الاسرار المرفوعہ فی الاخبار الموضوعہ ( مقالہ پی ایچ ڈی )

  • صفحات: 565
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14125 (PKR)
(بدھ 10 اکتوبر 2018ء) ناشر : دار القرآن و السنہ مردان

بلاشبہ اسلام کے جملہ عقائد واعمال کی بنیاد کتاب وسنت پر ہے اور حدیث در حقیقت کتاب اللہ  کی شارح اور مفسر ہے  اور اسی کی عملی تطبیق کا دوسرا نام سنت ہے ۔نبی کریمﷺکو جوامع الکلم دیئے اور آپ  کوبلاغت کے اعلیٰ وصف سے نوازہ گیا ۔ جب آپﷺ اپنے بلیغانہ انداز میں  کتاب اللہ  کے اجمال کی تفسیر فرماتے تو کسی  سائل کو اس کے سوال کا فی البدیہہ جواب دیتے۔ تو سامعین اس میں ایک خاص قسم کی لذت محسوس کرتے اوراسلوبِ بیان اس قدر ساحرانہ ہوتا کہ وقت کے  شعراء اور بلغاء بھی  باوجود قدرت  کے اس  سے متاثر ہوئے  بغیر نہ رہتے ۔احادیثِ مبارکہ گوآپﷺ کی  زندگی میں مدون نہیں ہوئیں تھی تاہم جو لفظ بھی  نبیﷺ کی زبانِ مبارکہ سے  نکلتا وہ ہزار ہا انسانوں کے قلوب واذہان میں محفوظ ہو جاتا اور نہ صرف محفوظ ہوتا بلکہ  صحابہ کرام ﷢ ا س کے حفظ وابلاغ اور اس پر عمل کے لیے فریفتہ نظر آتے  ۔یہی  وجہ تھی کہ آنحصرت ﷺ کے سفر وحضر،حرب وسلم، اکل وشرب اور  سرور وحزن کے  تمام واقعات ہزارہا انسانوں کے پاس آپ کی زندگی میں ہی  محفوظ  ہوچکے تھے کہ تاریخ انسانی  میں اس کی نظیر  نہیں ملتی اور نہ  ہی آئندہ ایسا ہونا ممکن ہے ۔خیر القرون کے گزر نے تک ایک طرف تو حدیث کی باقاعدہ تدوین نہ  ہوسکی اور دوسری طرف حضرت عثمان ﷜ کی شہادت  کے ساتھ  ہی دور ِ فتنہ  شروع ہوگیا  جس کی  طرف احادیث میں اشارات پائے جاتے  ہیں۔ پھر یہ  فتن کسی ایک جہت سے رونما نہیں ہوئے  بلکہ سیاسی اور مذہبی فتنے اس کثرت سے ابھرے کہ ان پر کنٹرول  ناممکن ہوگیا۔ان فتنوں میں  ایک فتنہ وضع حدیث کا تھا۔اس فتنہ کے سد باب کے لیے  گو پہلی صدی ہجری کےاختتام پر ہی  بعض علمائے تابعین نے کوششیں شروع  کردی تھی۔اور پھر اس   کے  بعد  وضع  حدیث کے اس فتنہ کوروکنے کےلیے ائمہ محدثین نے صرف احادیث کوجمع کردینے   کو ہی کافی  نہیں سمجھا بلکہ سنت کی حفاظت کے لیے  علل حدیث، جرح وتعدیل،  اور نقد رجال کے قواعد اور معاییر قائم کئے ،اسانید کے درجات مقرر  کئے ۔ ثقات اور ضعفاء رواۃ پر مستقل تالیفات مرتب  کیں­۔ اور مجروح رواۃ کے عیوب بیان کئے ۔موضوع احادیث  کو الگ جمع کیا   او ررواۃ حدیث کےلیے  معاجم ترتیب دیں۔جس سے ہر جہت سے صحیح ، ضعیف ،موضوع احادیث کی  تمیز امت کے سامنے آگئی۔اس سلسلے میں  ماضی قریب میں  شیخ البانی کی  کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ الأسرار المرفوعة في الاخبار الموضوعة‘‘ معروف  حنفی عالم  نور الدین علی بن  سلطان  المروف ملاعلی  القاری﷫ کی موضوع  احادیث  پر مشتمل كتاب کا اردو ترجمہ   ہے۔ جناب ڈاکٹر سراج الاسلام حنیف نے  ا س کا ترجمہ کرنے کے ساتھ  اس پر تحقیق  وتعلیق کاکام بھی کیا ہے  اور مقدمۃ التحقیق کے  عنوان  سے تقریباسو صفحات پر مشتمل  علمی مقدمہ  تحریرکیا ہے جس میں  حدیث  موضوع  کے متعلق مفید معلومات کے علاوہ  اسی کتاب کا ’’موضوعات کبیر‘‘ کے  نام  سے مکتبہ نعمانیہ ،لاہور  سے  مطبوعہ ترجمہ میں  مترجم   کے ترجمہ کی اغلاط  کی طرف توجہ بھی دلائی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مترجم کی   اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(م۔ا) 

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

8

موضوع حدیث بیان کرناگناہ ہے

9

واضعین حدیث کی قسمیں

14

زنادقہ اوربےدین

14

بعض عبادوزہاد

18

بعض فقہاء

21

مذہبی متعصبین

23

بعض معاندین

23

درباری ملا

24

علم کی نمائش کرنےوالےواعظ

25

غلط فہمی

28

بعض تاجر

29

اپنےخصم کوخاموش کرنےوالے

29

ذاتی فائدہ کےطلب گار

30

مدعیان بزرگی

30

نیکی کی نیت سےگھڑنےوالے

31

قراءت قرآن سےمتعلق

32

جعل سازی جاننےکےذرائع

34

واضع خوداعتراف کرے

34

روایت میں رکاکت وسطحیت ہو

35

روایت انبیاءکےکلام کےمشابہ نہ ہو

35

روایت میں بےڈھنگی بات ہو

35

روایت حس اورمشاہدہ کےخلاف ہو

35

روایت بیان کرنےوالاواضح دروغ گواوربےدین ہو

36

روایت میں معمولی کام بھاری ثواب کاذکرہو

36

روایت میں معمولی کام پرشدیدوعیدکاذکرہو

36

روایت کےخلاف صحیح شواہدموجودہوں

36

روایت تاریخی حقائق کےخلاف ہو

37

روایت اطباءاورچٹکلہ بازوں کےکلام کےمشابہ ہو

37

روایت شہوت کی رغبت دلاتی ہو

37

روایت اصول اخلاق کےخلاف ہو

37

روایت صراحت قرآن کےخلاف ہو

38

روایت قرآن وسنت کےاصول کےخلاف ہو

38

موضوع روایات  پرمشتمل کتابیں

38

ملی علی قاری

42

ملاعلی قاری کی تصانیف

51

الاسرارالمرفوعۃ فی الاخبارالموضوعۃ کاارودترجمہ

53

الاسرارالمرفوعۃ فی الاخبارالموضوعۃ

102

حدیث :من کذب علی متعمداکےطرق

102

مقدمۃ

102

حدیث :من کذب علی متعمداگوسوسےزیادہ صحابہ نےروایت کیا

141

فصل: جھوٹی روایت بیان کرناحرام ہے

145

فصل:واعظین اورقصہ گوحدیث سےناواقف ہوتےہیں

153

فصل:ابن کرام کی چندروایات کاحکم

155

فصل:جرح رواۃ غیبت نہیں

159

فصل:واعظین کاجھوٹ

166

فصل:زنادقہ کی وضع کردہ روایات اورقصہ گوداعظین کی  مذمت

174

فصل:وعظ کون کرے.؟

176

فصل:حدیث کی قسمیں

187

الاسرارالمرعوۃ

194

حرف الهمزة

194

حرف الباء

300

حرف التاء

315

حرف الثاء

341

حرف الجيم

343

حرف لحاء

350

حرف الخاء

374

حرف الدال

384

حرف الذال

390

حرف الراء

393

حرف الزاء

402

حرف السين

407

حرف الشين

420

حرف الصاد

433

حرف الضاد

444

حرف الطاء

447

حرف الظاء

450

حرف العين

453

حرف الغين

464

حرف الفاء

468

حرف القاف

480

حرف الكاف

488

علمي فهارس

507

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 74518
  • اس ہفتے کے قارئین 108346
  • اس ماہ کے قارئین 1725073
  • کل قارئین111046511
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست