نبی کریم ﷺ کی بیان شدہ وصیتیں صرف مخصوص افراد ومخاطبین ہی کے لیے نہیں بیان کی گئیں بلکہ ان کےذریعے سے پوری امت کو خطاب کیا گیا ہے۔ان وصیتوں میں مخاطبین کی دنیا وآخرت دونوں کی سربلندی اور فلاح ونجات کاسامان موجود ہے ۔جو یقیناً تاقیامت آنے والوں کےلیے سر چشمہ ہدایت ونجات ہے ۔اور ان وصیتوں کی ایک نمایاں خوبی الفاظ میں اختصار اورمعانی ومطالب کی وسعت وجامعیت ہے جو نبی کریم ﷺ کے معجزۂ الٰہیہ’’جوامع الکلم‘‘ کا نتیجہ ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’رسول اللہ ﷺ کے حیات طیبہ کے آخری 100دن کی سنہری وصیتیں‘‘ عالم عرب کے دوممتاز علماء شیخ عبد ا لعزیز بن عبد اللہ الحاج اور شیخ صالح بن عبد الرحمٰن الحصین حفظہما اللہ کی مرتب شدہ کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔مرتبین نے اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کے آخری ایام کی 15وصیتیں جمع کی ہیں ۔ان وصیتوں میں نماز، کتاب وسنت کے التزام، آل بیت ، انصار ،حکمرانوں کی اطاعت ، مسلمان کی حرمت ،عورتوں کے حقوق ، خادموں ، امانت، یہود ونصاری...