دم سے علاج کرنا مسنون عمل ہے ۔لہذا وہ دم جس کے الفاظ قرآن و سنت کے مطابق ہو ں یعنی شرکیہ نہ ہوں تو وہ جائز ہے۔جن احادیث میں اس کی ممانعت وارد ہوئی ہے اس میں جاہلیت کے الفاظ سے منع کیا گیا ہے۔ دم کر کے پانی پر پھونکنا یا کسی بیمار پر پھونکنا ہر طرح سے جائز ہے۔ دم طب ربا نی ہے پس جب مخلوق میں سے نیک لو گو ں کی زبا ن سے دم کیا جا ئے تو اللہ کے حکم سے شفا ء ہو جا تی ہے۔ زیرنظرکتاب’’قرآن وحدیث کی دعائیں او رعلاج بذریعہ دم‘‘ فضیلۃ الشیخ سعید بن علی وھف القحطانی رحمہ اللہ کی ایک مختصر کتاب الدعا ويليه العلاج بالرقىٰ من الكتاب ولسنة کا اردو ترجمہ ہے۔ ترجمے کی سعادت حافظ نثار مصطفیٰ نے حاصل کی ہے۔یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے پہلا حصہ کتاب وسنت سے ماخوذ دعاؤں جبکہ دوسرا حصہ علاج بذریعہ دم پر مشتمل ہے ۔اللہ تعالی ٰ مصنف ومترجم کی اس کاوش...