سورۃ الحجرات قرآن مجید کی 49 ویں سورت جو نبی کریم ﷺ کی مدنی زندگی میں نازل ہوئی۔ اس سورت میں 2 رکوع اور 18 آیات ہیں۔یہ سورت ایک ہی دفعہ نازل نہیں کی گئی بلکہ حسب ِضرورت اس کانزول کئی حصوں او رمختلف اوقات میں ہوا ۔اس سورت میں ایجاز واختصار کے ساتھ ایسے اہم مضامین بیان کیے گئے ہیں۔جن پر اعتقاد ،اخلاق،سیرت،اور کردار کا خوبصورت اور پائیدار محل تعمیر کیا جاسکتا ہے ۔اور ایک اسلامی معاشرہ میں امن، محبت ، انس اور ایثار کی فضا پیدا کی جاسکتی ہے۔یعنی اس سورت کااجمالی موضوع اہل ایمان اورمسلمانوں کے ان امور کی اصلاح ہے جن کا تعلق ان کے باہمی معاملات او رمجمتع اسلامی سے ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’خطبات سورۃ الحجرات ‘‘ پروفیسر حافظ عبد الستار حامد ﷾ کے سورۃ الحجرات سےمتعلق دسمبر 2010ء تا مارچ 2011ء تفسیری خطبات کامجموعہ ہے ۔موصوف نےاس سورۂ مبارکہ کی تشریحات ، توضیحات وتفسیر کو خطبا ت جمعہ میں مکمل بیان کیا بعد ازاں افادۂ عام کے لیے اسے کتابی صورت میں مرتب کیا ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں ہر واقعہ، ہر حدیث اور ہربات مستند اور باحوالہ تحریرکرنے کی کوشش کی ہے ۔خطیبانہ انداز میں یہ سورۃالحجرات کی کی منفرد تفسیر ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
11 |
فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کااحترام |
13 |
سورۃ کاتعارف |
13 |
سورۃ کے مضامین |
14 |
وجہ تسمیہ |
16 |
حجرہ عائشہ رضی اللہ عنہا |
17 |
آیت کےمفاہیم |
20 |
لیس منی |
21 |
فیصلہ رسول کی حیثیت |
27 |
فاروق اعظم کافیصلہ |
30 |
افسوس صد افسوس |
34 |
الفاظ میں تبدیلی |
38 |
(2)تقوی کی اہمیت وضرورت |
40 |
اللہ تعالی سے ڈرو |
41 |
تقوی کا مفہوم |
44 |
تقوی کامقام |
45 |
فلسفہ عبادات |
49 |
تعمیر مسجد اورتقوی |
51 |
تقوی کالباس |
54 |
تبلیغ نوح علیہ السلام |
56 |
دیگر انبیائے کرام علیہم السلام |
58 |
سیدنا ابراہیم علیہ السلام |
60 |
وصیت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم |
64 |
تقوی کی برکات اورثمرات |
65 |
(3)ذاتِ رسول کااحترام |
70 |
تمہیدی کلمات |
71 |
احترام رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت |
73 |
صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کاعجب انداز |
82 |
احترام رسالت کے پہلو |
84 |
اجازت حاصل کریں |
84 |
آگے نہ بڑھیں |
89 |
امامت آپ کروائیں |
90 |
ذومعنی الفاظ استعمال نہ کریں |
92 |
آواز بلند نہ کریں |
93 |
شان نزول |
94 |
ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی فکرمندی |
96 |
اخلاقی اصول |
97 |
حدیث رسول کااحترام |
98 |
(4)نام رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے آداب |
101 |
افتتاحی کلمات |
102 |
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذاتی نام |
103 |
ذاتی ناموں کے معانی |
106 |
صفاتی ناموں کی تعداد |
109 |
چند قرآنی اسماءمبارکات |
110 |
مزید قرآنی نام |
114 |
اسماءرسول بزبان رسول |
120 |
نام لے کر آواز نہ دیں |
125 |
ندائے یامحمد |
128 |
نام سن کردرودشریف |
130 |
درودنہ پڑھنے والے |
132 |
ضروری وضاحت |
134 |
(5)صحابہ کرام کے امتحانات |
136 |
صحابہ کرام اورتقوی |
141 |
صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم کاامتحان |
144 |
صحابہ کرام کاامتحانی سنٹر نمبر1 |
147 |
علامہ اقبال اورسیدنا بلال رضی اللہ عنہ |
149 |
امتحانی سنٹر نمبر2 |
151 |
امتحانی سنٹر نمبر3 |
157 |
دیگر امتحانی سنٹرز |
162 |
(6)گستاخان رسول کاانجام |
171 |
ربط خطبات |
172 |
باادب اوربے ادب |
174 |
گستاخ رسول ....ابو لہب |
183 |
ابولہب کانام کیوں؟ |
187 |
یہودی گستاخ کعب بن اشرف |
194 |
قتل رسول کےقتل کاحکم |
198 |
گستاخ رسول کی سزا سرتن سے جدا |
201 |
گستاخ مصطفی ...ابورافع کاقتل |
203 |
(7)تحقیق خبر |
210 |
قبیلہ بنو مصطلق کاتعارف |
213 |
سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا |
214 |
حارث کاقبول اسلام |
216 |
آیت حجرات کاشان نزول |
219 |
خالد بن ولید کادستہ |
223 |
(8)صحابہ کرام کامثالی ایمان |
242 |
اوصاف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم |
244 |
انتخاب الہی |
248 |
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت ایمان |
256 |
جناب سعد رضی اللہ عنہ کااعلان حق |
266 |
خبیب رضی اللہ عنہ کی کرامت وشہادت |
270 |
گناہوں سے نفرت |
273 |
(9)اہل ایمان کے درمیان صلح |
276 |
باہمی لڑائی کی مذمت |
278 |
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کاطرز عمل |
281 |
صلح کےلئے جھوٹ بولنا جائز ہے |
283 |
شان نزول |
284 |
اوس اورخزرج کےمابین اختلاف |
286 |
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری |
288 |
میاں بیوی کے درمیان صلح |
291 |
طلاق اورحلالہ |
292 |
سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کامصالحانہ کردار |
295 |
سیدنا حسن اورسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہما کی صلح |
297 |
منافقین کی سازش |
299 |
(10)اسلامی اخوت |
304 |
(11)معاشرتی آداب |
332 |
(12)بدگمانی اورجاسوسی |
359 |
(13)غیبت کی مذمت |
394 |
(14)انسانی مساوات |
428 |
(15)ایمان اوراسلام |
455 |
(16)اطاعت رسول کے فوائد |
478 |
(17)حقیقی مومن کی پہچان |
508 |
(18)علم الہی کی وسعت |
534 |
شان نزول |
535 |
اللہ تعالی تو وہ ہے |
535 |
غیب کیا ہے |
538 |
غیب کی کنجیاں |
540 |
پانچ غیبی امور |
542 |
علم غیب اورآدم علیہ السلام |
552 |
انبیاءکرام علیہم السلام غیب دان نہیں |
555 |
اگرمیں غیب دان ہوتا |
556 |
اظہارتشکروامتنان |
560 |