عصر حاضر کے فتنوں میں سے جو فتنہ اس وقت اہل اسلام میں سب سے زیادہ خطرناک حد تک پھیل رہا ہے وہ انکار حدیث کا فتنہ ہے۔ اس کے پھیلنے کی چند وجوہات عام ہیں پہلی وجہ یہ ہے کہ منکرین حدیث نے روافض کی مانند تقیہ کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے۔ یہ براہ راست حدیث کا انکار نہیں کرتے بلکہ خود کو اہل قرآن یا قرآنی تعلیمات کے معلم کہلاتے ہوئے اپنے لٹریچر میں قرآن ہی پر اپنے دلائل کا انحصار کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین کو یہ ذہن نشین کرانے کی سعی کرتے ہیں کہ ہدایت کے لئے تشریح کے لئے ' تفسیر کے لئے ، سمجھنے کے لئے اور نصیحت حاصل کرنے کے لئے قرآن کافی ہے۔ اس کو سمجھنے کے لئے اس کے علاوہ کسی دوسری کتاب کی ضرورت نہیں۔قرآنی تعلیمات کے یہ معلم اپنے لیکچرز اور لٹریچر میں '' کسی دوسری کتاب کی تفصیل اور گہرائی میں نہیں جاتے لیکن وہ چند مخصوص قرآنی آیات کو بطور دلیل استعمال کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین و قارئین کو یہ باور کرانے کی بھر پور جدوجہدکرتے ہیں کہ قرآن کے علاوہ پائی جانے والی دیگر کتب اختلافات سےمحفوظ نہیں جبکہ قرآن میں کوئی بھی کسی قسم کا اختلاف موجود نہیں ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف قرآن ہی منزل من اللہ ہے چونکہ دوسری کتابوں میں روایات میں ، اسناد میں اور متون اقوال میں اختلافات بکثرت ہیں لہذا یہ دوسری کتابیں نہ تو منزل من اللہ ہیں نہ مثل قرآن ہیں نہ ہی اس لائق ہیں کہ انہیں پڑھا جائے اور ان کی روایات پر عمل کیا جائے۔ انکار حدیث کے موجودہ داعیوں نے اپنے پیش رو حضرات عنایت اللہ مشرقی، عبداللہ چکڑالوی، غلام احمد پرویز و غیرہم ہی کے نظریات کا پرچار اور ان ہی کی فکر کو عام کرنے کے لئے ان کا نام لئے بغیر قرآنی ریسرچ کے نام سے اس وقت مختلف ادارے اور مشن قائم کررکھے ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب"پرویز اور قرآن المسمی بہ احتساب پرویزیت"علامہ مفتی مدرار اللہ مدرار تقشبندی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے فتنہ انکار حدیث کے ایک سرخیل غلام احمد پرویز کے عقائد ونظریات کا مدلل رد کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حمدباری تعالی جل جلالہ ........................مولنا مدرار اللہ مدرار نقشبندی |
2 |
حضور رحمت دوعالم ﷺ......................مولنامدرار اللہ مدارار نقشبندی |
6 |
کلمات ابتدائیہ .................قائدشریعت رہبر ملت حضرت مولنا عبدالحق |
9 |
اظہار شکر وسپاس ..............مولانا مدرار اللہ مدرار نقشبندی |
11 |
دیباچہ طبع سوم .................اکرام اللہ شاہد ابن مدرار |
13 |
دیباچہ طبع ثانی ............مولنا مدرار اللہ مدرارر نقشبدی |
45 |
پیغام ...........مولانا عبدالباقی |
45 |
تقریظ ...........شیخ الحدیث مولنا حافظ حسن جان شہید |
47 |
پیش لفظ ........ترجمان قرآن وسنت مولا نا قاضی زاہد الحسینی |
50 |
مقدمہ ......مولنا مدرارر اللہ مدرار نقشبندی |
58 |
(باب اول )تکفیر مسلم کامسئلہ او راسلام (ایک تحقیقی جائزہ ) |
72 |
باب دوم )پرویز کے عقائد اور نظریات |
104 |
باب سوم )آدم ،ابلیس او رجنات کاپرویز مفہوم |
202 |
(باب چہار م )اللہ اور رسول اللہ کی اطاعت کاپرویزی مفہوم |
223 |
(باب پنجم )ارکان اسلام پرویز کی نظر میں |
252 |
(باب ششم )پرویز کی نظر میں احادیث وسنت نبوی کامقام |
290 |
(باب ہفتم )ختم نبوت اور معجزات نبوی پرویز کی نظر میں |
335 |
(باب ہشتم )انبیائے کرام کے معجزات کاانکار |
367 |
(باب نہم )حضرت مریم وحصرت عیسی ؑ پرویز کی نظر میں |
421 |
باب دہم )قرآن کامعاشی نظام اور کمیونز (ایک تقیدی جائز ہ) |
464 |
حصہ دوم |
|
ممتاز علمی جرائد ہ اخبارات کےتبصرے |
491 |
اکابر ملک وملت کے مکتوبات |
503 |
حصہ سوم |
|
پرویز اور قرآن کی تقریب رونمائی کی روئیداد |
511 |
مقالات کے اقتباسات |
512 |
حصہ چہارم |
|
تحریرہ تحقیق :اکرام اللہ شاہد ابن مدرار |
527 |
ضمیمہ جات |
|
ضمیمہ نمبر 1۔برصغیر کے منکرین حدیث پر ایک نظر |
528 |
ضمیمہ نمبر 2۔پرویز اور مقدمہ مرزائیہ بہاولپور |
604 |
ضمیمہ نمبر 3۔قومی اسمبلی کاقادیانیت کے خلافت تاریخی فیصلہ |
675 |
ضمیمہ نمبر 4۔پرویز اور قائداعظم کے باہمی مراسم |
691 |
ضمیمہ نمبر 5۔مجلہ طلوع اسلام کے اجرا کی کہانی سیدنذیر نیازی کی زبانی |
716 |
ضمیمہ نمبر 6۔مسئلہ جہاں بعض نمازوں کےاوقات نہ آتے ہوں |
723 |
ضمیمہ نمبر 7۔خلامیں اقامت صلوۃ کامسئلہ اور طریقہ |
725 |
ضمیمہ نمبر 8۔پرویز کے خلاف عالم اسلا م کےفتاوی کی تلخیص |
734 |
ضمیمہ نمبر 9۔پرویز ی دجل کے اندرون وبیرون ملک مراکز کاجال |
750 |
ضمیمہ نمبر 10۔سیرت کی کتابیں اور عجمی سازش |
755 |
ضمیمہ نمبر 11۔غیر اسلامی عقائد سے رجوع کاطریقہ |
755 |
ضمیمہ نمبر 12۔علامہ مفتی مدرار اللہ مدرار نقشبندی |
772 |
کتابیات |
793 |