دستاویز سے مراد ہر وہ اہم تحریر، یاد داشت یا اقرار نامہ ہے جوآئندہ حوالے کے لیے مفید ہو۔اور جوشخص پیشے کے طور پر اپنے قلم سے دستاویزات لکھتا ہے اُسے ’’دستاویز نویس‘‘ کہتے ہیں۔ان تحریروں میں کاروباری معاملات، منصفین کے فیصلے، تاریخی شواہد، بادشاہوں اور حکومت کے اہم ذمہ داروں کے مطالعے کے لئے عبادت گاہوں اور شہروں کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں۔دستاویز کسی بھی متمدن معاشرے میں اجتماعی زندگی کی ایک بنیادی ضرورت ہے۔اس کی بدولت معاشرہ بہت سی ان خرابیوں سے محفوظ رہتا ہے جو حقوق اور ذمہ داریوں کا تعین نہ ہونے کی صورت میں پیدا ہو سکتی ہیں۔دستاویز کی موجودگی معاملے کے تمام فریقوں کو حدود کا پابند کرتی ہےاور اختلاف یا نزاع کی صورت میں صحیح فیصلے اور انصاف کے لئے بنیاد کا کام دیتی ہے۔اردو زبان میں دستاویز نویسی صدیوں سے رائج ہےاور اس وقت اس پر کئی کتب لکھی جا چکی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"قانونی دستاویز نویسی (اصول اور نمونے)"محترم محمد عطاء اللہ خان صاحب کی تصنیف ہے، جسے کوثر برادرز، ٹرنر روڈ، ہائی کورٹ، لاہور نے طبع کیا ہے۔ مولف موصوف ن...