عقائد نسفی ابو حفص عمر بن محمد نسفی حنفی ماتریدی کی تصنیف ہے ۔ اس کی متعدد شروحات لکھی جاچکی ہیں ۔ 'خیالی' اس کی معروف شرح ہے جس پر علامہ عبد الحکیم سیالکوٹی نے حاشیہ لکھا ہے۔علامہ تفتازانی نے بھی اس کی مفصل شرح لکھی ہے۔ تفتازانی کی شرح پر کئی شرحیں لکھی گئیں ہیں۔ یہ کتاب مدارسِ عربیہ میں مقبول و متداول ہے۔ادیب عربی کےامتحان میں بطور نصاب شامل ہوجانے کے بعد اس کی درسی حیثیت میں قابل ِقدر اضافہ ہوا تو جناب عبدالحلیم شرر نے عقائد نسفی کے متن کواردو میں پیش کیا اور طلبہ کی سہولت کےلیے اسے سوال وجواب کی شکل دی گئی ۔نیز اس کے ساتھ ایک منظوم عقائد نامہ بھی شامل کردیا گیا ہے تاکہ طلباء کوپڑھنے اور یاد کرنے میں آسانی رہے ۔( م۔ا)
صلیبی جنگوں اور ان میں حصہ لینے والے انتہاء پسندوں کی تاریخ تقریبا ایک ہزار سال پرانی ہے۔سب سے پہلی صلیبی جنگ، یعنی عیسائیوں کی مسلمانوں کے خلاف جنگ 1096ء میں ہوئی، جب عیسائیوں نے مسلمانوں سے بیت المقدس چھیننے کی کوشش کی۔1096ءسے 1291ء تک ارض فلسطین بالخصوص بیت المقدس پر عیسائی قبضہ بحال کرنے کے لیے یورپ کے عیسائیوں نے کئی جنگیں لڑیں جنہیں تاریخ میں “صلیبی جنگوں“ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یہ جنگیں فلسطین اور شام کی حدود میں صلیب کے نام پر لڑی گئیں۔ صلیبی جنگوں کا یہ سلسلہ طویل عرصہ تک جاری رہا اور اس دوران نو بڑی جنگیں لڑی گئیں جس میں لاکھوں انسان قتل ہوئے۔ صلیبی جنگوں کے اصل اسباب مذہبی تھے مگر اسے بعض سیاسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔ یہ مذہبی اسباب کچھ معاشرتی پس منظر بھی رکھتے ہیں۔ پیٹر راہب جس نے اس جنگ کے لیے ابھارا، اس کے تعلقات کچھ مالدار یہودیوں سے بھی تھے۔ پیٹر راہب کے علاوہ بعض بادشاہوں کا خیال تھا کہ اسلامی علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد ان کے معاشی حالات سدھر سکتے ہیں۔ غرض ان جنگوں کا کوئی ایک سبب نہیں مگر مذہبی پس منظر سب سے ا...