اصطلاح سے مراد وہ لفظ ہے جو حقیقی یا اپنے اصل معنوں میں استعمال ہونے کے بجائے کسی فن، علم، ثقافت یا علاقے کے حوالے سے مخصوص معنوں میں استعمال ہو۔جیسے ادبی اصطلاحات، تنقیدی اصطلاحات، علمی، فنی و سائنسی اصطلاحات، لسانی اصطلاحات، قانونی اصطلاحات وغیرہ۔الغرض ہر شعبۂ علم و فن اپنی الگ الگ اصطلاحات رکھتا ہے۔اصطلاحات عموماً وہی الفاظ ہوتے ہیں جو روزمرہ زندگی میں بھی بولے جاتے ہیں۔ تاہم کسی خاص علمی یا تکنیکی میدان کے لوگ اس کے معانی کچھ مختلف طے کر لیتے ہیں تاکہ نئے الفاظ گھڑنے کی ضرورت نہ پڑے۔ زیر نظر کتاب’’اصطلاحاتِ قرآن‘‘خواجہ محمد اسلم صاحب کی تصنیف ہے۔فاضل مصنف نےاس کتاب میں قرآن حکیم کی اہم اصطلاحات کی قرآن کی اپنی تفسیر کی روشنی میں بڑی خوبی سے تشریح کی ہے۔ قرآن حکیم کے معانی ومطالب کو ان کے صحیح تناظر میں سمجھنے کا ایک منفرد لغات ہے۔قرآن حکیم کےمعنی ومفہوم کو صحیح وجامع طور پر سمجھنے کے لیے اس کتاب کا مطالعہ بہت مفید ہے ۔(م۔ا)