چوتھی صدی ہجری میں امت مسلمہ نے بحثیت مجموع اجتہاد کا راستہ چھوڑ کر تقلید کا راستہ اپنا لیا۔اور پھر بتدریج یہ تقلیدی جمود اس قدرپختہ ہوگیا کہ آج چودہ صدیاں گزرنے کے باوجود اسے خرچنا مشکل ہی نہیں بلکہ محال نظر آتا ہے۔لیکن اس امت کی نجات صحیح معنوں صرف اجتہاد اور کتاب وسنت کے تمسک سے ہی ہے۔اگرچہ مسلمانوں میں موجود تمام مسالک و فرق یہی کہتے ہیں کہ ہم کتاب و سنت سے ہی منسلک ہیں لیکن عملا صورتحال مختلف ہے۔زیرنظر کتاب میں مصنف نے اسی فکر کے خدوخال واضح کرنے کی کوشش فرمائی ہے۔اور اس ہر فرقے و مسلک کتاب و سنت سے تمسک کی قلعی کھولنے کی سعی کی ہے۔اس سلسلے میں موصوف نے کئی ایک شرعی مسائل و احکام کو پیش نظر رکھتے ہوئے جائزہ لیا ہے۔اور غیر جانب دار ہو کر تجزیہ کیا ہے۔کیونکہ اس موصوف خود اس باب میں حقیقت کے شدت سے متلاشی تھے۔اسی وجہ سے انہوں نے اپنی کتاب کا نام راہ نجات رکھا ہے۔ تاہم یہ فقہی اختلافات ہوتے ہیں ان کے بناء پر جدل و نزاعات کی راہ ہموار نہیں کرنی چاہیے۔اگرچہ مصنف کا رویہ ب...
نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سےکلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماع امت سے ثابت ہے۔شب معراج کے موقع پر امت محمدیہ کو اس تحفہ خداوندی سے نوازہ گیا۔نماز کفر وایمان کےدرمیان ایک امتیاز ہے۔دن اور رات میں پانچ مرتبہ باجماعت نماز اداکرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔لیکن نماز کی قبولیت کی اول شرط یہ ہےکہ وہ نبی کریمﷺ کی نماز کے موافق ہو۔نماز کےمختلف فیہ مسائل میں سے ایک مسئلہ فاتحہ پڑھنے کا ہے کہ نماز میں مقتدی امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھے گا یا نہیں۔ کتاب وسنت کے دلائل کےمطابق فاتحہ ہر نفل،فرض نماز کی ہر رکعت میں پڑھنا فرض اور واجب ہے۔خواہ نمازی منفرد ہو،امام ہویامقتدی ہو۔کیونکہ سورہ فاتحہ نماز کے ارکان میں سےایک رکن ہےاور اس کےبغیر نماز نامکمل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:"لاصلوۃ لمن لم یقراء بفاتحۃ الکتاب" اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے فاتحہ نہ پڑھی۔ زیر تبصرہ کتاب"فرضیت فاتحہ" مولانا رحمت اللہ ربانی کی ایک شاہکار تصنیف ہے۔ جس میں موصوف نے براہیں قاطعہ اور دلائل ساطعہ سے اس مسئلہ کو واضح کیا ہےکہ...