قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ آخری کتابِ ہدایت ہےاور یہ کتاب اس قدر جامع اور مکمل ہے کہ یہ قیامت تک کے لیے آنے والی انسانی نسلوں کی رشد وہدایت کے لیے کافی ہے ۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس قرآن کے عجائب کبھی ختم نہیں ہوں گے اور نہ ہی کبھی علماء اس کے علوم سے سیر ہوں گے چنانچہ قرآن مجید کو آپ جس پہلو سے بھی دیکھیں یہ آپ کو عدیم النظیر ہی نظر آئے گا۔ مختلف ادوار میں مختلف فکری ،علمی اور تحقیقی صلاحیتوں کےحامل لوگوں نے اپنی اپنی کوششیں قرآن کریم کی شرح وتوضیح کے میدان میں صرف کی ہیں۔لیکن قریبا ہر ایک نے اپنی کم مائیگی کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ اس بحر ذخار سے چند موتی ہی نکال سکا ہے۔قرآن مجید کے معجزاتی پہلوؤں میں ایک پہلو یہ ہے کہ ہر دور کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق مختلف اسالیب اور پیرایوں میں اس کی تفاسیر،ترجمہ ،معانی ،تفہیم، وتسہیل کا اور تدریس وتعلیم کے لیے علوم آلیہ وغیرہ کی مدد سے اس پر نصاب سازی کا کام ہوتا رہاہے۔ اور یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ خوش بخت اور عالی قدر ہیں وہ نفوس جنہیں اس خدمتِ عالیہ میں حظ اٹھانے کا موقع ملا۔ عصر حاضر میں قرآن مقدس کو عام فہم انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے خانوں میں ترجمے ،رنگوں اورعلامات کے ذریعے ترجمہ پیش کرنے نیز اس کےفہم میں مزید دل چسپی پیدا کرنے کےلیے عربی زبان اور اس کےقواعد پر مشتمل نصاب سازی کےاسالیب اپنائے جارہے ہیں ۔اس سلسلے میں کئی اہل علم نے تعلیم وتدریس اور تصنیف کےذریعے کو ششیں اور کاوشیں کیں۔فہم قرآن کے سلسلے میں الہدیٰ انٹرنیشنل،ڈاکٹر اسرار، قرآن انسٹی ٹیوٹ،اسلامک انسٹی ٹیوٹ،لاہور ،دارالفلاح ،لاہور وغیرہ اور بالخصوص مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’رہنمائے ترجمان القرآن‘‘ از قاری حبیب الرحمن قریشی بھی فہم قرآن کے سلسلے میں ایک اہم کاوش ہے ۔اس کتاب میں مصنف نےہر عمر کے طالب علم کو مدنظر رکھتے ہوئے معروضی مشقوں کے ساتھ قرآن مجید کا ترجمہ سکھانے کی کوشش کی ہےاور طالب علم کی آسانی کے لیے ہرسبق کی معلومات ایک ہی جگہ پر میسر کی گئی ہیں۔ قرآنی ذخیرہ الفاظ ، معانی اور حوالہ جات اس طرح سے لکھے گئے ہیں کہ طالب علم خواہ کسی بھی عمر کا کیوں نہ ہو قرآن مجید کا ترجمہ سیکھ سکتا ہے۔نیز اس کتاب میں ہر قاعدے کی معروضی مشق، قرآنی حوالے اور ترجمہ کےساتھ بنائی گئی ہے ، تاکہ طالب علم مشق حل کرتے وقت قرآن مجید کے حوالے اور ترجمے سےمدد لےکر مشق حل سکے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
1 |
فرمان نبوی ﷺ قرآن مجید کی عظمت وفضیلت |
1 |
اظہار تشکر |
3 |
تقریظات |
7 |
تاثرات |
9 |
عربی زبان میں صرف ونحو کی اہمیت |
12 |
قرآن مجید سےدوری کےاسباب |
13 |
(حصہ اول) وموز اوقاف |
13 |
تلاوت قرآ ن مجید کےجملہ قواعد |
20 |
تلاوت کاطریقہ معروف ومجہول |
28 |
بیان مخارج |
29 |
مخرج بدلنے سےمعافی کابدلنا |
37 |
اظہار ،اقلاب ،ادغام اور اخفاء |
39 |
عربی اصلاحات |
46 |
حصہ دوئم)علم النحو |
|
حرکت اوراعراب |
50 |
اسم کی تعریف اوراس کی اقسام |
53 |
شمسی وقمری حروف |
54 |
اسم بلحاظ حالت |
55 |
اسم بلحاظ وسعت |
56 |
اسم معرفہ کی 7اقسام |
57 |
اسم بلحاظ عدد |
61 |
اسم بلحاظ جنس |
67 |
لفظوں کی پہچان (اعراب کےحوالے سے ) |
73 |
ضمائر کابیان |
78 |
ضمائر کاچارٹ |
82 |
مرکب |
83 |
مرکب کی اقسام |
85 |
مرکب جاری |
86 |
مرکب اضافی |
88 |
مرکب اضافی میں ضمائر کااستعمال |
89 |
مرکب اضافی میں حرف نداء کااستعمال |
89 |
مرکب توصیفی |
91 |
مرکب توصیفی کی قرآنی مثالیں |
92 |
مرکب اشاری |
93 |
مرکب عددی |
94 |
مرکب تام جملہ اوراس کی اقسام |
96 |
جملہ اسمیہ میں ضمائر کااستعمال |
100 |
جملہ اسمیہ میں تاکید پیداکرنا |
102 |
جملہ اسمیہ میں نفی کامفہوم |
103 |
جملہ اسمیہ کوسوالیہ بنانا |
104 |
اسماء استفہام |
105 |
عربی اردوبول چال سیکھیں |
109 |
علم الصرف |
|
اسم مصدر میں فرق |
111 |
مادہ حروف اصلی |
112 |
وزن |
113 |
فعل کی تعریف اوراس کی پہچان |
114 |
فعل کی گردان |
115 |
صیغہ کی تعریف |
116 |
فعل ماضی کی ضمائر سےپہچان |
118 |
فعل ماضی کی پہچان اورابواب |
120 |
ماضی مجہول کی تعریف اوراس کی پہچان |
122 |
قواعد افعال ناقصہ اورگردانیں |
124 |
ماضی کی اقسام |
128 |
فعل کی اقسام |
132 |
فعل بافاعل اورفاعل کافرق |
133 |
جملہ فعلیہ |
134 |
جملہ فعلیہ میں ضمائر کااستعمال |
136 |
جملہ فعلیہ میں لازم کومتعدی بنانے کاقاعدہ |
139 |
جملہ فعلیہ کونافیہ بنانا |
140 |
جملہ فعلیہ میں فعل ماضی کو حال بنانا |
141 |
جملہ فعلیہ میں ماضی مجہول اورنائب الفاعل |
141 |
فعل مضارع |
|
فعل مضارع (حال اورمستقبل ) |
143 |
فعل مضارع کےاوزان |
145 |
فعل مضارع میں مادہ نکالنے کاطریقہ |
146 |
وزن کانکالنے کاطریقہ |
147 |
فعل مضارع کاصیغہ |
148 |
فعل مضارع معروف کونافیہ ومضارع مجہول بنانا |
149 |
فعل مضارع معروف مجہول کومستقبل قریب وبعید بنانا |
150 |
لام تاکید نون باثقلیہ ونون خفیفہ |
152 |
مضارع معروف کاجملہ فعلیہ میں استعمال |
153 |
فعل مضارع مجہول کےساتھ مفردنائب فاعل |
157 |
مفاعیل خمسہ |
|
مفعول بہ |
158 |
مفعول مطلق |
159 |
مفعول لہ |
160 |
مفعول فیہ |
161 |
مفعول معہ |
162 |
مضارع کےتغیرات (مضارع کےناصبہ) |
163 |
فعل مضارع کوجازمہ |
165 |
ابواب ثلاثی مزید فیہ |
|
ابواب ثلاثی مزید فیہ اورانکی خاصیتیں |
170 |
حروف اصلی اورزائد حروف کی پہچان |
171 |
ثلاثی مزید فیہ کی اہمیت اورضرورت |
172 |
باب افعال |
173 |
باب تفعیل |
178 |
باب تفعل |
182 |
باب مفاعلۃ |
185 |
باب تعاعل |
190 |
باب افتعال |
193 |
باب استفعال |
200 |
باب افعل |
202 |
ابواب رباعی مجرد |
203 |
ابواب رباعی مزید فیہ |
204 |
ابواب رباعی مزید فیہ |
205 |
ابواب رباعی مزید فیہ |
206 |
اسمائے مشتقہ |
|
اسم فاعل |
207 |
اسم مفعول |
210 |
اسم صفت مشبہ |
211 |
اسم ظرف |
213 |
اسم آلہ |
214 |
افعل التفضیل |
215 |
فعل کی ہفت اقسام |
|
اجوف |
227 |
مثال |
234 |
ناقص |
236 |
لفیف |
342 |
مضاعف کےقواعد |
244 |
مہمو ز |
244 |
مہموز الالعین |
244 |