اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سےمتعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کےجواب میں کوئی عالم دین اور احکام شریعت کےاندر بصیرت رکھنے والاشخص بیان کرے۔فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کاسلسلہ رسول ﷺکےمبارک دور سے چلا آرہا ہے ۔فتاوی ٰکے باب میں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کے 37 جلدوں پر مشتمل فتاویٰ کو بڑی شہر ت حاصل ہے۔ ماضی قریب میں عرب وعجم میں ہر مکتب فکر کے جید مجتہد علمائے کرام کے فتاوی پر مشتمل ضخیم کتب مرتب کرکے شائع کی گئی ہیں ۔سعودی عرب میں فتاویٰ شیخ ابن باز ،فتاویٰ شیخ صالح العثیمین اور لجنۃ العلماء کے فتاوی ٰ جات قابل ذکر ہیں اور اسی طرحبرصغیر پاک وہند میں فتویٰ نویسی میں بھی علمائے کرام کی کی...