انسان جب کتاب وسنت کو ترک کرتا ہے تو وہ منزل مقصود سے بھٹک جاتا ہے۔اس کی بنیادی وجہ رہبر کامل سے بغاوت ہوتی ہے ،اور اس کی بغاوت کا پہلا کام قیاس فی الدین ہوتا ہے۔ جہاں بسا اوقات صحابہ کرام کی عظمت کو بھی خاطر میں نہیں لاتا اور سیدنا ابو ہریرہ جیسے جلیل القدر صحابی کو بھی غیر فقیہ لکھ دیتا ہے۔اور اگر کوئی حدیث سنائے تو یہ چڑتا ہے ۔بلکہ قرآن وحدیث کی آواز سے تو بدکنے لگتا ہے۔الحمد للہ اہل حدیث علماء کرام نے ایسے بدعتیوں کا ہر میدان میں مقابلہ کیا اور ہر فورم پرقرآن وسنت کی آواز کو بلند کیا۔مگر مقلدین دیوبند کی طرف سے ایک رسالہ بنام فتوی امام ربانی بر مرزا قادیانی شائع ہوا ،جس میں انہوں نے مسلک اہل حدیث اور علماء اہل حدیث کو بدنام کرنے کی کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔چنانچہ اس جھوٹے پروپیگنڈا کا جواب دینا از حد ضروری تھا ،تاکہ حق اور باطل واضح ہو جائے۔زیر تبصرہ کتاب (مطرقۃ الحدید بر فتوی مولوی رشید)معروف اہل حدیث عالم دین مولانا محمد یحیی گوندلوی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے علماء دیو بند کی خیانتوں اور مرزا غلام احمد کے حنفی ہونے پر مسکت اور مدلل گفتگو کی ہے ،او...