علم اسماء الرجال راویانِ حدیث کی سوانحِ عمری اور تاریخ ہے، اس میں راویوں کے نام، حسب و نسب، قوم و وطن، علم و فضل، دیانت و تقویٰ، ذکاوت و حفظ، قوت و ضعف اور ان کی ولادت وغیرہ کا بیان ہوتا ہے، بغیر اس علم کے حدیث کی جانچ مشکل ہے راویوں کے حالات اور ان کے متعلق جرح و تعدیل کے سلسلہ میں جو کتابیں لکھی گئیں انہیں کتب اسماءالرجال کہتے ہیں۔ ان کتابوں سے راویوں کے حالات, ان کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات, ان کے شیوخ اور تلامذہ, ان کے متعلق ائمہ کی جرح و تعدیل, ان کے عقائد وغیرہ کا علم ہوتا ہے۔ ان کتابوں سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ کونسا راوی ثقہ تھا اور کونسا ضعیف۔ائمہ محدثین نے اس فن پر متعدد کتابیں لکھی ہیں۔ ز نظر کتاب ’’ ناقابل قبول راویوں کی کتاب‘‘ محترم جناب محمد سعید عمران صاحب کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں تدوینِ حدیث کے دور کی پانچ مشہور کتابوں سے استفادہ کر کے ایسے 3161 راویوں کے صرف نام بمعہ حوالہ حروف تہجی کی ترتیب سے اس کتاب میں درج کر دئیے ہیں۔ اورجن کتابوں سے استفادہ کیا ہے ان کا مکمل نام مع مصنف و ناشر اور ان کتابوں کے نام کا مخفف بھی ہر غیر مقبول راوی کے نام کے ساتھ لکھ دیا ہے ۔ احادیث کی تحقیق کرنے والے حضرات غیر مقبول رواۃ کے اسماء کو اس کتاب میں آسانی سے دیکھ کر اصل مراجع تک پہنچ سکتے ہیں۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
مصادر و مراجع |
1 |