اِسلام نے اشخاص کی انفرادی اصلاح کو کافی نہیں سمجھا ہے بلکہ معاشرے اور ریاست کی اصلاح کو کلیدی اہمیت دی ہے۔ اسی طرح اسلام کے نزدیک صرف باطن کی درستگی کااہتمام کافی نہیں بلکہ ظاہر کی طرف توجہ بھی ضروری ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی اور تربیت کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ پر کیا گیا۔۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ وتربیت کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ اپنے اہل خانہ او رزیر کفالت افراد کی دینی اور اخلاقی تربیت ایک اہم دینی فریضہ او رذمہ داری ہے جس کے متعلق قیامت کےدن ہر شخص جواب دہ ہوگا ۔دعوت وتبلیع اور اصلاح امت کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ محمد رسول اللہﷺ ایک آفاقی پیغمبر ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم رانا کی ہے۔ اس کتاب میں نبی ﷺ کی مکمل سیرت پیدائش سے لے کر وفات تک آٹھ ابواب کی صورت میں انتہائی عمدہ اور آسان اسلوب میں مدون کی ہے۔ یہ رشد و ہدیت کا منبع ہیں۔ ان کا بار بار مطالعہ کرنا اہنیں سمجھنا اور ان پر عمل کرنا دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ کو اپنانے کی بھی توفیق دے۔آمین(رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تاثرات |
5 |
کچھ مؤلف کے بارے میں |
10 |
کچھ کتاب کے بارے میں |
12 |
فن سیرت نگاری |
17 |
باب اول پیدائش سے لڑکپن تک |
36 |
باب دوم شادی مبارک سے حضرت عمرؓ کے قبول اسلام تک |
54 |
باب سوم مقاطعہ قریش سے بیت عقبہ تک |
81 |
باب چہارم ہجرت مدینہ سے وفد نجران تک |
98 |
باب پنجم غزوہ بدر سے بنی قریظہ تک |
114 |
باب ششم صلح حدیبیہ سے فتح مکہ تک |
144 |
باب ہفتم غزوہ حنین سے عادات مبارکہ تک |
174 |
باب ہشتم محمد ﷺ ایک آفاقی پیغمبر |
207 |