محسن انسانیت ﷺ جس روز دین کا پیغام لے کر دنیا میں تشریف لائے، اس روز دنیا کے اندر نئی روشنی کا ظہور ہوا۔ اس نئی شمع کی برکت سے انسان کو وہ عقیدہ اور شعور ملا جو سرا سر مکارم اخلاق اور فضائل و محاسن کا مجموعہ ہے اور عورت کو جو انسانی معاشرے میں انتہائی پستی کے مقام پر گر چکی تھی عزت و تکریم کے اعلی مراتب سے ہمکنار کیا ۔اگر وہ بیوی ہے تو دنیا کا سب سے بڑا خزانہ ہے، اگر بیٹی ہے ، تو آتش دوزخ سے بچانے کا وسیلہ اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ، ماں ہے تو اس کے پاؤں تلے جنت، غرض یہ کہ، اسلام نے عورت کو ہر حیثیت سے ، چاہے وہ ماں ہو ، یا بیٹی ، بہن ہو ، یا شریک حیات، انتہائی تکریم و اعزاز کا مستحق گردانا ہےاور شرف انسانیت میں مرد و عورت کی تفریق روا نہیں رکھی گئی ہے۔عام طور پر سمجھا یہ جاتا ہے کہ مغرب نے عورت کو گھر سے نکال کر اور معاشی جد وجہد میں ایک اہم مقام دے کر اس کی بڑی عزت افزائی کی ہےاور اسے مردوں کے مساوی مقام عطا کیا ہے۔اس سے جڑا ہوا سوال یہ ہے کہ مغرب کی عورت اگر معاشرے میں اپنے اس مقام اور مرتبے سے مطمئن ہے تو مغربی عورتوں میں اسلام کی روز افزوں مقب...