منہاج القاصدین شہرہ آفاق مصنف ابن جوزی ؒ تعالی کی تالیف بےمثل ہے اور اس کی تلخیص ابن قدامہ مقدسی ؒ تعالی نے فرمائی ہے اور بعد میں اردو زبان میں ترجمہ مولانا محمد سلیمان کیلانی ؒ تعالی نے کیا ہے ۔تاریخی اعتبار سے کتاب جس دور میں لکھی گئی ہے وہ دور اور آج کا دور آپ س میں بڑی گہری مماثلت رکھتا ہے۔عقیدے کی خرابی کی انتہا اور بدعملی اپنے عروج پر تھی تو اس وقت ابن قیم الجوزی ؒ نے منہاج القاصدین کے ذریعے اصلاح معاشرہ کی کوشش کی۔مصنف نے اپنی کتاب میں بےشمار موضوعات کو قلمبند فرمایا ہے جن کا تعلق اخلاقیات،اصلاح معاشرہ،اسلام میں داخل کی گئیں غیر شرعی اور غیر اسلامی مندرجات اور تصوف کے نام سے پھیلی ہوئی گمراہی اور بد اعتقادی کی وضاحت فرمائی ہے۔مصنف نے اپنی کتاب میں عبادات اور اسرار عبادات،اخلاقیات،معاش،حلال معاش کی فضیلت،ریا کاری،سود،رشتہ داری اور ہمسائیگی،تزکہ نفس اور سفر کے احکامات کے ساتھ ساتھ بے شمار اصلاحی موضوعات کو شامل کیا ہے۔
قرآن مجید کی آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ﴿إِن تَجْتَنِبُوا كَبَائِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلًا كَرِيمًا ﴿٣١﴾ ...النساء اگر کوئی شخص کبیرہ گناہوں سے بچا رہے تو اس کی بخشش ہو جائے گی۔ یہ حقیقت میں خدا تعالیٰ کی رحمت کا اظہار ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے بندوں کے ساتھ سختی کا معاملہ نہیں کرنا، اصلاً رحمت اور شفقت کا معاملہ کرنا ہے۔ کبیرہ گناہوں سے بچنا صرف اسی صورت میں ممکن ہے، جب اصلاً کوئی شخص اپنی زندگی خدا خوفی کے اصول پر گزار رہا ہو۔اور اگر کوئی آدمی ان سے بچا ہوا ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ وہ اصلاً بندگی کی زندگی گزار رہا ہے۔ یہی وہ شخص ہے جسے یہ خبر دی گئی ہے کہ اسے گناہوں اور کوتاہیوں کے باوجود خدا کی مغفرت حاصل ہو جائے گی۔اسی لیے اہل علم نے امت کی راہنمائی کے لیے عقائد، فقہ، احکام، آداب اور دیگر موضوعاتپر قلم اٹھا کر گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔حسبِ موقعہ کبائر کا تذکرہ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ گناہوں کے برےاثرات‘‘ علامہ الامام الحافظ عبد الرحمن ابن جوزی کی تصنیف ہے جس کا...