صحابہ نام ہے ان نفوسِ قدسیہ کا جنہوں نے محبوب ومصدوق رسول ﷺ کے روئے مبارک کو دیکھا اور اس زمانۂ نبوی کی تجلیات ِایمانی کو اپنے ایمان وعمل میں پوری طرح سمونے کی کوشش کی ۔ صحابی کا مطلب ہے دوست یاساتھی شرعی اصطلاح میں صحابی سے مراد رسول اکرم ﷺکا وہ ساتھی ہے جو آپ پر ایمان لایا،آپ ﷺ کی زیارت کی اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوا ۔ صحابی کالفظ رسول اللہﷺ کے ساتھیوں کے ساتھ کے خاص ہے لہذاب یہ لفظ کوئی دوسراا شخص اپنے ساتھیوں کےلیے استعمال نہیں کرسکتا۔ اسی طرح سیدات صحابیات وہ عظیم خواتین ہیں جنہوں نے نبی کریم ﷺ کودیکھا اور ان پر ایمان لائیں اور ایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوئیں۔انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام وصحابیات سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام کے ایمان ووفا کا انداز اللہ کو اس قدر پسند آیا کہ اسے بعد میں آنے والے ہر ایمان لانے والے کے لیے کسوٹی قرار دے دیا۔یو ں تو حیطہ اسلام میں آنے کے بعد صحابہ کرام کی زندگی کاہر گوشہ تاب ناک ہے لیکن بعض پہلو اس قدر درخشاں ،منفرد اور ایمان افروز ہیں کہ ان کو پڑہنے اور سننے والا دنیا کا کوئی بھی شخص متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ صحابہ کرام وصحابیات ؓن کےایمان افروز تذکرے سوانح حیا ت کے حوالے سے ائمہ محدثین او راہل علم کئی کتب تصنیف کی ہیں عربی زبان میں الاصابہ اور اسد الغابہ وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔اور اسی طرح اردو زبان میں کئی مو جو د کتب موحود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ عظیم مسلمان شخصیات ‘‘ کلیم چغتائی کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب دراصل موصو ف ماہانہ’’ رابطہ‘‘ کراچی میں مفید سلسلۂ مضامین ’’ تاریخ سے ایک ورق‘‘ عنوا ن سے شائع ہونے والے مضامین کی کتابی صورت ہے ۔ جس میں صحابہ کرام بزرگان دین اور علمائے عظام کے علاوہ کامیاب عظیم حکمرانوں جرنیلوں اور فاتحین کا تذکرہ شائع کیا جاتا رہا۔یہ تمام مضامین کلیم چغتائی صاحب نے نہایت شوق اور محنت سے تحریر کیے ۔ بعد ازاں ٹائم مینجمنٹ کلب ،کراچی نے ان سلسلہ وار مضامین کو ’’ عظیم مسلمان شخصیت‘‘ کے عنوان کے تحت 8کتابوں کے سلسلے ( سیریز) کی صورت میں شائع کیا تو قارئین کے حلقے میں اسےبہت سراہا گیا ہے۔ پھر ان 8 کتب کو قارئین کی سہولت کی خاطر یکجا کر کے ایک جلد میں شائع کیا گیا ہے۔(ان آٹھ کتب کے عنوانات یہ ہیں۔ رفیقانِ محمد ﷺ،امت کےمحسنین، صاحبان باصفا،مسلم تہذیب کےپاسبان ،ریگزاروں کےامین،ادوار ِزریں، وسط ایشیا کےجواہر،ہند کےحکمران) عظیم مسلمان شخصیات کےسلسلے کی ان آٹھ کتب میں پہلی تین ان پاکیزہ نفوس کی بلند سیرتوں کے تذکروں پر مشتمل ہیں جو دین اسلام کی جیتی جاگتی تصویر تھے ۔ بقیہ پانچ کتب مختلف قابل تحسین مسلمان حکمرانوں کے حالاتِ زندگی ،اوصاف اورکارناموں کا احاطہ کرتی ہیں ۔ ان کتب کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ مسلمانوں میں کس قدر صاحب ایمان ، روشن سیرتوں کی مالک اور لائق صد تکریم شخصیات موجود تھیں او رکتنے باکردار دین دار، خدا ترس ، انصاف پسند، علم دوست ، اچھے منتظم اوردلیر حکمران جہاں بانی کےفرائض انجام دے چکے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرتب و ناشرین کتا ب ہذا کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
7 |
تعارف وتشکر |
8 |
رفیقان محمدﷺ |
11 |
حضرت خدیجہ الکبریٰ ؓ |
17 |
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ |
22 |
حضرت فاطمۃ الزہرا ؓ |
29 |
حضرت اسماءبنت ابی بکر ؓ |
36 |
حضرت ام ایمن ؓ |
38 |
حضرت ام عمارہ ؓ |
40 |
حضرت ابوذرغفاری |
43 |
حضرت عبداللہ بن مسعود |
48 |
حضرت بلال |
53 |
حضرت سعدبن ابی وقاص |
57 |
حضرت عبدالرحمٰن بن عوف |
62 |
حضرت ابوہریرہ |
66 |
حضرت ابوایوب انصاری |
71 |
حضرت سلمان فارسی |
79 |
امت کےمحسنین |
87 |
حضرت عمربن عبدالعزیز |
93 |
حضرت امام ابوحنیفہ |
98 |
حضرت امام مالک |
103 |
حضرت امام ابویوسف |
108 |
حضرت سفیان ثوری |
114 |
حضرت عبداللہ بن مبارک |
119 |
حضرت امام محمد بن الحسن الشیبانی |
123 |
حضرت امام شافعی |
130 |
حضرت امام احمدبن حنبل |
134 |
حضرت امام بخاری |
139 |
حضرت ابوداؤد |
146 |
حضرت امام مسلم بن حجاج |
152 |
حضرت امام ابوعیسیٰ ترمذی |
157 |
حضرت ابوعبدالرحمن نسانی |
163 |
امام غزالی |
168 |
امام ابن تیمیہ |
174 |
ابن الجزری |
182 |
شاہ ولی اللہ |
189 |
صاحبان باصفا |
195 |
حضرت حسن بصری |
201 |
حضرت جنیدبغدادی |
205 |
سیدعلی ہجویری |
212 |
سیدعبدالقادرجیلانی |
219 |
حضرت خواجہ معین الدین چشتی |
226 |
حضرت بہاالدین زکریاملتانی |
232 |
حضرت فریدالدین گنج شکر |
238 |
مولاناجلال الدین رومی |
245 |
حضرت نظام الدین اولیاء |
251 |
حضرت شرف الدین احمدبن یحییٰ منیری |
259 |
حضرت نصیرالدین محمودچراغ دہلی |
265 |
حضرت مخدوم جہانیاں حہاں گشت |
271 |
مولاناعبدالرحمٰن جامی |
277 |
مولانااحمدرضا خان بریلوی |
283 |
مولاناانورشاہ کشمیری |
289 |
معتصم باللہ |
345 |
مہتدی باللہ |
351 |
ابوالعباس معتصدباللہ |
357 |
مستنصرباللہ |
362 |
مدرسہ مستنصریہ |
366 |
متوکل علی اللہ |
368 |
بغداد |
376 |