قرآن مجید نہ تو قصوں کی کتاب ہے اور نہ کوئی تاریخی دستاویز، نہ وه کسی شخصیت کی سوانح حیات ہے، اور نہ ہی کسی قوم کی تاریخ، بلکہ قرآن مجید تو حضور اکرم صلی الله علیه وسلم کے عہد مبارک سے لیکر تاقیامت تک کے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے نازل ہوا ہے۔اس لئےاس میں جو قصے بیان ہوئے ہیں انکا مقصد بهی انسانوں کی ہدایت ہے اور اس میں مختلف قوموں کا تذکره بهی اسی غرض سے کیا گیا ہے،چنانچہ انسانوں کو یہ سمجهانے کےلئے کہ: قومیں عروج سے زوال کی طرف کیوں اور کیسے لڑهکتی ہیں؟ اور افراد پر اللہ کی رحمت برستے برستے کیوں رک جاتی ہے اور اسکی جگہ اللہ تعالی کا غضب کیوں برسنے لگتا ہے؟ اور معزز انسان یکایک ذلیل اور مضبوط انسان یکایک دوسروں کے محتاج کس طرح بنتے جاتےہیں؟ قرآن مجید نےاسکے لئے جس قوم کو سب سے زیاده بطور مثال پیش فرمایا ہے وه ہے قوم یہود، جن پر اللہ تعالی کی رحمت کا اندازه اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالی نے ان میں حضرت موسی ؑ سےلیکر حضرت عیسی ؑ تک ایک قول کے مطابق ستر ہزار اور ایک قول کےمطابق چار ہزار انبیاء کرام مبعوث فرمائے۔ یعنی توریت جیسی عظیم الشان کتاب اورپهر اس کتاب کی تبلیغ کےلئے ہزاروں انبیاء کا تسلسل, اور پهر اسی قوم پر اللہ تعالی کے غضب کا اندازه اس بات سے لگائیں کہ اللہ تعالی نے بیٹهے بٹهائے انکے ہزاروں افراد کی شکلیں مسخ کردیں اور انہیں سور اوربندر بناکر ہلاک کردیا۔ یہود جب تک احکام الہی کےتابع رہے اس وقت تک اللہ تعالی کی محبت اور نصرت کے وه مستحق رہے, لیکن جب یہودیت نے اپنا رخ بدلا اوروه شیطانیت اور طاغوتیت کا دوسرا نام بن گئ تو پهر وہی یہودی جو"احباءالله" تهے "مغضوب علیہم" بن گئے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالی نےجگہ جگہ مسلمانوں کو یہودیوں کےامراض یعنی یہودیت سےبچنے کی تلقین فرمائی ہے ,اور تو اور ان یہود ونصاری کےساتھ دوستی اور گہرے تعلقات رکهنے سے بهی منع فرمایا ہے اور ساتھ ساتھ یہ تنبیہ بهی فرمادی کہ یہود و نصاری کی ہمیشہ یہی کوشش رہے گی کہ وه شیطان کی بنائی ہوئی یہودیت اور نصرانیت کےامراض تم میں پهیلادیں اور تمہیں بهی غضب الہی میں اپنا شریک و سہیم بنالیں۔زیر تبصرہ کتاب "یہود کی چالیس بیماریاں"پاکستان کی معروف جہادی تنظیم جیش محمد کے امیر محترم مولانامحمد مسعود ازہرکی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے یہود کی ان بیماریوں کا تذکرہ کیا ہے جن کی بنیاد پر وہ احباء اللہ کے بلند مقام سے گر کر مغضوب علیھم کی گہرائیوں میں جا گرے۔اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو یہود کی ان بیماریوں سے محفوظ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تعارف |
|
1 |
دو باتیں |
|
5 |
پہلی بات |
|
5 |
دوسری بات |
|
6 |
مقدمہ |
|
8 |
پہلا باب یہودیت کے خلاف جدوجہد اور یہود کے خلاف جہاد |
|
16 |
تنبیہ |
|
29 |
دوسرا باب یہود کی چالیس بیماریاں مختصر جائزہ |
|
37 |
یہود کی چالیس بیماریوں کی فہرست |
|
40 |
تیسرا باب چالیس بیماریوں کا تفصیلی جائزہ |
|
41 |
یہودیوں کی پہلی بیماری |
|
43 |
یہودیوں کی دوسری بیماری |
|
77 |
یہودیوں کی تیسری بیماری |
|
89 |
یہودیوں کی چوتھی بیماری |
|
122 |
یہودیوں کی پانچویں ، چھٹی اور ساتویں بیماری |
|
180 |
یہودیوں کی آٹھویں بیماری |
|
268 |
یہودیوں کی نویں بیماری |
|
307 |
یہودیوں کی دسویں بیماری |
|
377 |
چوتھا باب قرآن مجید میں یہود کا تذکرہ |
|
415 |
فہرست آیات |
|
417 |