رعایا کے حکمرانوں پر حقوق یہ ہیں کہ وہ اس امانت کو قائم رکھیں جو اللہ تعالیٰ نے اُن کے ذمے رکھی ہے۔وہ رعیت کی خیرخواہی کے کام سر انجام دینا لازم سمجھیں اور ایسی متوازن راہ پر چلیں جو دُنوی اور اُخروی مصلحتوں کی کفیل ہو۔اورحکمرانوں کے رعایا پر حقوق یہ ہیں کہ وہ حکمرانوں کی بھلائی اور خیر خواہی کے جذبے سے صحیح مشورے دیں۔انہیں نصیحت کرتے رہیں تاکہ وہ راہ راست پر قائم رہیں ۔اگر وہ راہ حق سے ہٹنے لگیں تو انہیں راہ راست کی طرف بلائیں ،ان کے حکم بجا لانے میں اللہ کی نافرمانی نہ ہو تی ہو تو اسے بجا لائیں کیونکہ اسی صورت میں سلطنت کا کام اور انتظام درست رہ سکتا ہے اور اور اگر حکمرانوں کی مخالفت اور نافرمانی کی جائے تو انارکی پھیل جائے گی اور سب کام بگڑ جائیں گے،اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی ،اپنے رسول اور حکمرانوں کی اطاعت کا حکم دیا ہے۔ شیخ ابو عمر عبد العزیز النوستانی حفظہ اللہ نےزیر نظر کتاب ’’حکمران اور رعایا کے شرعی تعلقات‘‘ حکمرانوں اور رعایا کے باہمی حقوق کو پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حکمران اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک بڑی نعمت ہے |
24 |
رعایا پر حاکم وقت کی عزت و تکریم کرنا فرض ہے |
32 |
رعایا پر لازم ہے کہ ہر حال میں اپنے حکمران کی اطاعت کریں |
39 |
رعایا پر لازم ہے کہ وہ مثبت نتائج کے لیے اپنے حکام کی بہتری کے لیے دعا کریں |
60 |
حکمران کو علیحدگی میں نصیحت کرنی چاہیے |
66 |
حکمرانوں کے ظلم پر صبر کرنا |
80 |
ہر ایک ملک اور علاقے کے حکمران کی اطاعت ان کی عوام پر فرض ہے |
85 |
عظیم فریضہ جہاد بھی حکمرانوں کی معیت میں کیا جائے گا |
91 |
رمضان اور عید بھی حکمرانوں کے ساتھ ہی کرنا ہو گی |
105 |
فرقہ واریت چھوڑ کر اپنی حکومت کے ساتھ متحد ہو جانا ضروری ہے |
111 |