کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ’’احادیثِ احکام‘‘ کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں امام عبد الحق اشبیلی کی کتاب ’’احکام الکبریٰ‘‘امام عبد الغنی المقدسی کی ’’عمدۃ الاحکام ‘‘علامہ ابن دقیق العید کی ’’الالمام فی احادیث الاحکام ‘‘او رحافظ ابن احجر عسقلانی کی ’’بلوغ المرام من الاحادیث الاحکام ‘‘ قابل ذکر ہیں۔ آخر الذکر کتاب مختصر اور ایک جامع مجموعۂ احادیث ہے۔ جس میں طہارت، نماز، روزہ، حج، زکاۃ، خرید و فروخت، جہاد و قتال غرض تمام ضروری احکام و مسائل پر احادیث کو فقہی انداز پر جمع کر دیا گیا ہے کتاب کی اہمیت وافادیت اور جامعیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے اس کی شروحات لکھیں اور ترجمے بھی کیے ۔ شروحات میں بدر التمام،سبل السلام ،فتح العلام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اردو زبان میں علامہ عبد التواب ملتانی ،مولانا محمد سلیمان کیلانی کا ترجمہ وحاشیہ بھی اہل علم کے ہاں متعارف ہیں اور اسی طرح عصرکے معروف سیرت نگار اور نامور عالم دین مولانا صفی الرحمن مبارکپوری نے بھی نے اس کی عربی میں ا’تحاف الکرام ‘‘کے نام سے مختصر شرح لکھی اور پھر خود اس کا ترجمہ بھی کیا۔دارالسلام نےاسے طباعت کےعمدہ معیار پر شائع کیا ہے اور اسے بڑا قبول عام حاصل ہے ۔ اور شیخ الحدیث حافظ عبدالسلام بھٹوی ﷾ کی کتاب الجامع کی شرح بھی بڑی اہم ہے یہ تینوں کتب کتاب وسنت ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تعلیم الاحکام من بلوغ المرام کتاب الطہارت ‘‘ مجتہد العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کے شاگرد رشید مولانا ابو السلام محمد صدیق سرگودھوی کی کاوش ہے ۔ انہوں نے ترجمہ کے ساتھ ساتھ الفاظ کا حل راوی کے مختصر حالات اور سوال وجواب کی صورت میں وہ تمام مسائل بیان کیے ہیں جوپیش آمدہ حدیث سے مستنبط ہوتے ہیں۔ لیکن یہ صرف کتاب الطہارت کا ترجمہ وتشریح ہے ۔ محدث روپڑی کے تین جلدوں پر مشتمل فتاویٰ جات بھی مولانا صدیق کے مرتب شدہ ہیں اللہ تعالیٰ موصوف کی تمام خدمات کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تقد مہ |
|
1 |
تراجم ائمہ حدیث و ائمہ رجال |
|
5 |
مترجم کی زند گی کے مختصر حالات |
|
14 |
اصطلاحات |
|
17 |
ابتدائی کلمات |
|
27 |
سمندر کا پانی اور اس کا مر دار |
|
30 |
کوئیں کا پانی |
|
31 |
جوہٹر اور تالاب کا پانی |
|
33 |
کثیر پانی اور قلیل پانی |
|
34 |
بند پانی اور جاری پانی |
|
36 |
غسل سے یچا ہو ا پانی |
|
38 |
بچے ہوئے پانی سے غسل کرنا |
|
39 |
کتا اور اس کا جوٹھا |
|
40 |
بلی کا جوٹھا |
|
42 |
مسجد سے نجاست دو ر کرنے کا بیان |
|
44 |
دو مردار اور دو خون |
|
45 |
مکھی پڑنے سے مشروبات وغیرہ کا حکم |
|
47 |
ز ندہ جانور کے جسم سے کٹے ہوئے ٹکڑے کا حکم |
|
48 |
برتنوں کا بیان |
|
50 |
مردہ جانور کا چمڑا |
|
52 |
مردہ جانور کی ہڈی اور بال |
|
53 |
غیر مسلموں کے برتن |
|
55 |
شکستہ برتن کو سونے اور چاندی سے جوڑنا |
|
57 |
نجاست اور اس کو دور کرنے کا بیان |
|
58 |
پالتوں گدھا |
|
60 |
حلال جانور کا لعاب |
|
61 |
منی کا بیان |
|
63 |
شیر خوار بچی اور بچے کا پیشاب |
|
65 |
خون حیض اور اس کی طہارت |
|
67 |
وضو کا بیان |
|
69 |
وضو کا طریقہ |
|
72 |
سر کا مسح |
|
73 |
مسح کر نے کا طریقہ |
|
75 |
تین بار دھو کر ہا تھوں کو برتن میں ڈالنا |
|
78 |
کا مل وضو ء خلال استنثاق کلی |
|
79 |
ڈاڈھی کا خلال |
|
82 |
وضوء میں کلائیوں کا ملنا اور پانی کا اندازہ |
|
83 |
کانوں کے لئے جدید پانی |
|
84 |
نور میں اضافہ |
|
86 |
وضوء اور امور شرافت وغیرہ کا دائیں طرف سے آغاز |
|
87 |
پیشانی اور پگڑی پر مسح |
|
89 |
ترتیب وضوء |
|
90 |
ہا تھوں میں کہنیاں بھی شامل ہیں |
|
91 |
وضوء سے پہلے بسمہ اللہ پڑھنا کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی بہتر صورت |
|
98 |
اعضاء وضوء میں سے بعض حصے کا خشک رہ جانا |
|
98 |
وضوء اور غسل کے لئے پانی اندازہ |
|
100 |
وضوءکے بعد دعا |
|
101 |
اعضا ء کو کپڑے سے خشک کرنا |
|
102 |
موزوں پر مسح |
|
104 |
مسح کا محل |
|
106 |
مسافر کے لئے مسح کی مدت |
|
108 |
مقیم کے لئےمسح کی مدت |
|
110 |
مسح بلا عذر جائز ہے |
|
111 |
وضوء کر کے موزوں کو پہنا جائے |
|
113 |
کیا مسح کی مدت معین نہیں |
|
115 |
وضوء توڑنے وا لے امور کا بیان |
|
118 |
استحاضہ کا خون ناقص وضوء ہے |
|
120 |
مذی ناقض وضوء ہے |
|
122 |
عورت کومس کرنا چھونا |
|
124 |
شک |
|
126 |
شرمگاہ کو چھونا |
|
128 |
قے نکسیر.ابکائی. مذی |
|
130 |
اونٹ کا گوشت ناقص وضوء ہے یا نہیں؟ |
|
134 |
میت کو کندھا دینا نا قص وضوء ہے یا نہیں؟ |
|
135 |
طاہر سے کیا مراد ہے؟ |
|
137 |
بے وضوء اللہ تعالیٰ کا ذکر |
|
139 |
مطلق خون ناقص وضوء نہیں |
|
141 |
کیا نیند ناقص وضوء ہے |
|
142 |
شک سے وضوء نہیں ٹوٹتا |
|
143 |
اللہ تعالیٰ کے نا م کو بت الخلاء میں لے جانا منع ہے |
|
144 |
قضاء حاجت کے وقت کی دعا |
|
145 |
پانی سے ا ستنجا ء کرنا |
|
146 |
قضاء حاجت کے وقت آنکھوں سے اوجل ہونا |
|
147 |
ان جگہوں کا بیان جہاں قضاء حاجت منع ہے |
|
149 |
بے پرد ہونا اور کلام کرنا |
|
150 |
دائیں ہاتھ سے شرمگاہ کو چھونا اور استنجاء کرنا |
|
151 |
منہ کارخ |
|
153 |
ڈھیلے |
|
154 |
کاغذ یا کپڑا |
|
156 |
گوبر اور ہڈی |
|
156 |
علمی اوراق اور قابل احترام اشیاء |
|
156 |
قضاء حاجت کے وقت پردہ کا حکم |
|
157 |
فراغت کے وقت دعا |
|
157 |
ڈھیلے اور بائیں ہاتھ سے استنجا ء کرنا |
|
158 |
ہڈی اور لید |
|
159 |
عذاب قبر کا موجب |
|
160 |
قضاء حاجت کا طریقہ |
|
161 |
شرمگاہ کو تین مرتبہ سونتنا |
|
162 |
ڈھیلوں کے بعد پانی کا استعمال |
|
163 |
جنبی اور غسل |
|
164 |
انزال نہ بھی ہو جما ع سے غسل واجب ہو جاتا ہے |
|
156 |
عورتو ں کو بھی احتلام ہوتا ہے |
|
167 |
چار غسل اور ان کی تفصیل |
|
168 |
اسلام کے وقت غسل |
|
169 |
جمعہ کے لئیے غسل |
|
171 |
جمعہ کاغسل واجب نہیں کیا جنبی قر آن مجید پڑھ پڑھا سکتا ہے ؟ |
|
173 |
دوبارہ جماع کے لئے وضوء |
|
175 |
غسل جنابت |
|
177 |
غسل کے وقت سر کے بالوں کا کھولنا |
|
179 |
حائضہ اور جنبی کے لئیے مسجد میں قیام |
|
180 |
جنبی مرد اور عورت کا ایک برتن سے پانی لے کر غسل کرنا |
|
181 |
ہر بال کے نیچے جنابت ہے |
|
182 |
یتیم کا بیان |
|
183 |
جنبی کے لئے یتیم اور اس کا طریق |
|
186 |
مٹی پانی کا بدل ہے |
|
189 |
وقت میں پانی ملنے کی وجہ سے نماز کو لوٹانا ضروری نہیں |
|
190 |
بیماری جس سے تیمم جائز ہے |
|
192 |
پٹی اور چپٹی پر مسح |
|
193 |
جنبی مجروح کے لئے طہارت کا طریق |
|
194 |
ایک تیمم سے بہت سی فرضی نمازوں کا ادا کرنا |
|
195 |
حیض کا بیان |
|
196 |
پانچ نمازوںکو تین غسل سے ادا کرنا مستحب ہے |
|
197 |
مدت حیض |
|
199 |
مستحاضہ وضوء کر کے نماز پڑھے |
|
201 |
مٹی رنگ اور زرد رنگ پانی کا حکم |
|
202 |
حائضہ عور ت سے میل جول |
|
203 |
کفارہ کابیان |
|
205 |
نمازکی نہیں صرف روزہ کی قضائی ہے |
|
206 |
حائضہ کے لئیے بیت اللہ کا طواف منع ہے |
|
207 |
حا ئضہ عورت کا جسم ناف سے گھٹنوں تک |
|
208 |
نفاس کی مدت |
|
209 |