جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالٰی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔‘‘( جامع ترمذی: 2914 )’’ صاحب قرآن ‘‘سے مراد حافظِ قرآن ہے اس لیے کہ نبی ﷺکا فرمان ہے یؤم القوم اقرؤهم لکتاب الله ’’یعنی لوگوں کی امامت وہ کرائےجو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو ۔‘‘تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے ، لہذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہو۔ زیر نظر کتاب ’’آپ قرآن مجید کیسے حفظ کریں؟ حفظ ِ قرآن کے بنیادی قواعد اور عمل طریقے ‘ ڈاکٹر یحییٰ بن عبد الرزاق غوثانی﷾ کی کتاب كيف تحفظ القرآن الكريم قواعد أساسية وطرق عملية کا اردو ترجمہ وتخلیص ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب کو علمی انداز میں اور حفظِ قرآن کے بنیادی قواعد کی روشنی میں تالیف کیا ہے اور جدید منہجی اسلوب کے ساتھ قرآن حفظ کرنے کے مختلف طریقے اور اسالیب بیان کیے ہیں ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں اس قدر مفید اہم ہے کہ اس کتاب کو اس قدر مقبولیت حاصل ہوئی کہ تحفیظ القرآن کا عالمی پروگرام چلانے والے ایک ادارے نے نہ صرف اسے اپنے نصاب میں شامل کیا بلکہ انہوں نے30 سے زائد ممالک میں اس کتاب کو تقسیم کیا ہے۔ یہ منفرد،جامع ، عام فہم اوردلچسپ کتاب ہے جو دینی مدارس، اسکولز، اور کالجز کےطلبہ، اہل علم، بزنس مین، مصروف ترین حضرات اور پیشہ ور لوگوں کےلیے یکساں مفید ہے ۔اس کتاب کی افادیت کےپیش نظر مولانا محمد ابرار الحق نے اصل کتاب کی تخلیص وترجمانی کا انجام دیا ہے۔پاکستان میں شیخ القراء قاری محمد ابراہیم میرمحمدی ﷾ نے اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اپنے شاگرد رشید حافظ فیض اللہ ناصر﷾ سے اس کتاب کا آسان فہم ترجمہ کر وا کر ’’ حفظ قرآن کے 25 آسان طریقے‘‘ کے نام شائع کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف ، مترجم اور ناشرین کی جہود کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تفصیلات کتاب |
4 |
انتساب |
4 |
فہرست مضامین |
4 |
رائے گرامی حضرت مولانا ریاست علی صاحب بجنوری مدظلہ |
9 |
مقدمہ کتاب |
10 |
عالم اسلام کے اکابر علماء و فضلا کی تقاریظ سے اقتباسات |
12 |
مترجم کی باتیں |
13 |
مقدمہ مولف |
16 |
فصل اول تمہید |
19 |
حفاظت قرآن کا ربانی انتظام |
20 |
کتاب اللہ اور حاملین قرآن کی فضیلت |
21 |
آموختہ اور دورکا وجوب اور نسیان پروعید |
23 |
تحصیل علم کی شرائط |
25 |
حفظ قرآن کے سلسلہ میں عمومی قواعداوربنیادی ضوابط |
27 |
اخلاص |
28 |
بچپن کا حفظ |
29 |
مناسب وقت کا انتخاب |
31 |
موزوںجگہ کا انتخاب |
32 |
تجوید اورنغمہ کے ساتھ بلندآوازمیں تلاوت |
35 |
ایکہی طبعہ والی مصحف پر اکتفا کرنا |
37 |
حفظ سے قبل تصحیح تلاوت |
38 |
ربط کی اہمیت اور طریقہ کار |
39 |
تکرار |
40 |
یومیہ باقاعدہ حفظ |
42 |
آہستہ اورسکون کے ساتھ حفظ کرنا |
44 |
متشابہات پرخوب توجہ دینا |
46 |
تجربہ کار استاد کے ساتھ جڑے رہنا |
48 |
آیتوں پر نظر جمانا |
51 |
حفظ اور عمل کا جوڑ |
52 |
آموختہ کا منظم کرنا |
54 |
جامع فہم |
55 |
ذاتی شوق اور اندرونی رغبت |
58 |
فصل ثالث عملی اور تطبیقی طریقےاور مفید وسائل وذرائع |
63 |
ایک مجرب اسلوب |
65 |
برصغیر ہند و پاک کا نہج |
69 |
دورکنی طریقہ |
71 |
کاروں میں ضائع ہونے والے وقت سے استفادہ |
72 |
پیشہ ور لوگوں کی تکنییک |
74 |
عقل باطل کی مشغولیت سے استفادہ |
76 |
اپنی آوازکے ذریعہ حفظ |
80 |
بچہ کو خوداس کی آوازکےذریعہ حفظ کرانا |
81 |
حفظہ بذریعہ کتابت |
84 |
تختہ سیاہ سے استفادہ |
85 |
تختی کا استعمال |
87 |
انعامی مقابلے |
88 |
صفحہ کے آخری حصہ سےحفظ کرن |
91 |
سطریہ مطر منتقل ہونا |
92 |
کمپیوٹر کا استعمال |
93 |
کسی خاص وقتسے جوڑنا |
94 |
موثرواقعات سے مربوط کرنا |
95 |
محسوسات سے مربوط کرنا |
97 |
فہم آیات پر اعتماد کرنا |
99 |
نابینا حضرات کا طریقہ کار |
101 |
مساجد میں حفظ کے حلقے |
103 |
دائرہ میں گھومنا |
105 |
ازبکی نہج |
107 |
ترکی اسلوب |
108 |
سچے قصےفنی مناظرے سےمربوط کرنا |
110 |
مفید اور مقوی غذائیں |
112 |
شہد |
112 |
ایک مفیدنسخہ |
112 |
کشمش |
112 |
گائے کا دودھ |
113 |
آب زمزم |
113 |
مچہلی |
113 |
کثرت طعام کا مضر ہونا |
114 |
فصل رابع آموختہ اوردور |
115 |
انفرادی آموختہ |
115 |
تسدیس |
115 |
تسبیع |
115 |
ایک دہے میں ختم |
116 |
تخصیص اور تکرار کا وصول |
118 |
بیک وقت دو ختم |
118 |
یک ماہی ختم |
118 |
نمازوں میں دور |
119 |
کیسٹس کی سماعت |
119 |
ازسر نوحفظ |
119 |
دو رکنی آموختہ |
120 |
اسباق کا آموختہ |
120 |
ہم سبق کے ساتھ آموختہ |
120 |
معارضہ جبر مکیہ |
120 |
آموختہ اور دورکی بعض عجیب و غریب صورتیں |
121 |
مغربی طریقہ |
122 |
اجتماعی مراجعہ |
122 |
قیدیوں کا ایک دلچسپ واقعہ |
123 |
فصل خامس |
125 |
ہدایات وتنبیہات برائے حفاظ کرام |
127 |
حاملین قرآن طلبہ علم اور نوجوانوں |
129 |
خاتمہ |
133 |
فہرست بنیادی مقولات |
134 |
حواشی |
137 |
مصادر و مراجع |
138 |
تعارف مولف |
138 |
مترجم بیک نظر |
140 |
اس کتاب سے استفادہ کا طریقہ طار |
142 |
یادداشت |
144 |