
177 |
قیس بن خرشہ اور کعب احبار کی روایت |
178 |
قیس بن خرشہ اور کعب احبار کی روایت پر تنقید |
178 |
تفصیلا لکل شئی کی صحیح تفسیر |
179 |
12۔غضب موسیٰ علیہ السلام ، القاء الواح اور اسرائیلیات |
|
القاء الواح کا اصل سبب اور آیت کی صحیح تفسیر |
181 |
القاء الواح کا اختراعی سبب |
182 |
القاء الواح کے سبب کے سلسلے میں قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
182 |
قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ |
184 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید |
185 |
علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید |
185 |
قتادہ کی روایت کی طرح ثعلبی رحمۃ اللہ علیہ اور بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
186 |
13۔بنی اسرائیل کی ایک کہانی اور اسرائیلیات |
|
آیت قرآنی کا پس منظر اور صحیح تفسیر |
187 |
قوم کی تعیین میں اسرائیلیات |
188 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ حجاج بن جریح کی روایت |
188 |
ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
189 |
مقاتل بن سلیمان رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
189 |
علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کا مذکورہ روایت پر اضافہ |
189 |
اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ |
190 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن الخازن رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید |
190 |
قرآنی مفہوم کےلیے مذکورہ روایات کی ضرورت نہیں |
191 |
اسرائیلی روایات کی عقل ونقل کے لحاظ سے تردید |
192 |
14۔آدم وحوا علیہ السلام کی نسبت شرک اوراسرائیلیات |
|
آیت کی صحیح تفسیر |
193 |
آدم وحوا علیہ السلام کی طرف شرک کی نسبت اور جمہور کی تاویل |
193 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت پر اعتماد |
194 |
علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت |
195 |
خازن رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت |
195 |
علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا روایات مذکورہ تنقید وتبصرہ |
196 |
شرک والی روایت پرقاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
199 |
شرک والی روایت پرعلامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتبصرہ 200 |
|
ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت کی حقیقت |
201 |
اہل کتاب سے منقول آثار صحابہ کے تین درجات اور ان کا حکم |
202 |
آدم وحوا علیہم السلام کے شرک سے متعلق روایات کا تعیین درجہ اور ان کا حکم |
203 |
آیت کی تفسیرمیں حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا نظریہ راجح ہے |
203 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
204 |
مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
205 |
مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
205 |
علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
206 |
15۔کشتی نوح اور اسرائیلیات |
|
کشتی نوح کے معاملے میں ھقائق خرافات کی نذر |
208 |
واقعہ کی کھود کرید کے چند عنوانات |
209 |
کشتی کے پر اور محلات والی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
209 |
کشتی کی لمبائی، چورائی اوراونچائی سے متعلق سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی روایت |
209 |
کشتی کی لکڑی سے متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
210 |
حسن بصری رحمہ اللہ علیہ کی روایت |
210 |
کشتی کے حالات پر مشتمل روایت ابن عباس رضی اللہ عنہ |
211 |
گدھے کے کان اور د م کو کھینچنے والا قصہ |
212 |
بکری کی دم کے ٹوٹنے کا قصہ |
213 |
بھیڑ کی دم کا قصہ |
213 |
بیت اللہ کے گرد کشتی کے طواف کرنے والی عبدالرحمٰن بن زید کی روایت |
213 |
عبدالرحمٰن ابن زید رضی اللہ عنہ کی روایات پر امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ |
213 |
اسرائیلی روایات پرا ظہار افسوس |
214 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ چند مزید روایات |
214 |
کشتی کے جغرافیہ میں آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی روایات کا خلاصہ |
215 |
کشتی کے جغرافیہ میں آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی روایات کا خلاصہ |
215 |
کتنے سال میں کشتی تیار ہوئی ؟ کشتی کس مقام پر بنائی گئی تھی؟ |
216 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کاروایات کے آخر میں بڑا دلچسپ تبصرہ |
216 |
16۔حضرت یوسف علیہ السلام اورا سرائیلیات |
|
اسرائیلی روایات |
219 |
ھم بھاکی تفسیر میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کیعجیب روایت |
219 |
برھان کی حقیقت سے متعلق عجیب وغریب روایات |
220 |
برہان سے متعلق اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ |
222 |
واقعہ کا ایک اور پہلو |
224 |
وما ابری نفسی سےمتعلق اسرائیلیات |
225 |
وماابری نفسی سے متعلق اسرائیلیات پر تنقید وتبصرہ |
227 |
زلیخا کو دونوں جملوں کا قائل قرار دینے والے مفسرین |
227 |
حضرت یوسف علیہ السلام کو دونوں جملوں کا قائل قرار دینے والے مفسرین |
228 |
زلیخا کو قائل قرار دینے والے مفسرین کے دلائل کا وزن |
228 |
قصد وارادہ کا فرق اورا س سے متعلق اسرائیلیات |
231 |
مدت قید اورا س میں اسرائیلیات |
233 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
237 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
237 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
239 |
قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
241 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
241 |
مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
242 |
17۔بنی اسرائیل کی فساد انگیزی وتباہی اور اسرائیلیات |
|
اسرائیلی روایات |
246 |
تنقید وتبصرہ |
250 |
18۔ اصحاب کہف اور اسرائیلیات |
|
اصحاب کہف کے واقعہ پر ایک نظر |
253 |
واقعہ اصحاب کہف کے بیان میں افسانہ طرازی |
254 |
واقعہ اصحاب کہف میں اسرائیلی روایات |
255 |
اصحاب کہف کے کتے سے متعلق اسرائیلی روایت اور اس پر تنقید |
255 |
سدی رحمۃ اللہ علیہ اور وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی محیر العقول روایت |
256 |
سدی رحمۃ اللہ علیہ اور وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ |
257 |
لفظ رقیم کی تشریح میں اسرائیلی روایات اور ان پر تنقید |
259 |
لفظ رقیم میں علماء حاضر کی رائیں |
260 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
260 |
مفتی اعظم پاکستا ن مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
261 |
مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
262 |
مولانا سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
262 |
مولانا حفظ الرحمٰن سیو ہاروی رحمۃ اللہ علی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
262 |
اصحاب رقیم علیحدہ ہیں اور اصحاب کہف علیحدہ |
262 |
19 ۔واقعہ ذوالقرنین اور اسرائیلیات |
|
ذوالقرنین کا تاریخی پس منظر |
265 |
ذوالقرنین کے بارے میں وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
265 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ حدیث مرفوع |
266 |
مذکورہ روایت پر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ |
267 |
مذکورہ روایات پر علامہ حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ |
269 |
20۔ واقعہ یاجوج ، ماجوج اور اسرائیلیات |
|
سدسکندری کا پس منظر |
270 |
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کی اسرائیلی روایت |
271 |
علامہ ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
272 |
یاجوج ماجوج کے سلسلے میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
272 |
یاجوج ماجوج کے سلسلے میں عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کی روایت |
273 |
یاجوج ماجوج کے سلسلے میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت |
273 |
مذکورہ بالا روایات پر ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ اور امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ |
274 |
یاجوج ماجوج کی پیدائش سے متعلق روایت اور اس پرتبصرہ |
275 |
یاجوج ماجوج کے قد وقامت سے متعلق روایات اورا ن پر تبصرہ |
277 |
یاجوج ماجوج سے مرنے سے متعلق روایت اور اس پرتبصرہ |
278 |
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی شب معراج والی روایت اور اس پرتبصرہ |
278 |
یاجوج ماجوج کس کی اولاد میں سے ہیں ؟ |
278 |
مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
279 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
280 |
21۔ الغرانیق العلی کا واقعہ اور اسرائیلیات |
|
آیات کا مقصد |
282 |
مذکورہ آیات سے متعلق تفسیروں کی روایات |
283 |
روایات پر تنقید وتبصرہ |
284 |
روایات کی جزئیات میں اختلاف شدید |
285 |
صحیح بخاری کی روایت پر اعتراض اورا س کا جواب |
286 |
واقعہ سے متعلق حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
288 |
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے پرتبصرہ |
289 |
واقعہ کا ایک قابل غور پہلو |
289 |
مراسیل سے متعلق جمہور کا مذہب |
290 |
مراسیل کہاں حجت بن سکتی ہیں اور کہاں نہیں؟ |
291 |
واقعہ کا قابل غور دوسرا پہلو |
291 |
واقعہ کو صحیح ماننے کی صورت میں اشکال |
292 |
واقعہ کا تیسرا قابل غور پہلو |
293 |
واقعہ کے فرضی ومن گھڑت ہونے پر قرآن سے دلیل |
294 |
واقعہ کے فرضی ومن گھڑت ہونے پر طرز مشرکین سے دلیل |
294 |
واقعہ کی عدم صحت پر قرآن کی تصریحات |
295 |
واقعہ کا چوتھا قابلِ غور پہلو |
296 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
297 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
297 |
امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
298 |
قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
298 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
299 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
302 |
سحبان الہند مولانا احمد سعید رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
302 |
علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
303 |
واقعہ کی صحت پر ایک مستشرق کا استدلال اور اس کا جواب |
304 |
واقعہ کو گھڑنے کا مقصد |
306 |
آیتوں کی صحیح تفسیر |
306 |
تمنی کا پہلا معنی : قراء ت کرنا ، پڑھنا |
307 |
تمنی کا دوسرامعنی :خواہش وتمنی |
308 |
22۔بلقیس ملکہ سبا کا واقعہ اور اسرائیلیات |
|
آیت کا مفہوم |
310 |
ملکہ سبا کے سامنے اظہارِ شان وشوکت کا مقصد اور حکمت |
310 |
واقعہ ملکہ سبا میں اسرائیلیات |
311 |
بلقیس کے حضرت سلیمان علیہ السلام سے دو سوال |
312 |
روایات پر تنقید وتبصرہ |
312 |
دربار سلیمان علیہ السلام میں بلقیس کے ہدیے بھیجنے کی بحث |
313 |
ہدیوں کے بارے میں اسرائیلیات |
314 |
علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ تفصیلات |
314 |
تحائف سے متعلق وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
315 |
علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی تفصیلات وروایات پر تنقید وتبصرہ |
319 |
وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ |
318 |
افسانوی روایا ت سے متعلق علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
319 |
تیسری بحث: بلقیس کا خاندانی اور حکومتی پس منظر |
319 |
بلقیس کی ماں جنیہ تھی |
320 |
بلقیس کے باپ کی جنوں تک رسائی کا واقعہ |
320 |
سفید اور کالے سانپ والی روایت |
321 |
بلقیس کے خاندانی پس منظر والی روایات پر تنقید وتبصرہ |
321 |
23۔واقعہ زینب بنت جحش اور اسرائیلیات |
|
حضرت زینب رضی اللہ عنہا اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے نکاح کا واقعہ |
324 |
واقعہ مذکورہ سے متعلق بے بنیاد روایتیں |
326 |
حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ اور عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ کی روایت |
326 |
روایات پر تنقید وتبصرہ |
327 |
صحیح روایت اور ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
328 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
329 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
329 |
قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت سے علماء کا اخذ کردہ نتیجہ |
330 |
واقعہ کی سچی تصویر مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی زبانی |
332 |
واقعہ کا مقصد |
333 |
عشق ومحبت والی روایت پر تحقیقی نظر |
334 |
24۔تعیین ذبیح اورا سرائیلیات |
|
علماء کے نزدیک ذبح کی تعیین |
339 |
حضرت عباس بن مطلب رضی اللہ عنہ کی روایت |
339 |
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت |
340 |
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت |
340 |
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت |
340 |
چاروں روایات پر تنقید وتبصرہ |
341 |
اسحاق علیہ السلام کو ذبح قرار دینے کی سازش کی حقیقت |
342 |
اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح ہونے پر توراۃ سے استدلال |
343 |
اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح ہونے پر علامہ ابن تیمیہ اور حافظ ابن کثیر کی تحقیق |
344 |
اسماعیل اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح ہونے پرقاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کے دلائل |
345 |
اسحاق ذبیح اللہ والی روایت کی تحقیق |
346 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق اوردلائل بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ پر اعتماد |
347 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق |
347 |
اسماعیل علیہ السلام کے ذبح ہونے پر ایک قوی دلیل |
348 |
قابل غور پہلو |
348 |
حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی پہلی تائید |
350 |
حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی دوسری تائید |
351 |
حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی تیسری دلیل |
351 |
حضرت اسحاق علیہ السلام علیہ السلام ذبیح ہونے پرا ستدلال اور اس کا جواب |
352 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا اٹل فیصلہ |
353 |
حضرت اسحاق علیہ السلام کو ذبیح ماننے والوں کے دو گروہ |
353 |
ابن الذبحتین والی روایت علامہ رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ |
354 |
علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ وابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال |
354 |
25۔حضرت الیاس علیہ السلام کا واقعہ اور اسرائیلیات |
|
حضرت حسن رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
357 |
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی دوسری روایت |
358 |
کعب احبا ر رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
359 |
وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
359 |
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی تیسری روایت |
360 |
تمام روایات پرتنقید وتبصرہ |
360 |
وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پرعلامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی کا تبصرہ |
361 |
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
362 |
حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت |
362 |
ابن عباس رضی اللہ عنہ اورحضرت انس رضی اللہ عنہ والی روایت پرتنقید وتبصرہ |
363 |
26۔حضرت داؤد علیہ السلام اور اسرائیلی روایات |
|
قصہ داؤد علیہ السلام کا پس منظر |
365 |
قصہ داؤد علیہ السلام میں اسرائیلی روایات |
367 |
اسرائیلی روایات کی روشنی میں صورت واقعہ |
367 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
370 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کا بیان |
371 |
وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
371 |
اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ |
372 |
مولانا عبدالحق حقانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
372 |
مولا نا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
378 |
علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
379 |
27۔ حضرت سلیمان علیہ السلام رحمۃ اللہ علیہ اور اسرائیلیات |
|
ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ اسرائیلی روایت |
383 |
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ اسرائیلی روایت |
386 |
ابن عباس رضی اللہ عنہ کی ایک اور اسرائیلی روایت |
387 |
علامہ ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ اور سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پرتنقید وتبصرہ |
388 |
داخلی شہادت |
390 |
طلسماتی انگوٹھی کی حقیقت |
390 |
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت اور اس پر تنقید وتبصرہ |
392 |
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے |
393 |
قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
394 |
علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی |
394 |
مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
397 |
علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ اور مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی |
399 |
28۔حضرت ایوب علیہ السلام اور اسرائیلی روایا ت |
|
سلسلہ واقعات کا خاکہ |
401 |
اسرائیلیات کی افسانہ نگاری |
402 |
سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت |
402 |
عبدالرحمٰن بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
404 |
وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت |
405 |
صرف روایت ِ وہب بن منبہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید اور باقی خاموشی |
406 |
نفس الامری حقیقت |
407 |
حضرت ایوب علیہ السلام کے معاملے کی صحیح حقیقت |
408 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کامدلل کلام |
410 |
29۔کوہِ قاف اور اسرائیلیات |
|
حروفِ مقطعات کی حقیقت |
412 |
حروف مقطعات کے بارے میں مفسرین کی رائے |
412 |
مقطعات کا معنی ومفہوم بیا ن کرنے کا مقصد |
413 |
ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایات کا خلاصہ |
413 |
روایات ابن عباس رضی اللہ عنہ پر تنقید وتبصرہ |
414 |
ابی الدنیا اور ابوالشیخ کی روایت اور اس پر قرآفی کی تنقید وتبصرہ |
414 |
قرافی کی تنقید پرعلامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ کا اعتراض اورا س کا جواب |
415 |
روایت کو مرفوع تسلیم کرنے پر رسالت پر طعن وتشنیع کا خوف |
417 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
418 |
علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید |
418 |
30۔بہموت مچھلی اور اسرائیلیات |
|
نون حروف مقطعات میں سے ہے |
420 |
نون کی مراد متعلق اسرائیلی روایت |
420 |
اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ |
421 |
31۔جنت شداد اور اسرائیلیات |
|
ارم ذات العماد کا پس منظر |
423 |
عاد کو ارم ذات العماد کہنے کی وجہ |
424 |
ارم ذات العماد کی تفسیر میں اسرائیلیات |
425 |
شداد اور شدید دوبھائیوں والی روایت |
425 |
وہب بن منبہ کی روایت رحمۃ اللہ علیہ اور عبداللہ بن قلابہ سے متعلق پیشگوئی |
426 |
اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ |
426 |
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
427 |
علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
427 |
صاحب کمالین رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
428 |
مشہور مورخ علامہ ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
428 |
ارم ذا ت العماد کے قدموں سے متعلق اسرائیلی روایت |
429 |
معد یکرب کی روایت اور اس پر تنقید وتبصرہ |
430 |
32۔مسخ صورت اور اسرائیلیات |
|
مضحکہ خیز روایت بنانے کی بین الاقوامی فیکٹری |
431 |
مسخ شدہ تیرہ جانوروں والی روایت |
431 |
مسخ ہونے کی وجوہات |
432 |
روایت مذکورہ بالا پر علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ |
433 |
مختلف واقعات اور اسرائیلی روایات |
|
33۔نمرود کے شاہی جشن اور موت کا واقعہ |
434 |
34۔عصائے موسیٰ علیہ السلام اور اسرائیلیات |
437 |
35۔جہنم کی ایک وادی ویل اور اسرائیلیات |
439 |
36۔جنت کا ایک منظر اور اسرائیلیات |
440 |
37۔بھیڑیے کی گواہی کا واقعہ اور اسرائیلیات |
443 |
چار واقعات والی بلا تنقید وتبصرہ روایت پرتبصرہ |
444 |