عربی تما م مسلمانوں کی مذہبی زبان ہے ،جس سے تعلق قائم رکھنا اورسیکھنے کی کوشش اور شوق ہر دل میں جاگزیں ہونا چاہیے ،کیونکہ مسلمانوں کی مقدس کتاب اور احادیث نبویہ کےعظیم و و سیع مجموعے عربی زبان میں ہیں اور ان سے عربی سیکھے بغیر کماحقہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔اس لیے بحیثیت مسلمان ہر شخص کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ عربی زبان کی ضروری معلومات ضرور سیکھے ،لیکن المیہ یہ ہے کہ ہم دنیا کی دوڑ اوراچھی زندگی کے حصول کے لیے بچوں کو اس وقت انگلش سکھانا شروع کرتے ہیں ،جب وہ توتلی زبان سے باتیں کرنا شروع کرتاہے۔جب کہ وہ ولادت سے بڑھاپے تک عربی زبان سے نابلد ہی رہتا ہےاورقرآن و حدیث کی زبان سیکھنے اور اس میں مہارت حاصل کرنی کی کوئی امنگ اور خواہش کبھی پیدا نہیں ہوتے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خود بھی عربی زبان سیکھیں اور نسل نو میں بھی عربی کی تعلیم کا ذوق پید ا کریں ۔عربی زبان کوسیکھنے کے لیے یہ ابتدائی درجہ کی اچھی معلوماتی کتاب ہے،جس میں نحو و صرف کے ابتدائی قواعد کو بڑے سہل انداز میں پیش کیا گیا ہے۔(ف۔ر)
اللہ تعالیٰ کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا احیاء ہوگا۔ اسلامی تہذیب وثقافت کا بول بالا ہوگا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ ہوگی۔مگر زبان قرآن کی بے بسی وبے کسی کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء ومدارس کی اپنی حدتک...
شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد عربی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ حتی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔دنيا كي سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان دنیا کے نقشے پر اس لیے جلوہ گر ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے اسلامی اقدار اور دینی شعائر کا احیاء ہوگا۔ اسلامی تہذیب وثقافت کا بول بالا ہوگا اور قرآن کی زبان سرزمین پاک میں زند ہ وتابندہ ہوگی۔مگر زبان قرآن کی بے بسی وبے کسی کہ ارض پاکستان میں اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ دور غلامی میں بھی نہ پہنچی تھی۔علماء ومدارس کی اپنی حدتک عربی زبان کی نشرواشاعت کے لیے کوششیں وکاوشیں قابل ذکر ہیں۔ لیکن سرکاری طور پر حکومت کی طرف کماحقہ جدوجہد نہیں کی گئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ لسان القرآن...