آنحضور ﷺ کے بعد اجرائے نبوت کاتخیل جس طرح ملت اسلامیہ میں انتشار و خلفشار کا باعث بنا، اسی طرح انکار حدیث کا شوشہ بھی اپنے نتائج کے اعتبار سے کچھ کم خطرناک نہیں ہے۔ قرآن کریم کے بعد حدیث نبوی ﷺ اسلامی احکام و تعلیمات کا دوسرا بڑا مآخذ ہے۔ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ قرآن مجید کو کما حقہ سمجھنے کے لیے، اس پر رضائے الٰہی کے مطابق عمل کرنے کے لیے حدیث نبویﷺ کا ہونا از حد ضروری اور اہم ہے۔ دین اسلام کے بے شمار احکامات حدیث رسول ﷺ کے بغیر ناقص ہیں مثلاً' نماز کاطریقہ، زکوٰۃ کا نصاب، حج کے مناسک وغیرہ۔ منکرین حدیث نے لوگوں کو حدیث رسول ﷺ کے متعلق شکوک و شبہات میں مبتلا کیا اور یہ نعرہ بلند کیا کہ امت کی راہنمائی کے لیے صرف قرآن ہی کافی ہے۔ اسلام کے مخالفین نے اسلام کو کمزور کرنے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کیے ضعیف احادیث سے مسائل کو استنباط کرتے ہوئے دین اسلام کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش کیں۔ زیر تبصرہ کتاب"صحیح یا ثابت حدیث رسول ﷺ کے بغیر دین نا مکمل ہے" ڈاکٹر سید آصف عمری کی تالیف ہے۔ موصوف نے اصول حدیث، تدوین حدیث کے کارنامے اور حدیث رسول ﷺ کے متعلق جامع بحث کی ہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی محنتوں کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
6 |
مقدمہ |
9 |
تقدیم و مراجعہ |
11 |
عرض ناشر |
12 |
اصول حدیث |
15 |
تعارف حدیث |
22 |
حدیث کا لغوی مفہوم |
22 |
حدیث کا اصطلاحی مفہوم |
23 |
اصول حدیث |
24 |
صحابہ کرام کے نزدیک حدیث کا مقام |
27 |
حدیث کے مقابلہ میں کسی قول پر عمل باعث مقابلے |
28 |