ادیان عالم میں اسلام واحد دین ہے جو اپنے عقیدہ وعمل کے اعتبار سے خیر القرون سے لے کر آج تک پوری آن‘بان اور شان وشوکت کے ساتھ موجود ہے۔گزشتہ کئی صدیوں میں زمان ومکان کے مختلف مراحل میں اس دین قیم کے عقیدہ وعمل میں بھی انحراف کی بہت سی علمی وعملی صورتیں پیدا ہوئیں مگر ایک طائفہ مقدسہ اور طائفہ منصورہ ہر دور میں ایسا رہا ہے جس نے دین وشریعت کے روئے درخشاں پر کسی نوعیت کی کثافت کو برداشت نہیں کیا اور پوری قوتِ ایمانی اور تحقیقی ذوق کے ساتھ دین وشریعت کی اساس اور ماخذ اول کو محفوظ کیا‘ طائفہ منصورہ میں سے ایک نام مولانا احسان الٰہی ظہیر کا بھی ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب ان کے رشحات فکر کا ایک بصیرت افروز اور سبق آموز انتخاب ہے۔ علامہ شہید کے بیسیوں خطبات اور درجنوں تصانیف کے مطالعہ سے مصنف نے ان جواہر پاروں کو جمع کیا ہے۔مصنف نے بڑے جذبے‘ شوق اور کمال ہنر مندی کے ساتھ ان کے خیالات ونظریات کو جمع کیا ہے اور متعین عنوانات کے تحت ترتیب دیا ہے۔ کتاب کے آغاز میں ان کے سوانحی وکوائف ‘ حیات نامے اور آخر میں تین اہم تاثراتی مضامین...