دنیا بھر میں ہونے والے ہر کام کی ایک ابتداء ہوتی ہے ایک انتہاء۔ سلسلہ نبوت کی ابتداء اللہ رب العزت نے سیدنا آدم سے کی اور اس کی انتہاء حضرت محمد ﷺ پر ہوئی۔ آپ ﷺخاتم النبیین اور سلسلہ نبوت کی آخری اینٹ ہیں جن کی آمد سے سلسلہ نبوت کی عمارت مکمل ہوگئی ہے۔اور "لانبی بعدی " کے مبارک الفاظ نےبعد میں آنے والے تمام دعویٰ نبو ت کرنے والوں کی تکذیب کردی ہے ۔اسی مسئلہ ختم نبوت کو قرآن پاک کی ایک سو دس آیات مبارکہ اور دو سو سے زائد احادیث شریفہ میں مختلف انداز سے بیان کیا گیا ہے ۔رحمت عالم کی وفات کے بعد امت محمدیہ کا سب سے پہلا اجماع اسی مسئلہ پر منعقد ہوا۔عمارت نبوت میں بہت سے مکذبین نے نقب زنی کی نا کام کو شش کی اور قرآن وسنت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرے۔ان مکذبین میں سے ایک مرزاغلام احمد قادیانی ہے جس نے انگریزوں کو خوش کرنے اور برصغیر میں مسلمانوں میں جذبہ جہاد ختم کرنےکے لیے نبوت کا دعویٰ کیا ،چنانچہ اہل اسلام کی طرف سے اس کے خلاف ایک بھر پور تحریک چلی جس نے قادیانیوں کے باطل عقائد اورمذموم عزائم کو بے نقاب کیا اور اسی تحریک کا تسلسل تھا کہ 7 ستمب...