اسرائیلیات سے مراد یہود و نصاریٰ کے وہ قصص اور واقعات ہیں جو حقیقی یا ظاہری طور پر اسلام قبول کرلینے والے یہود ونصاریٰ نے بیان کئے۔ان میں کچھ وہ روایات ہیں جن کی صحت کی تائید قرآن و سنت سے ہوتی ہو، یہ روایات صحیح ہونگی اور انہیں قبول کرلیا جائے گا۔جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:’’ میری باتیں لوگوں کو پہنچاؤ اگرچہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو اور بنی اسرائیل سے جو سنو اسے بھی بیان کرو۔اس میں کوئی حرج نہیں لیکن جو شخص جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے گا تو وہ اپنا ٹھکانہ دوذخ میں تلاش کرے‘‘ اور کچھ وہ اسرائیلی روایات جو قرآن و سنت کی نصوصِ صریحہ کے خلاف ہوں، وہ نہ توصحیح ہونگی اور نہ حجت بنیں گی۔بہت سے مفسرین نے اپنی تفاسیر کو بنی اسرائیل کے قصوں سے بھر دیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’عربی کتب تفسیر پر اسرائیلی روایات کے اثرات تفسیر بیضاوی کے خصوصی مطالعہ کے ساتھ ‘‘ جناب جا وید احسن صاحب کا وہ تحقیقی مقالہ ہے جسے انہوں نے 2013ء میں مسلم یونیورسٹی ، علی گڑھ میں پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے ۔یہ مقالہ ایک مقدمہ اور چار ابواب پر مشمل ہے ۔مقالہ نگار نے مقدمہ میں قرآن مجید کا دیگر آسمانی کتابوں سے تعلق کو بیان کیا ہے۔پہلے باب کا عنوان ’’ اسرائیلیات ۔چند ماحث‘‘ دوسرا باب ’’ چند مشہور راویان اسرائیلیات‘‘ سے موسوم ہے،تیسرے باب کا عنوان ’’ کتب تفسیر کی اہم کتابوں میں اسرائیلیات‘‘ ہے ، جبکہ چوتھا باب ’’تفسیر بیضاوی ۔ایک مطالعہ‘‘ کے عنوان سے رقم کیا گیا ہے ۔ (م۔ا)
مقدمہ |
1۔11 |
باب اول :ا سرائیلیات ۔ چند بنیادی مباحث |
12۔66 |
فصل اول ۔ اسرائیلیات کا مفہوم |
13۔16 |
اسرائیلیات لغۃً |
13 |
اسرائیلیات : اصطلاحاً |
13 |
فصل دوم ۔ تفاسیر میں اسرائیلی روایات کے بار پر نے کے اسباب |
17۔38 |
تمہید |
17 |
مرحلۃ الروایۃ |
20 |
مرحلۃ التدوین |
30 |
۱۔تشیع اور وضع حدیث |
33 |
۲۔قصہ گوواعظین کی کثرت |
35 |
۳۔صلحاء اور عابدوں نے بھی احادیث وضع کیں |
37 |
فصل سوم ۔ا سرائیلیات کی قسمیں اور ان کی شرعی حیثیت |
39۔52 |
تقسیم اول: صحت وضعف کے اعتبار سے |
39 |
تقسیم ثانی: شریعت اسلامی کی موافقت یا مخالفت کے اعتبار سے |
41 |
تقسیم ثالث:موضوع خبر کے اعتبار سے |
43 |
اسرائیلی روایات کے شرعی احکامات |
45 |
مذکورہ دلائل کا تجزیہ اور وجہ موافقت |
49 |
فصل چہارم ۔ا سرائیلیات کے اثرا دین کے مختلف شعبوں پر |
53۔60 |
۱۔تصور خدا کا مسح ہونا |
53 |
۲۔انبیائے کرام کی کردار کشی |
54 |
۳۔علمائے سنت کے اعتبار واستناد کو شک کے دائرے میں لانا |
58 |
۵۔نزول قرآن کے اصل مقصد سے لوگوں کی توجہ ہٹانا |
59 |
حواشی |
61۔66 |
باب دوم : کچھ مشہور روایانِ اسرائیلیات |
67۔116 |
۱۔ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ۔ روایۃ الاسلام |
69 |
۲۔حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ۔ ترجمان القرآن |
77 |
۳۔عبداللہ بن عمرو بن العاص ۔صاحب الصحیفۃ الصادقۃ |
83 |
۴۔عبداللہ بن سلام ۔ المشہودلہ بالجنۃ |
87 |
۵۔تمیم الداری ۔ صاحب حدیث الجسّاسہ |
90 |
فصل دوم۔ اسرائیلیات کی روایت کرنے والے تابعین کرام رحمہ اللہ علیہ |
93۔104 |
۱۔کعب الاحبار |
93 |
۲۔وہب بن منبہ |
101 |
فصل سوم۔ اتباع تابعین میں اسرائیلیات کی نقل کرنے والی مشہور شخصیات |
105۔112 |
۱۔عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج (۸۰۔۱۵۹ھ) |
106 |
۲۔محمد بن السائب بن بشر الکلبی (م۱۴۶ھ) |
107 |
۳۔محمد بن مروان السدی |
108 |
۴۔مقاتل بن سلیمان (م 150ھ) |
109 |
حواشی |
113۔116 |
باب سوم : تفسیر کی مشہور کتابوں میں اسرائیلیات |
117۔184 |
تمہید |
118 |
۱۔جامع البیان فی تفسیر القرآن المعروف بتفسیر الطبری |
120 |
مؤلف: ایک تعارف |
120 |
تفسیر طبری |
121 |
تفسیر طبری اور نقل اسرائیلیات |
123 |
۲۔تفسیرا لقرآن العظیم للحافظ ابن کثیر الدمشقی (700۔774) |
135 |
حافظ ابن کثیر : ایک مختصر تعارف |
135 |
تفسیر ابن کثیر: ایک تعارف |
136 |
تفسیر ابن کثیر اور نقل اسرائیلیات |
136 |
لباب التاویل فی معانی التنزیل المعروف بالتفسیر الخازن |
145 |
مؤلف : ایک تعارف |
145 |
تفسیر خازن : ایک تعارف |
145 |
تفسیر خازن میں اسرائیلیات کی کثرت |
146 |
روح المعانی فی تفسیر القرآن العظیم والسبع المثانی المعروف بتفسیر الآلوسی (1216۔1270ھ ) |
152 |
مؤلف : ایک تعارف |
152 |
تفسیر آلوسی کی علمی حیثیت |
153 |
تفسیر آلوسی اور اسرائیلیات |
153 |
معالم التنزیل للبغوی |
160 |
مؤلف : ایک تعارف |
160 |
تفسیر معالم التنزیل : ایک تعارف |
161 |
تفسیر بغوی اوراسرائیلی روایات |
163 |
۶۔مدارک التنزیل وحقائق التاویل للنسفی |
165 |
مؤلف : ایک تعارف |
165 |
تفسیر سفی : ایک تعارف |
166 |
تفسیر کسفی اورا سرائیلیات |
167 |
۷۔الکشاف عن حقائق التنزیل وعیون الاقاویل فی وجوہ التاویل للزمخشری |
170 |
مؤلف: ایک تعارف |
170 |
تفسیر الکشاف کی علمی حیثیت |
171 |
زمخشری اور اسرائیلیات |
172 |
۸۔تفسیر مفاتیح الغیب للامام الرازی |
174 |
مؤلف : ایک تعارف |
174 |
تفسیر مفاتیح الغیب ایک تعارف |
175 |
تفسیر کبیر اور اسرائیلیات |
177 |
حواشی |
179۔184 |
باب چہارم : تفسیر بیضاوی ایک مطالعہ |
185۔236 |
فصل اول ۔ قاضی بیضاوی : شخصیت اور ان کا عہد |
186۔197 |
تمہید |
186 |
نام ونسب |
186 |
مولد ومنشاء |
187 |
عقیدہ اور فقہی مسلک |
189 |
شیوخ |
191 |
تلامذہ |
192 |
آثار ومؤلفات |
192 |
بیضاوی کا عہد سیاسی سماجی اور علمی اعتبار سے |
194 |
أ۔سیاسی حالات |
194 |
ب۔سماجی حالات |
195 |
ج۔ تمدنی اور تہذیبی حالات |
196 |
وفات |
197 |
فصل دوم۔ تفسیر بیضاوی : نقد ونظر کی میزان پر |
198۔221 |
تفسیر بیضاوی : ایک تعارف |
200 |
تفسیر بیضاوی : علماء کی تنقیدیں |
204 |
تفسیر بیضاوی اور اسرائیلیات |
215 |
حواشی |
222۔225 |
خاتمہ |
226۔236 |
کتابیات |
237۔243 |