اس امر میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ مسلمان خواتین ایک مسلم معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مسلمان عورت ماں کے روپ میں ہو یا بیٹی کے، بیوی ہو یا بہن اپنے گھر کو سنوارنے پر آئے تو جنت کا نمونہ بنا دیتی ہے، اور اگر بگاڑنے کی ٹھان لے تو جنت نشان گھرانے کو جہنم کی یاد دلاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی تاریخ کے ہر دور میں خواتین کی تعلیم و تربیت پر بے حد زور دیا جاتا رہا ہے۔ مصر کے مشہور شاعر حافظ ابراہیم کے الفاظ ہیں:’’ کہ ماں ایک درسگاہ ہے اور اس درسگاہ کو اگر سنوار دیا تو گویا ایک باصول اور پاکیزہ نسب والی قوم وجود میں آگئی۔‘‘ دنیا کے کسی مذہب اور کسی نظریۂ حیات نے عورت کو وہ عظمت نہیں بخشی جو اسلام نے عطا فرمائی۔ یہ اسلامی تعلیمات ہی کا فیضان تھا کہ مسلمانوں کے معاشرے میں امہات المومنین اور صحابیات مبشرات جیسی عظمت مآب مثالی خواتین پیدا ہوئیں جن کے سایۂ عاطفت میں عظیم علماء اور مجاہدینِ اسلام تربیت پاتے رہے۔ اسلام نے تقسیم کاری کے اصول پر مرد اور عورت کا دائرہ عمل الگ الگ کر دیا ہے۔ عورت کا فرض ہے کہ وہ گھر میں رہتے ہوئے اولاد کی سیرت سازی کے کام کو پوری یکسوئی اور سکونِ قلب کے ساتھ انجام دے۔ اور مرد کا فرض ہے کہ وہ معاشی ذمہ داریوں کا بار اپنے کندھوں پر اٹھائے۔ مسلمان عورت کے لیے اسلامی تعلیمات کا جاننا بے حد ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’مسلم خواتین کی خوبیاں‘‘دار الوطن ۔ریاض کی علمی کمیٹی کے تیار کردہ کتابچہ بعنوان صفات المرأة المسلمة کا اردو ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں اختصار کے ساتھ ایک مسلمان عورت کی اچھی صفات اور خصوصیات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر محترم کے ابو یاسر امین الرحمٰن عمری مدنی صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت حاصل کی ہے۔(م۔ا)
مقدمہ |
7 |
اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ مسلمان عورت کا تعلق کیسا ہوا؟ |
9 |
مسلمان عورت کا سلوک والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ کیسا ہو |
16 |
مسلمان عورت کا سلوک شوہر کے ساتھ کیسا ہو |
21 |
مسلمان عورت کا سلوک اپنے بچوں کے ساتھ کیسا ہو |
27 |
مسلمان عورت اپنی ذات کے ساتھ کیا سلوک کرے |
32 |
مسلمان عورت کا سلوک اپنی بہنوں اور سہیلیوں کیساتھ کیسا ہو |
40 |
مسلمان عورت کی بعض نمایاں خوبیاں |
48 |
حرف آخر |
56 |