سید الفقہاء و المحدثین امام محمد بن اسماعیل بخاری ؒ علم حدیث میں ’امیرالمؤمنین فی الحدیث‘کا پایہ بلند رکھتے ہیں۔ان کا علم و تفقہ ،زبدو ورع اور خشیت و تقوی مسلم ہے۔حضرت الامام نے حدیث رسول ﷺ کی محبت اور مسلمانوں کی خیر خواہی کے پیش نظر سولہ برس کی محنت شاقہ سے اپنی کتاب ’الجامع الصحیح‘ مرتب فرمائی جو ’صحیح بخاری‘ کے نام سے معروف و مشہور ہے۔خداوند قدوس نے مصنف کے اخلاص و للہیت کا یہ بدلہ عنایت فرمایا کہ امت کی جانب سے اسے تلقی بالقبول حاصل ہوا اور ارباب علم و نظر نے بیک زبان ہو کر اسے ’اصح الکتب بعد کتاب اللہ ‘ کے عظیم الشان اعزاز سے نوازا۔ان علما نے بھی اس امر کا اقرار کیا جو فقہی اعتبار سے امام صاحب کے منہج سے متفق نہ تھے۔لیکن افسوس ناک امر یہ ہےکہ ایک شر ذمہ قلیلہ امام صاحب اور ان کی اس عظیم الشان کتاب حدیث کی شان گھٹانے کی کوشش کرتا رہا۔ایسے لوگ پہلے بھی تھے اور آج بھی ہیں لیکن سچ ہے کہ ’چاند کا تھوکا منہ پہ آتا ہے‘یہ لوگ خود بے وقعت ہو کر رہ گئے۔زیر نظر کتاب میں علمائے احناف کے دسیوں حوالہ جات سے ثابت کیا گیا ہے کہ اما...
نبی ﷺ کی شان سب سے نرالی ہے ، قرآن وحدیث کے متعدد نصوص سے آپ ﷺ کے بے شمار فضائل اور لاجواب وبے مثال شان وشوکت کا اندازہ لگتا ہے ۔ انسانی تاریخ میں ایسے پہلے آدمی ہیں جنہیں اللہ تعالی یہ بلندمقام ومرتبہ دیا۔ آپ کی رفعت شان کے باوجود آپ ایک بشر ہیں ۔ ایک بشر ہونے کے ناطے آپ میں ویسے ہی بشری اوصاف تھے جو ایک انسان میں پائے جاتے ہیں ۔ ہاں آپ بعض بشری اوصاف میں انسانوں سے ممتاز ہیں جوصحیح دلیل سے ثابت ہیں۔ مثلا آپ کا پسینہ بے حد خوشبودار تھا۔آپ ﷺ کی شان میں غلو کرنے والوں نے وہ باتیں بھی آپ کی طرف منسوب کردی جو بشری اوصاف سے اوپر ہیں اور جن کی کوئی صحیح دلیل وارد نہیں ہے ۔ اس قسم کی باتوں کے متعلق آپ ﷺ نے فرمایا تھا:لا تُطْروني ، كما أطْرَتِ النصارى ابنَ مريمَ ، فإنما أنا عبدُه ، فقولوا : عبدُ اللهِ ورسولُه(صحيح البخاري:3445) ترجمہ: مجھے میرے مرتبے سےزیادہ نہ بڑھا ؤ جس طرح نصاری نے عیسی کے مرتبے کو بڑھادیا۔میں تو صرف اللہ کابندہ ہوں، اس لیے یہی کہا کرو (...