اسلامی تہذیب پانچ بنیادی عقائد پر مبنی ہے جو اجزائے ایمان بھی کہلاتے ہیں۔ یہ وہ بنیادی اور اصولی تعلیم ہے جو ہر زمانے کے نبی اپنے پیرو کاروں کو دیتے رہے ہیں ۔ اسلامی عقائد میں ایک خدا کو ماننا ، اس کے فرشتوں اور رسولوں ، آسمانی کتابوں اور آخرت کی زندگی پر ایمان لانا ضروری ہے ۔ اسلامی زندگی میں جوکام بھی بطور فرائض ( حکم ربی ، ہدایت رسول ﷺ) کیے جاتے ہیں وہ سب اسلامی تہذیب کے عنصر ہیں ۔ لہٰذ ا دین اسلام پر ایمان لانے والے شخص کی فکر اسلامی تعلیمات کے تابع ہوتی ہے اور یہی نظریات اس کی عملی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں ۔نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ مبارکہ نے ملتِ اسلامیہ کی زندگی کے ہر پہلو کے لئے راہنمائی فراہم کی ہے۔ ان میں سے ایک پہلو ثقافتی اور تہذیبی بھی ہے۔ دنیا کی تمام تہذیبوں اور ثقافتوں کے مقابلے میں اسلام کی تہذیب و ثقافت بالکل منفرد اور امتیازی خصوصیات کی حامل ہے۔ اس کی بنیادی وجہ وہ اُصول و ضوابط اور افکار و نظریات ہیں جو نبی اکرم ﷺ نے اپنے اُسوہ حسنہ کے ذریعے اُمتِ مسلمہ کو عطا فرمائے ہیں۔ ثقافت کی تمام ترجہات میں اُسوہ حسنہ سے ہمیں ایسی جامع راہنمائی میسر آتی ہے جس سے بیک وقت نظری، فکری اور عملی گوشوں کا احاطہ ہوتا ہے۔ ایسی جامعیت دنیا کی کسی دوسری تہذیب یا ثقافت میں موجود نہیں ہے۔ مغربی مفکرین اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں اپنے تمام تر تعصبات کے باوجود اسلام کی عظیم الشان تہذیب اور ثقافت کی نفی نہیں کر سکے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ملت اسلامیہ تہذیب وتقدیر ‘‘ جناب سراج منیر صاحب کی تصنیف ہے ۔اس کتاب کو انہوں دس ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔ان ابواب کے عناوین حسب ذیل ہیں ۔ اسلامیہ اور ادیان سامیہ کا مزاج، تاریخ اسلامی ک مطالعے کا مغربی منہاج، تاریخ اسلام وحدت وکثرت کےاصول ،مطالعۂ تہذیب کے اصول،اسلامی تہذیب بنیادی مباحث، روایت اور ذہن جدید کی کشمکش،روایتی اسلامی تہذیب میں فنون کا تصور،اسلام میں فنون مقدسہ کی جمالیاتی بنیادیں،عہد جدید میں ملت اسلامیہ مسائل اور امکانات، اسلامی تہذیب ایک گفتگو ۔ آخری باب صاحب کتاب جناب سراج منیر اور تحسین فراقی صاحب کی اسلامی تہذیب کے متعلق باہمی گفتگو پر مشتمل ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرفےچند |
15 |
تعارف |
17 |
تاریخی پس منظر |
23 |
تعریف |
23 |
مختصرتاریخ |
26 |
مقاصد |
30 |
قرآنی احکامات |
34 |
مسلم ممالک کی عمومی کیفیت |
35 |
موجودہ اقتصادی حالات |
35 |
موجودہ سیاسی حالات |
50 |
موجودہ روحانی حالات |
59 |
موجودہ فوجی صورتحال |
61 |
مسلمانوں کی قوت |
67 |
مسلمانوں کودرپیش روحانی مسائل |
79 |
اقتصادی مسائل |
105 |
تقابلی نظام ہائےمعیشت |
105 |
غربت |
111 |
معاشی نظم وضبط |
117 |
فوجی مسائل |
137 |
مسلمانوں کےفوجی خدشات |
137 |
کچھ تجربات |
148 |
سیاسی مسائل |
153 |
حکومتوں کی بےاعتباری |
153 |
تصادم |
159 |
وطن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں |
165 |
خارجی مسائل |
167 |
کیاکمزوریاں صرف مسلمانوں ہی کےلیے مخصوص ہیں |
171 |
غیرمسلموں سےتعلقات |
173 |
نقطہ ہائےنظرکاارتکاز |
187 |
مغرب کےساتھ نقطہ ہائےنظرکاارتکاز |
187 |
غیرمسلموں میں موجوداتحادی |
192 |
مسلمانوں کی پریشانیاں |
199 |
مسلمانوں کےلیے باعث تشویش اہم معاملات |
200 |
غیرمسلم حکومتوں کامذہب دشمن رویہ |
210 |
مغرب کی پریشانیاں |
215 |
اسلامی حکومتوں کاقیام |
233 |
اسلامی ریاست |
233 |
اعلان کردہ اسلامی حکومتوں کاتجربہ |
238 |
حقیقت کی پرکھ |
245 |
مسلمانوں کاکردار |
247 |
مسلم اکثریتی ملکوں میں مسلمانوں کاکردار |
247 |
امریکی مسلمانوں کاکردار |
252 |
امریکہ کی کچھ مسلم تنظیمیں |
262 |
یورپی اوردیگراقلیتی مسلمانوں کاکرداراورباعث تشویش امور |
274 |
مسلمانوں کی یکجہتی |
281 |
مسلمانوں کی حالت |
299 |
مسلمانوں کےلیے مثبت واقعات |
299 |
منفی واقعات |
301 |
مستقبل کی جہتیں |
305 |
تغیرپذیردنیااوراس کےمضمرات |
306 |
مشرق وسطی |
324 |
دیگرمسلمانوں کےساتھ مصالحت |
329 |
مسلم نشاۃ ثانیہ |
333 |
تدبراورحکمت عملیاں |
339 |
حکمت عملی کےساتھ منصوبہ بندی |
339 |
فوجی اورفنی منصوبہ بندی |
345 |
حتمی نتائج اورسفارشات |
353 |
روحانی مسائل |
356 |
فوجی مسائل |
360 |
اقتصادی مسائل |
364 |
سیاسی مسائل |
367 |
خلاصہ |
378 |
مزیدمطالعہ کےمتقاضی موضوعات |
381 |
کچھ منصف کےبارےمیں |
386 |