سحر اور جادو کا مسئلہ امت مسلمہ کے مسلمہ نظریات میں سے ایک ہے۔ اس کا عارضی نبی کریمﷺ کو لاحق ہوا، پھر اللہ تعالی نے شفائے کاملہ عاجلہ نصیب فرمائی، اور اس مسئلے کا تذکرہ ان احادیث کی کتب میں موجود ہے جن کی صحت پر ائمہ جرح وتعدیل کا اتفاق واتحادہے۔لیکن طوائف مبتدعہ اور فرق ضالہ نے دسائس شیطانیہ اور وسائل طاغوتیہ کو بروئے کار لاتے ہوئے ان میں شکوک وشبہات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی اور عوام الناس کی گمراہی کا باعث ہو کر ضلوا واضلوا کا مصداق بن گئے۔عصر حاضر کے کئی ایک معتزلہ نے اہل سنت کے لبادے میں اپنی دسیسہ کاریوں کا تماشہ عوام الناس کے سامنے پیش کیا اور سحر علی النبی ﷺ کے مسئلہ کو اچھال کر کتب احادیث کو مخدوش ومکذوب بنانے کی مذموم کوششیں کیں۔لیکن اللہ تعالی نے ہر دور میں ایسے علماء کرام کو پیدا کیا جنہوں نے معترضین کا مسکت جواب دیا اور حق کو ثابت کر دیا۔ زیر تبصرہ کتاب" نبی کریمﷺ پر جادو کی حقیقت " قاری عصمت اللہ ثاقب ملتانی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے سحر علی النبیﷺ کے مسئلہ کو ثابت کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی ان خدمات ک...