نام ولدیت: ابومصعب محمدوح بن علی بن علیان السہلی العوفی الحربی السلفی۔
مدینہ منورہ کےرہنےوالےہیں۔
ولادت: شیخ کی ولادت 1386ہجری میں ہوئی۔
تصنیفات: فضیلۃ الشیخ مجمع ملک فہدمیں مؤظف ہیں آپ نےمختلف کتابیں تحریرکی ہیں۔
1۔السیف البتار فی نجرالشیطان ترارومن وراءه من المرتدین الفجار۔
2۔السهب الحارقه علی الشعية المارقة۔
اسی طرح عنوان بکاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم کےنام سےرسالہ لکھاہے۔ مختلف موضوعات پرشیخ نےبہت سےدروس دیےہیں۔
1۔الیزديه 2۔عبدة الشیطان 3۔الشیعة النصرية (لم ینسح)۔
4۔الشیعة الدروز یہ مکمل نہیں ہے 5۔ الاقصیٰ ام الهيکل ۔
6۔ جرموع وعبرات تکسب علی التوحید-
7۔التوحید فی الساحة الاسلامية ۔
8۔ القودة الخفية وراء التفجیرات الامرمریکية-
9۔ الاشرطة اثنا عشريةیہ مکمل نہیں 10۔احوال اہل السنۃ فی ایران نا مکمل 11۔شریطین التوابط العقدی والعسکری بین الرفضية والي هود 12۔الشیعة والقرآن 13۔الفرق الصوفية۔
14۔الحداثة 15۔حزب الله الرافضی (نامکمل )۔
انٹرنیٹ پران کےیہ دروس موجود ہیں۔
حوالہ: ویکیپیڈیا وانٹرنیٹ۔
فی زمانہ پوری دنیا میں شیعہ حضرات کا معتد بہ طبقہ موجود ہے۔ بالائی عہدوں پر موجود ہونے کی وجہ سے شیعہ فرقہ کے حضرات اپنے عقائد و نظریات عوام الناس میں منتقل کرنے کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں کو ان کے اصل چہرے سے آگاہ کیا جائے اور سب سے اہم یہ کہ اہالیان شیعہ کو دعوت اصلاح دی جائے۔ اسی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے مدینہ یونیورسٹی کے پروفیسر الشیخ ممدوح الحربی نے زیر مطالعہ کتاب لکھی۔ کتاب کا نام اگرچہ ’اثنا عشریہ عقائد و نظریات‘ ہے لیکن اس میں اثنا عشریہ کے علاوہ شیعہ کے دیگر فرقوں کے مخصوص مراکز و مقامات اور مختلف عقائد کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ (عین۔م)