اسلام نے بڑے صاف اور واضح انداز میں حلال اور حرام کے مشکل ترین مسائل کو کھول کھول کر بیان کردیا ہے اس کے لیے کچھ قواعد و ضوابط بھی مقرر فرمائے ہیں جو راہنما اصول کی حیثیت رکھتے ہیں ایک مومن مسلما ن کے لیے ضروری ہے کہ تاحیات پیش آمدہ حوائج و ضروریات کو اسی اصول پر پر کھے تاکہ اس کا معیار زندگی اللہ اور اس کے رسول کریم ﷺ کی منشا کے مطابق بن کر دائمی بشارتوں سے بہر ہ ور ہو سکے۔ سیدنا ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا بھی آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروا نہیں کرے گا کہ جو مال اس کے ہاتھ آیا ہے وہ حلا ل ہے یا حرام (بخاری:2059) دور حاضر میں مال حرام کمانے کی بہت سی ناجائز شکلیں عام ہو چکی ہیں اور لوگ ان کے حرام یا حلال ہونے کے متعلق جانے بغیر انہیں جائز سمجھ کر اختیار کرتے جا رہے ہیں۔جن میں انعامی سکیمیں، لاٹری، انشورنس، اور مکان گروی رکھنے کی مروجہ صورت وغیرہ ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"انشورنس ایک شرعی مطالعہ"محترم ڈاکٹر مصطفی احمد الزرقاء کلیۃ الشریعۃ، اردن یونیورسٹی کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم الیاس نع...