عربی زبان ایک فصیح اللسان زبان ہے جس کی جوامع الکلم کی شکل میں فصاحت وبلاغت کی ان خو بیوں سے متصف ہے. کہ یہ اعزاز دوسری زبان کوحاصل نہیں کیونکہ آخری نبوی محمدرسول اللہ ﷺکے سا تھ اس زبان میں اللہ تعالیٰ نے کلام فرمایا جو قرآن کی شکل میں ہمارے تک پہنچی ہے اس کے بعد نبی آخر الزماں کے ارشادات بھی عربی زبان میں ہی ہیں.یہی دونوں دین اسلام کے ماخذ بھی ہیں .تو مسلمانوں کے لیے ان دونوں کا فہحم رکھنے اور عربی زبان کو بولنے کی بھی اس قدر ضرورت ہے جس قدر اسلامی تعیلمات کو سیکھ کر عمل کرنا ضروری ہے جو نجات کا ذریعہ ہے.مسلمانوں کی مذہیی ز بان عربی ہےجس کو جانے بغیر کماحقہ اسلامی تعلیات سے واقفیت حاصل نہیں ہوسکتی۔ یہ بات اپنی جگہ مسلم ہے کہ عربی زبان کو جانے کے لیے عربی گرائمر کو جاننا بے حد ضر روی ہے اور عربی زبا ن بولنےاور سمجھنے میں خاصی مشکلات آڑ ے آتی ہیں ‘جس کی وجہ سے لوگ عربی زبان کو مشکل جانتے ہوئے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اسی طرح وہ قرآن و حدیث کی تعلیما ت سے جاہل ہی نہیں رہتے بلکہ تعلیمات دین سے دوری اختیار کرتے ہیں. فاضل مصنف...