پروفیسر ڈاکٹر جمیلہ شوکت (پ:1941ء) نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے (عربی، اسلامیات، تاریخ) کیا ۔ اور ’مسندِ عائشہ ؓ‘ پر تحقیق کے اعتراف میں کیمبرج یونیورسٹی، برطانیہ نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی۔ بطور استاد، ادارہ علوم اسلامیہ، پنجاب یونیورسٹی میں تدریس سے وابستہ (1966ء۔2000ء) رہیں اور بطور پروفیسر سبک دوش ہوئیں۔ ادارہ علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی کی چیئرپرسن، شیخ زاید اسلامک سینٹر کی ڈائریکٹر اور پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی آف اسلامک اینڈ اورینٹل لرننگ کی ڈین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ بطور نگران 50 سے زیادہ پی ایچ ڈی اور 20 سے زیادہ ایم فل تحقیق کاروں کو رہنمائی دی۔ لاہور کالج یونیورسٹی برائے خواتین میں بھی تدریسی خدمات انجام دیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل حکومتِ پاکستان کی رکن رہیں۔ پنجاب یونیورسٹی کے تین تحقیقی مجلوں: مجلہ تحقیق، الاضواء، القلم کی مدیراعلیٰ رہیں۔ 30 سے زائد تحقیقی مقالات اردو، عربی، انگریزی میں شائع ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ان کی مثالی خدمات کے اعتراف میں پروفیسر ایمریطس مقرر کیا ہے۔ ایم اے عربی میں اندلس کے معروف عالم و ادیب ابن عبدربہ (م328ھ) کی معروف کتاب العقد الفرید (جس کو اہلِ علم نے علم و ادب کا موسوعہ تسلیم کیا ہے) کے ایک جز کا اردو ترجمہ مع حواشی تحقیقی مقالہ پیش کیا ہے اور ایم تاریخ کے اختیاری پرچوں میں تاریخ اندلس کو اختیار کیا۔اس لیے موصوفہ کو تاریخ اور بالخصوص تاریخ ا ندلس سے خاص دلچسپی ر ہی۔ تاریخ اندلس سے یہ لگن اور دلچسپی زیر نظر’’ محدثین اندلس ایک تعارف ‘‘ لکھنے کا باعث بنی ۔ ڈاکٹر صاحبہ نے عربی زبان میں اس موضوع سے متعلق جابجا بکھرے مواد کو اکٹھا کرکے احسن انداز میں مرتب کرنے کی کوشش کی ہے ڈاکٹر صاحب ڈاکٹر صاحبہ نے اس کتاب میں دوسری صدی ہجری سے آٹھویں صدی تک کے محدثینِ اندلس کا تذکرہ مرتب کیا ہےا س کی تفصیل درج ذیل ہے: دوسری صدی کے چھے محدثین، تیسری صدی ہجری کے تیرہ محدثین، چوتھی صدی ہجری کے اڑتیس محدثین، پانچویں صدی ہجری کے اننچاس محدثین، چھٹی صدی ہجری کے بیالیس محدثین، ساتویں صدی ہجری کے انتیس محدثین، آٹھویں صدی ہجری کے گیارہ محدثین، اس کے علاوہ پچیس محدثات کے حالات کا تعارف بھی شاملِ کتاب ہے۔اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کی اس گراں قدر علمی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
دیباچہ |
21 |
مقدمہ |
27 |
اختصارات مصادر |
65 |
دوسری صدی ہجری |
|
معاویہ بن صالح بن حدیر الشامی |
69 |
محمد بن ابراہیم بن مزین الاودی |
71 |
زیاد بن عبد الرحمن بن زیاد اللخمی القرطبی |
72 |
محمد بن بشیر بن محمد المعافری |
73 |
الغازی بن قیس المقبری |
75 |
حبیب بن الولید بن حبیب القرطبی |
76 |
تیسری صدی ہجری |
|
عیسیٰ بن دینار الغافقی القرطبی |
81 |
یحییٰ بن یحییٰ بن کثیر المصمودی القرطبی |
82 |
عبد الملک بن حبیب بن سلیمان القرطبی |
85 |
محمد بن یحییٰ بن زکریا القرطبی |
178 |
احمد بن عبد اللہ اللخمی الاشبیلی |
180 |
محمدبن عبد اللہ المری الالبیری |
182 |
احمد بن محمد الطلبطلی |
185 |
پانچویں صدی ہجری |
|
احمد بن محمد بن احمد بن الحباب القرطبی |
191 |
ابراہیم بن محمد بن حسین شنظیر الطلبطلی |
192 |
احمد بن عبد الملک ابن المکوی الاشبیلی |
194 |
یحییٰ بن عبد الرحمن بن مسعود القرطبی |
196 |
عبد اللہ بن محمد یوسف القاضی |
197 |
عبد الرحمن بن عثمان الصدفی الطلبطلی |
201 |
احمد بن فتح بن عبد اللہ المعافری |
202 |
عبد الرحمن بن احمد التجیی |
204 |
عبد الرحمن بن عبد الوہرانی |
206 |
عبد الرحمن بن مروان الانصاری القنازعی |
207 |
محمد بن یحییٰ بن احمد التیمی القرطبی |
210 |
عبد الرحیم بن احمدالکتامی السبتی |
211 |
محمد بن عمر الفخار القرطبی |
212 |
عبد الرحمن بن احمد غرسیہ القرطبی |
215 |
عبد اللہ بن عبد الرحمن ذنین الصدفی |
216 |
یونس بن عبد اللہ بن محمدالمکی |
217 |
وہب بن مسرہ بن مفرج الحجاری |
132 |
محمد بن احمد اللؤلوی القرطبی |
134 |
احمد بن سعید بن حزم الصدفی المنتجیلی |
135 |
خالد بن سعد القرطبی |
136 |
اسحاق بن ابراہیم بن مسرہ الطلبطلی |
138 |
مسلمہ بن القاسم بن ابراہیم القرطبی |
139 |
منذر بن سعید البلوطی |
141 |
محمد بن معاویہ المروانی القرطبی |
143 |
محمد بن اسحاق بن السلیم القرطبی |
146 |