اسلام نے ا نسان کے یقین اور اس کےاعمال کی بنیاد رکھی ہے اس ناقابل انکار حقیقت پر کہ انسان خود بخو د پیدا نہیں ہوا بلکہ کسی ذی شعور صاحب ادراک ہستی برتر نے اسے پیدا کیا ہے ۔ اور اس لیے انسانی اعمال وافکار کا محض اس کی رضا واطاعت کے لیے ہونا ضروری ہے ۔انسان کی زندگی انفرادی ، عائلی اوراجتماعی تمام تر اسی مقصد واصول کے تحت تو صحیح ہے ورنہ غلط ہے۔انسان بولے تواس کے لیے اور چپ رہے تو اس کے لیے ، شادی کرے بچوں سے محبت کر ے، پڑسیوں کی امداد کرے یا ملی وقومی فرائض کو ادا کر ے الغرض تمام تر امور اسی ذات واحد کی منشاء کےلیے ہوں۔ زیر تبصرہ کتا ب’’اسلامی نظریہ اجتماع‘‘ جناب حیدر زماں صدیقی کی مرتب شدہ ہے ۔ اس کتاب میں اسلام کے ہمہ گیر نظریہ اجتماع کی حقیقت اوراجزاء ترکیبی سےبحث کی گئی ہے۔طرزِ بیان شگفتہ اور مدلل ہے مصنف نے دلنشیں انداز میں مسئلہ زیربحث سے متعلق تقریباً سب کچھ کہہ دیا ہے پہلی دفعہ یہ کتاب تقسیم ہند کےوقت اگست؍1947ء کو&n...